روزہ کی خوشبو(روزہ داروں کی حکایات)

روزہ کی خوشبو
33حضرتِ سَیِّدُناامام قَتادہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ وغیرہ کے اُستاذِحدیث حضرتِ سَیِّدُنا عبداللہ بن غالِب حَدّانی قُدِّسَ سِرُّہُ الرَّبّانی شہید کردیئے گئے ۔ تدفین کے بعد ان کی قَبْرشریف کی مِٹّی سے مُشک کی خوشبو آتی تھی۔ کسی نے خواب میں دیکھ کر پوچھا، مَاصُنِعْتَ؟یعنی آپ کے ساتھ کیا مُعَاملہ فرمایا گیا؟کہا،،’’اچھا معاملہ فرمایا گیا۔‘‘پوچھاآپ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کو کہاں لے جایا گیا؟کہا،’’جنّت میں۔‘‘ پوچھا، ’’کون سے عمل کے باعِث ؟‘‘ فرمایا،’’ایمانِ کامِل ،تہجُّد اور گرمیوں کے روزوں کے سبب، ‘‘پھر پوچھا،’’آپ کی قَبْرسے مُشک کی خوشبو کیوں آرہی ہے؟‘‘تو جواب دیا ، ’’یہ میری تِلاوت اور رَوزوں میں پیاس کی خوشبو ہے۔‘‘ ؂(حلیۃالاولیاء ،ج۶،ص۲۶۶،حدیث۸۵۵۳)

محترم قارئین کرام!اسی طرح حضرتِ سَیِّدُنا امام بخاری علیہ رحمۃُ الباری کی قَبرِ انور کی مِٹّی سے بھی مُشک کی خوشبو آتی تھی۔بار بار قَبْرپر مِٹّی ڈالی جاتی تھی مگر لوگ خوشبو کی وجہ سے تَبَرُّکاً اُٹھالے جاتے تھے۔
(مقدمہ صحیح بخاری، ج۱،ص ۳)

صاحِبِ دلائل الخیرات حضرت شیخ سیِّد محمد بن سُلَیمان جَزُولی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کی قَبرِمُنوّر بھی معطّر تھی اور اُس سے کَستوری کی خوشبو کی لَپٹیں آتی تھیں کیونکہ آپ زندگی میں کثرت سے دُرُود شریف پڑھا کرتے تھے۔ انتقِال کے ستَتَّربرس (77) کے بعدکسی سبب سے ’’سوس‘‘ سے ’’مراکش‘‘ میں مُنْتَقِل کرنے کے لیے جب قبرکُشائی کی گئی تو آپ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کا جسمِ مبارَک بالکل صحیح و سالِم تھا حتّٰی کہ کفن تک بَوسیدہ نہیں ہوا تھا۔ وفات سے قبل آپ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ نے داڑھی مبارَک کا خط بنوایا تھا وہ ایسے ہی تھا جیسے آج ہی بنوایا ہے، یہاں تک کہ کسی نے امتِحاناً آپ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کے رخسارِ مبارَک پر انگلی رکھ کر دبایا تو اُس جگہ سے خون ہٹ گیا اور جہاں دبایا تھا وہ جگہ سفید سی ہو گئی یعنی ز ندہ انسانوں کی طرح خون بھی جسم میں رَواں دَواں تھا! (مُطَالِعُ المَسرّات، ص۴)

فیضان سنت کا فیضان ۔۔۔۔جاری ہے۔۔۔

یا اللہ عزوجل ماہ رمضان کے طفیل برما کے مسلمانوں
کی جان و مال ،عزت آبرو کی حفاظت فرما۔اٰمین

وہ آج تک نوازتا ہی چلا جارہا ہے اپنے لطف وکرم سے مجھے
بس ایک بار کہا تھا میں نے یا اللہ مجھ پر رحم کر مصطفی کے واسطے
Abu Hanzalah M.Arshad Madani
About the Author: Abu Hanzalah M.Arshad Madani Read More Articles by Abu Hanzalah M.Arshad Madani: 178 Articles with 350238 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.