آج کی تراویح

یہ تراویح سترہویں پارے کے ربع سے شروع ہوکر اٹھارہویں پارے کے نصف تک کی تلاوت پر مشتمل ہے۔سورہ انبیا کی بقیہ آیات میں اللہ تعالی نے جناب ابراہیم سے جناب عیسی تک متعدد پیغمبروں کا ذکر کیا ہے اور پھر نبیؓکا ذکرِمبارک اس خاص وصف کے ساتھ فرمایا ہے کہ اے محمدؓ ! ہم نے تمہیں سارے جہانوں کے لیے رحمت بناکر بھیجا ہے۔ اس کے بعد سورہ حج شروع ہوتی ہے۔ اس سور میں مشرکین کو اللہ کے غضب سے ڈرایا گیا کہ اپنی ضد اور ہٹ دھرمی سے باز آجاﺅ۔ پھر کمزور مسلمانوں کو تنبیہ کی گئی ہے کہ اپنے ایمان اور اعمال میں پختگی پیدا کرو ورنہ بے یقینی سے تمہاری دنیا و آخرت دونوں برباد ہوجائیں گی جو کھلا خسارہ ہے۔ اس کے بعد اہلِ ایمان کو مخاطب کرکے فرمایا گیا ہے کہ اب تمہارا نام مسلم ہے کہ تمہارا یہی نام سیدنا ابراہیم کی امت میں بھی تھا۔ مسلمانوں کو حج کے احکامات دیئے گئے ہیں اور یہ ارشاد فرمایا ہے کہ جو قربانی تم دیتے ہو اس کا خون اور گوشت ہم تک نہیں پہنچتا۔ ہمارے پاس تو تمہارا تقوی اور پرہیزگاری پہنچتی ہے۔ اس کے بعد سورہ مومنون شروع ہوتی ہے۔ ارشادِ باری تعالی ہے کہ عبادات کی ادائیگی خلوصِ دل سے کیا کرو اور بے حیائی کے کاموں سے دور رہو۔ یہی دنیا اور آخرت کی فلاح کی راہ ہے۔ نجات اتباعِ رسولؓ میں ہے۔ اہلِ ایمان غرور اور پندارسے اپنے اعمال کو ضائع نہیں کرتے۔ ان کے دل اس خیال سے کانپتے ہیں کہ انہیں اپنے رب کی طرف لوٹنا ہے وہ نیکی کے کاموں میں مسابقت کرتے ہیں۔ ارشادِ باری تعالی ہے کہ ہم کسی شخص پر اس کی ہمت سے زیادہ کام کا بار نہیں ڈالتے۔ اے نبیؓ!مخالفین اپنی حرکات سے باز آنے والے نہیں ہیں۔ یہاں تک کہ ان کو موت آجائے گی۔ سو اس وقت پچھتانا شروع کریں گے۔ مگر یہ آخری وقت کا پچھتاوا کچھ کام نہ آئے گا۔ اس کے بعد سورہ نور شروع ہوتی ہے۔ اس سور میں مسلم معاشرے کو اخلاقی اقدار عطا فرمائی گئی ہیں اور معاشرتی ضرورتوں کے لیے اخلاقی و قانونی ضابطے بیان فرمائے گئے ہیں۔ ارشادِ باری تعالی ہے کہ: (1)زنا کی سزا خواہ مرد ہو یا عورت سو کوڑے ہے۔(2) بدکاروں کا خواہ مرد ہوں یا عورتیں مقاطعہ(بائیکاٹ) کیا جائے اور ان سے نکاح بھی نہ کیا جائے۔(3) زنا کا بہتان لگانے اور ثبوت پیش نہ کرنے کی سزا 80 کوڑے ہے۔(4) بیوی اور شوہر میں سے اگر کوئی ایک دوسرے پر بدکاری کا الزام لگائے اور ثبوت موجود نہ ہو تو چار مرتبہ اللہ کی قسم کھائیں کہ وہ سچے ہیں اور پانچویں مرتبہ کہیں کہ اگر وہ جھوٹے ہوں تو ان پر اللہ کی لعنت ہو۔(5) نیک مرد نیک عورتوں کے لیے اور نیک عورتیں نیک مردوں کے لیے ہیں۔ اسی طرح خبیث مردوں اور خبیث عورتوں کا ساتھ ہے تو جو فحش باتوں کی تشہیر کریں وہ لوگ سزا کے مستوجب ہیں۔(6)جب تک ملزم کے خلاف ثبوت نہ مل جائے وہ بے گناہ سمجھا جائے۔(7) بغیر اجازت ایک دوسرے کے گھروں میں داخل نہیں ہونا چاہیے۔(8)مرد اور عورتیں یہ ایک دوسرے کو گھور کر دیکھیں اور نہ تاک جھانک کریں۔(9) عورتیں سنگھار کرکے نامحرموں کے سامنے نہ آئیں او ران کو اپنا سینہ ڈھک کر رکھنا چاہیے۔ (10) اسلام میں مجرد زندگی ناپسندیدہ ہے۔ 11) خلوت کے اوقات میںگھروں کے اندر کمرے میں بڑے تو کیا بچے بھی داخل نہ ہوں ۔(12) عزیز رشتہ دار دوست احباب اور معتمد لوگ جن میں اپاہج اور معذور بھی شامل ہیں اگر کھانے کی چیز کسی کے یہاں سے بغیر اجازت کھالیںتو اس کا شمار چوری اور خیانت میں نہیں ہوگا۔
Rana Bilal
About the Author: Rana Bilal Read More Articles by Rana Bilal: 19 Articles with 14221 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.