اسلام علیکم
میرے عزیز دوستوں٬ امید ہے آپ اﷲ کی مہربانی سے خیرت سے ہونگے- دوستوں آج میں
نے ایک ویڈیو کلپ دیکھی جس کو دیکھنے کے بعد مجھے بہت دکھ ہوا ہے اور میں اب تک
غم کی کیفیت میں ہوں کیا ہم مسلمان ہیں؟ ویڈیو کلپ میں کچھ یوں ہے کہ جنون گروپ
کے سلمان نے نہایت ہی قابل اعتراض الفاظ استعمال کیے ہیں ہمارے مذہب اسلام اور
قرآن کے لیے(نعوذ باﷲ) - جس کے الفاظ کچھ یوں ہیں کہ اسلام (نعوذ باﷲ) ایک
سیکسی مذہب ہے اور صرف سیکس کی تعلیمات دیتا ہے اور قرآن (نعوذ باﷲ) سیکسی کتاب
ہے
میرا سوال یہ ہے کہ کبھی کوئی ناروے سے حضرت محمد مصطفیٰ صلیٰ اﷲ علیہ وآلہ
وسلم کی شان میں گستاخی کرتا ہے تو حکومت خاموش رہتی ہے مگر جب ہمارے ملک میں
کچھ لوگ اسلامی قانون کو نافذ کرنا چاہتے ہیں تو حکومت کہتی ہے کہ جو حکومت کی
رٹ کو چیلنج کرے گا ہمیں اس سے سختی سے نمٹیں گے مگر جو اﷲ اور اس کے رسول صلیٰ
اﷲ علیہ وآلہ وسلم اور قرآن شریف جیسی مقدس کتاب کے بارے میں ایسے الفاظ
استعمال کرتا ہے تو ان سے کون نمٹے گا؟ کیا حکومت اس پاکستانی شہری سے جو کہ
صرف نام کا مسلمان ہے٬ اسے سخت سے سخت سزا نہیں دے سکتی؟ کہ آئندہ کسی کی جرات
نہ ہو اﷲ اور اس کے رسول صلیٰ اﷲ علیہ وآلہ وسلم کی شان میں گستاخی کرے؟ کیا ہم
خاموش تماشائی بن کر دیکھتے رہیں گے؟ آخر کب تک؟ |
|
|