یہ ہنگامہ ساکیوں برپا ہے ؟

''اگر منتخب وزیرِاعظم کواس طرح ہٹایاجاتارہاتو پھر اِن(عدلیہ)کو چاہئے کہ وہ اس سسٹم کو پیک اپ کرکے خود ہی سارانظام چلائے،پیپلزپارٹی کاہرفیصلہ درست ہوتاہے اگرعدلیہ نے اس بار وزیرِ اعظم کو گھربھیجاتو پیپلزپارٹی اس فیصلے کے خلاف بھرپور مزاحمت کرے گی (سابق وزیراعظم یوسف رضاگیلانی)،
اگرپرویزاشرف کو بھی نااہل قراردیاگیا تو پیپلزپارٹی اس کے خلاف ٹرین مارچ کرسکتی ہے(وزیراطلاعات قمرمان کائرہ)،افتخارچوہدری پاکستان کی تاریخ کا سب سے جھوٹاجج ہے میں اسے سپریم کورٹ سے نکال کررہوں گا(سینیٹرفیصل رضاعابدی)یہ اوراس طرح کے انتہائی اشتعال انگیز بیانات جن میں عدلیہ کو اور خصوصاََ چیف جسٹس افتخار محمدچوہدری کے خلاف آج کل بڑے تواتر سے دیکھنے ،سننے اور پڑھنے میں آرہے ہیں جن میں وہ اُس شخصیت کو خصوصی طورپرنشانہ بنائے ہوئے ہیں جس کے ایک ڈکٹیٹر کے سامنے ایک حرفِ انکارنے ملکی تاریخ کا دھارابدل دیا اورآگے چل کر یہی انکار پرویزمشرف کی گھرکوواپسی اور بینظیر بھٹو اور نوازشریف کی پاکستان آمد کا ذریعہ بن گیا بعدازاں الیکشن ہوئے اور پیپلزپارٹی اور ن لیگ جن کو پرویزمشرف مکے دکھایاکرتاتھااور علی الاعلان کہاکرتاتھاکہ اب یہ پارٹیاں ماضی کا حصہ بن چکی ہیں لیکن آج اگر یہی پارٹیاں اقتدار کے مزے لے رہی ہیں تو اس کیلئے پہلاقدم یقیناََ افتخارچوہدری نے ہی اٹھایاتھا لیکن کیاوجہ ہے کہ آج پیپلزپارٹی افتخارچوہدری کے اس قدر خلاف ہوچکی ہے کہ اس نے اپنے کارندوں کو افتخار چوہدری کی تضحیک کی کھلی چھٹی دے رکھی ہے اور وہی لوگ عدلیہ کو متنازعہ بنانے کی کوششوں میں لگے ہوئے ہیں جنہوں نے اس عدلیہ کی بحالی کیلئے بے انتہاتکلیفیں برداشت کیں یہ سمجھنے کیلئے ہمیں کسی بڑے اور افلاطونی دماغ کی ضرورت نہیں ہے کہ شروع سے ہی اقتدار کے اعلیٰ ایوانوں میں براجمان حکمران عدلیہ سمیت ہر ادارے کواپنے زیرِ نگیں کرنے کے خواب دیکھتے رہے اور اپنی اس کوشش میں وہ خاصی حد تک کامیاب بھی رہے لیکن افتخار چوہدری کی جانب سے ایسی کسی بھی رعائت نہ ملنے پر پیپلزپارٹی سیخ پا ہے چوہدری صاحب نے ہر موقع پر قومی و ملکی مفاد کو پیش نظررکھتے ہوئے ازخودنوٹس لئے اور ملک کو بڑے نقصانات سے بچایا اُن کے بروقت ایکشنز نے قومی خزانے میں اربوںروپوں کی واپسی ممکن بنائی جس پر بہت بڑے بڑے مگرمچھ تلملائے لیکن سپریم کورٹ ہرقسم کے دباو ¿سے آزاد منصفانہ فیصلے کرتی رہی لیکن جب سپریم کورٹ نے بدنامہ زمانہ این آر او کوکالعدم قراردیتے ہوئے وزیراعظم کو حکم دیاکہ وہ صدر کے سوئس اکاونٹس میں 60ملین ڈالرزواپس لانے کیلئے سوئس حکام کو خط لکھیں کیوں کہ وہ پاکستانی عوام کا پیسہ ہے تو یہاں سے حکومت و عدلیہ میں ٹھن گئی کیوں کہ حکومت نے یہ حکم ماننے سے صاف انکارکردیا جس پر سپریم کورٹ نے بڑے صبروتحمل کا مظاہرہ کیا اور حکومت کو بہت وقت دیا کہ وہ فیصلے پر عمل درآمدکرے لیکن وزیراعظم الٹا عدلیہ پرگرجتے برستے رہے اور آخرکار سپریم کورٹ نے انہیں نااہل قراردے دیا اس کے بعد نئے آنیوالے وزیراعظم راجہ پرویزاشرف بھی اب اسی صورتحال سے دوچارہیں جنہیں سپریم کورٹ نے 27اگست کا ٹائم دے رکھا ہے کہ وہ سوئس حکام کو خط لکھ دیں جس کے ساتھ ہی سپریم کورٹ کے خلاف باقاعدہ جنگ شروع کردی گئی ہے جس کا بظاہر مقصد عدلیہ کو پریشرائزکرنا اور راجہ صاحب کو بچانا ہے ۔یہاں ایک سوال یہ بھی پیدا ہوتا ہے کہ ٹی وی چینلز ایسے عناصر کو اتنی زیادہ کوریج ہی کوں دے رہے ہیں جو اس اہم ترین قومی ادارے کی کھلے عام توہین کررہے ہیں اس کی وجہ بھی بالکل سامنے نظرآتی ہے کہ سپریم کورٹ ان دنوں پیمرا کی بھی خوب کلاس لے رہا ہے اور اسے چینلز پر فحاشی و عریانی کی بندش کیلئے قاضی حسین احمد اور جسٹس(ر)وجیہ الدین کی درخواستوں کی سماعت کے دوران متعدد بار سخت سست کہاہے ایک سماعت کے دوران تو چیف جسٹس نے یہاں تک کہہ دیاکہ کیا فحاشی و عریانی پھیلانا اورعدلیہ کوگالی دینا حکومتی پالیسی میں شامل ہے ؟ دوسری جانب چینلز یہ کہتے نظرآتے ہیں کہ وہ وہی کچھ دکھاتے ہیں جس کی ناظرین ڈیمانڈ کرتے ہیں بہرحال یہ ایک الگ بحث ہے کہ چینلز کو ناظرین کی خواہش کے مطابق چلنا چاہئے یا اُن کی تربیت کرنی چاہئے اس پر پھرکبھی بات کریں گے لیکن فی الحال لگتا یہ ہے کہ جو باتیں وہ خود عدلیہ کے خلاف نہیں کہہ رہی وہ فیصل رضا عابدی جیسے حکومتی گماشتوں کو باربارٹی وی شوز میں بلواکراُن سے کروارہی ہے لیکن عدلیہ کے خلاف اس جنگ میں بھی نقصان ہمیشہ کی طرح قوم کا ہی ہورہا ہے جس کو ایک طویل عرصے بعد ایک آزاد عدلیہ نصیب ہوئی ہے لیکن یہ آزادی شائدکئی آزادخیالوں کو منظورنہیں ہے۔
Qasim Ali
About the Author: Qasim Ali Read More Articles by Qasim Ali: 119 Articles with 100578 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.