مائیکروسافٹ کی بولی پر یاہو کی نہ

کپمیوٹر سافٹ ویئر کمپنی مائیکروسافٹ نے انٹرنیٹ کمپنی یاہو کو خریدنے کی غیر رسمی پیشکش کے مسترد کیے جانے کو ’بدقسمتی‘ کہا ہے۔

مائیکروسافٹ کی طرف سے جاری کیے گئے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ تقریباً بیالیس ارب ڈالر کی بولی جائز اور منصفانہ تھی اور مائیکروسافٹ یاہو کے حصص مالکان کو اسے بیچنے کے لیے راضی کرنے کی کوششیں جاری رکھے گا۔

اس سے قبل یاہو نے کہا تھا کہ مائیکرسافٹ کی غیر رسمی بولی ناکافی تھی اور مائیکروسافٹ نے یاہو کی مالی قدر کا درست اندازہ لگایا اور نہ ہی اس کے عالمی برانڈ اور پوری دنیا میں پھیلے ہوئے گاہکوں کا۔

واضح رہے کہ جب مائیکروسافٹ نے یہ بولی دی تھی تو اس وقت مائیکروسٹ کے اپنے شیئر کی قیمت اکتیس ڈالر تھی جو کہ یاہُو کے شیئر کی قیمت سے باسٹھ فیصد زیادہ تھی، لیکن گزشتہ جمہ کو جب کاروبار بند ہوا تو یاہوُ کے حصص کی قیمت 28 اعشاریہ 75 ڈالر تھی۔

اخبار وال سٹریٹ جرنل نے ذرائع کے حوالے سے پہلے ہی یہ لکھا تھا کہ اس بات کا امکان کم ہی ہے کہ یاہُو کا بورڈ چالیس ڈالر فی شیئر سے کم کی قیمت کو قبول کرے گا۔

گرتے ہوئے حصص

گزشتہ دو سال سے یاہُو کے حصص کی قیمت چالیس ڈالر فی شیئر سے اوپر نہیں جا سکی ہے۔ اگرچہ مائیکروسافٹ کی جانب سے بولی لگائے جانے کے بعد سے یاہُو کے حصص کی قیمت میں تیزی سے کمی آئی ہے لیکن یاہُو کی ویب سائٹ اب بھی دنیا کے مقبول ترین سرچ انجنز میں سے ایک ہے۔

یاہُو کے حصص میں کمی ایک ایسے وقت میں ہوئی ہے جب وہ گوگل کا مقابلہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے جو خود مائیکروسافٹ سے مقابلہ کر رہا ہے۔

بولی دینے کے بعد سے خود مائیکروسافٹ کے حصص کی قیمت میں بارہ فیصد کی کمی آ چکی ہے جس سے مائیکروسافٹ کو خدشہ ہو رہا ہے کہ شاید اس نے یاہُو کو بڑی پیشکش کر دی ہے اور اگر وہ یاہُو کو اتنی بڑی قیمت پر خریدتا ہے تو اس کا اصل کاروبار، یعنی نئے سافٹ ویئرز بنانا، متاثر ہو سکتا ہے۔

YOU MAY ALSO LIKE: