یہ کتاب ہر اس عزیز دوست کی خدمت
میں تحفہ اور نذر ہے، جس کا عقیدہ ہے کہ ہر حال میں رضاۓ الہی کا حصول،
زندگی میں کتاب و سنّت پر عمل اور آخرت میں جنّت کی یافت اور جہنّم سے نجات
ہی مقصود_اصلی ہے، اس کے سوا ہر طرح کی دینی جدوجہد، (مسلم) جماعتوں اور
قیادتوں کی تشکیل، نظام_معاشرت اور حکومتوں کی کی اصلاح کی کوشش محض ذرائع
و وسائل ہیں، جو اس مقصد کے حصول اور اسلامی ترقی و سربلندی کے لئے اختیار
کے جاتے ہیں، اس لئے شخصیتوں سے اس کی محبت و وابستگی محض الله کے لئے ہوتی
ہے اور تحریکوں اور تنظیموں کے کام میں اس کی دلچسپی و سرگرمی محض دینی
حمیت و حمایت (نہ کہ جاہلی و گروہی عصبیت) پر مبنی ہوتی ہے.
یہ کتاب ہر اس شخص کے پیش_خدمات ہے، جس کا ایمان ہے کہ خدا کی نعمتوں میں
سے (جو وہ اپنے بندوں کو عطا فرماتا ہے) ایک ہی مخصوص نعمت ہے، جو ایک
برگزیدہ ہستی پر ختم ہوئی ہے، وہ "نبوت" کی نعمت ہے، جو رسول الله صلی الله
علیہ وسلم پر ختم ہوگئی. باقی دوسری تمام نمٹن باقی اور جاری و ساری ہیں،
جسے علمی تبحر کی نعمت، ذہن_سلیم اور فکر_رسا کی نعمت، صحت و وسعت_تحقیق کی
نعمت، ان میں سے کسی پر کسی کی اجارہ داری نہیں، اور نہ وہ کسی انسان پر
ختم ہوچکی ہے. وما كان عطاء ربك محظورا (اور تمہارے پروردگار کی بخشش (کسی
سے) رکی ہوئی نہیں=١٧:٢٠)
یہ کتاب ان لوگوں کی خدمت میں ہدیہ ہے جو"خوب سے خوبتر"، "زیبا سے زیباتر"
کی تلاشم یں رہتے ہیں اور ان کو بہتر چیز کے حاصل کرنے اور ایضاح_حق اور
اتمام_حجت کے بعد اس کو قبول کرنے میں کوئی تامل نہیں ہوتا، جیسا کہ حضرت
عمر رضی اللھ عنہ نے ہونے ایک فرمان میں ارشاد فرمایا کہ: "اصل حق ہے، کسی
وقت بھی اس کی طرف رجوع کرلینا نہ شرم کی بات ہے نہ کوئی انوکھا اور نرالہ
کام".
یہ کتاب ایسے لوگوں کی خدمت میں پیش کی جا رہی ہے، جو یہ سمجھتے ہیں کہ نقد
و احتساب کا حق ایک مشترک حق ہے، جس سے ہر ایک کام لے سکتا ہے، اور اس سے
کسی صاحب_علم و نظر کو محروم نہیں کیا جاسکتا، صحتمند تنقید اور منصفانہ
اظھار_خیال پر بلدیہ کا بے لچک قانون (one way traffic ) "سواریاں صرف
جائیں اور آئیں نہیں" لاگو نہیں ہوسکتا.
یہ کتاب ایسے حضرات کی خدمت میں پیش ہے جو کسی کتاب کو اسے پوری طرح پڑھے
اور سمجھے بغیر حکم نہیں لگاتے اور نہ منصف کی طرف سے حملہ اور اس کے مقصد
کی طرف سے بدگمانی میں جلدبازی سے کام لیتے ہیں.
وصدق الله العظيم
فَبَشِّرۡ عِبَادِ الَّذِیۡنَ یَسۡتَمِعُوۡنَ الۡقَوۡلَ فَیَتَّبِعُوۡنَ
اَحۡسَنَہٗ اُولٰٓئِکَ الَّذِیۡنَ ہَدٰىہُمُ اللّٰہُ وَ اُولٰٓئِکَ ہُمۡ
اُولُوا الۡاَلۡبَابِ (الزمر:٣٩/١٨)
تو میرے بندوں کو بشارت (خوشخبري) سنا دو۔ جو بات کو غور سے سنتے ہیں پھر
سب سے اچھی باتوں کی پیروی کرتے ہیں۔ یہی وہ لوگ ہیں جنکو اللہ نے ہدایت دی
اور یہی عقل والے ہیں۔
پیش_نظر کتاب ایک علمی و اصولی تبصرہ و جائزہ ہے، وہ نہ مناظرانہ انداز میں
لکھی گئی ہے، نہ فقہ و فتاویٰ کی زبان میں، وہ ایک اندیشہ کا اظھار ہے اور
"الدین النصيحة" (دین تو خیرخواہی کا نام ہے) کے حکم پر عمل کرنے کی
مخلصانہ کوشش، اس کی کوئی نہ سیاسی غرض ہے نہ جماعتی مقصد. اس ناخوشگوار
کام کو محض عنداللہ مسؤلیت و شہادت_حق کے خیال سے انجام دیا گیا ہے. جو لوگ
دین کی سنجیدہ اور مخلصانہ خدمات کرنا چاہتے ہیں، ان میں طلب_حق کی سچی
جستجو اور اپنی دینی ترقی و تکمیل کا جذبہ_صادق پایا جاتا ہے، انہوں نے
ہمیشہ صحتمند اور تعمیری تنقید اور مخلصانہ مشورہ کی قدر کی ہے اور فکر و
سعی_اسلامی کی طویل تاریخ میں دین کی صحیح فہم و تفہیم اور اسلام کی سیانت
و حفاظت میں اس سے ہمیشہ مدد لی گئی ہے.
مفت ڈاؤن لوڈ کریں:
https://islamicbookslibrary.wordpress.com/2011/12/15/asr-e-hazir-mayn-deen-ki-tafheem-o-tashreeh-by-shaykh-syed-abul-hasan-ali-nadvi-r-a/ |