علماء اہل سنت کا اعتراف حضرت امام مہدی کی ولادت کے سلسلے میں

حضرت امام مہدی کی ولادت کااعتراف سنی علماء نے تحریری طور پر کیا ہے اوراس کا سلسلہ کسی زمانہ میں منقطع نہیں ہوا ہے بعض نے اس سلسلہ میں خاص بحث کی اوراس کا غیبت صغری (۲۶۰۔۳۲۹ہجری)سے لیکر آج تک جاری ہے

ہم ان میں فقط بعض کو ذکر کریں گے مزید تفصیل کے لیے ان اعترافات کے دیگر مجموعوں کی طرف رجوع کریں(ملاحظہ ہو سید قزویجنی کی کتاب "ایمان الصحیح "شیخ مہدی فقیہ ایمانی کی کتاب "الامام المہدی فی نہج البلاغہ "تبریزی کی "من ھو الامام المہدی "شیخ علی یزدی حائری کی "الزام الناصب "استاد علی محمد دخلیل کی "الامام المہدی "سید ثامر عمیدی کی "دفاع عن الکافی "اس میں اہل سنت کے ایک سو اٹھائیس علما ء کے نام ان کی صدیوں کی ترتیب سے مذکور ہیں کہ جہنوں نے امام مہدی کی ولادت کا اعتراف کیاہے)

ان میں سے پہلا ابو بکر محمد بن ہارون رویانی (وفات ۳۰۷ء)ہجری اپنی کتاب المسند (خطی نسخہ )میں اورآخری استاد معاصر یونس احمد سامرائی ہے اپنی کتاب "سامراء فی ادب القرن الثالث الہجری "میں یہ کتاب بغداد یونیورسٹی کی مدد سے ۱۹۶۸میلادی میں چھپی تھی ۔

ملاحظہ ہو دفاعن الکافی"۱:۵۹۲۔۵۶۸،الدلیل السادس اعترافات اہل السنة "کے عنوان کے ذیل میں)

۱۔ ابن اثیر جزری عزالدین :۔(متوفی ۶۳۰ہجری)نے انی کتاب الکامل فی التاریخ "میں ۲۶۰ء ہجری کے واقعات میں لکھا ہے

اسی سال حضرت امام حسن عسکری علیہ السلام فوت ہوئے اورشیعوں کے بارہ اماموں میں سے ایک ہیں اورشیعوں کے جو مہدی منتظر کے والد یہی ہیں (الکامل فی التاریخ ۷:۲۷۴،۲۶۰ہجری کے آخری واقعات میں )

۲۔ ابن خلکان :۔(متوفی ۶۸۰ہجری)وفیات الاعیان میں لکھتے ہیں شیعوں کے عقیدے کے مطابق امام حسن عسکری کے فرز ند ابوالقاسم محمد جو حجت کینام سے مشہور ہیں بارہویں امام ہیں آپ پندرہ شعبان ۲۵۵ ئہجری روز جمعہ کو پیدا ہوئے

پھر مورخ ابن ازرق فارقی (متوفی ۵۷۷ہجری )سے نقل کرتے ہیں کہ انہوں نے تاریخ "میا فارقین "میں لکجا ہے یہی حجة نو ربیع اول ۲۵۷ ء ہجری کو پیدا ہوئے اوربعض نے کہا ہے آٹھ شعبان ۲۵۶ ء ہجری کو اوریہی زیادہ صحیح ہے (دفیات الاعیان ۴:۱۷۶۔۵۶۲۔)

آپ کی ولادت کے بارے میں ابن خلکان کا قول ہی صحیح ہے کہ آپ پندرہ شعبان ۲۵۵ ء کو بروز جمعہ پیدا ہوئے۔

اسی پر سارے شیعہ علماء کا اتفاق ہے اوراس سلسلے میں علماء شیعہ نے صحیح روایات اورعلمائے متقدمین کے اقوال نقل بھی کئے ہیں اورشیخ کلینی "جنہوں نے غیبت صغری کا تقریبا پورا زمانہ پایا ہے "نے اس کو مسلمات میں شمار کیا ہے اوراس کے خلاف وارد ہونے والی احادیث پر اس کو مقدم کیا ہے۔

چنانچہ صاحب الزمان کے روز ولادت کے بارے میں لکھتے ہیں آپ پندرہ شعبان ۲۵۵ء ہجری کو پیدا ہوئے(اصول کافی ۱:۵۱۴باب ۱۲۵)

شیخ صدوق (متوفی ۳۸۱ئہجری )نے اپنے شیخ محمد بن محمد بن عصام کلینی سے انہوں نے محمد بن یعقوب کلینی سے انہوں نے علی بن محمد بن بندار سے روایت نقل کی ہے کہ امام زمانہ پندرہ شعبان ۲۵۵ہجری کو پیدا ہوئے"(کمال الدین ۲:۴۳۰۔۴باب ۴۲)

لیکن کلینی نے اپنے قول کو علی بن محمد کی طر ف نسبت نہیں دی کیونکہ یہ مشہور ہے اوراس پر اتفاق ہے۔
پیرآف اوگالی شریف
About the Author: پیرآف اوگالی شریف Read More Articles by پیرآف اوگالی شریف: 832 Articles with 1381173 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.