ایرانی صدر محمود احمدی نژاد نے
امریکی پالیسیوں پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ شام اور دیگر عرب
ریاستوں سمیت دیگر کئی ممالک میں بے جا مداخلت ناقابل برداشت وقت آگیا ہے
کہ امریکی تھانیداری کا خاتمہ کرکے نیا ورلڈ آرڈر جاری کیا جائے ، اقوام
متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر غیر ملکی خبررساں ادارے کو دیئے
گئے انٹرویو میں احمدی نژادنے کہا کہ دوسرے مما لک کے معاملات پر دخل
اندازی امریکہ کا وطیرہ بن چکا ہے۔ امریکہ بے جا مداخلت دباؤ اور دھونس کے
ذریعے اپنی خواہشات دوسروں پر مسلط نہیں کرسکتا نہ صرف عالمی دنیا بلکہ
دنیا بھر کے کمسن طلبہ بھی یہ جان چکے ہیں کہ امریکہ دنیا بھر میں اپنی
مرضی مسلط کرنے کی پالیسی پر گامزن ہے احمدی نژاد نے اس یقین کا اظہار کیا
کہ دنیا سے امریکی تھانیداری ختم ہونے کا وقت قریب پہنچ چکا اور بہت جلد
نیا ورلڈ آرڈر جاری ہوجائے گا۔
ایک مسلمان ملک کے صد ر نے امریکہ کے خلاف کتنا اچھا بیان دیا ہے۔دہشت گرد
یا دہشت گردی کسی بھی ملک یا انسان کو نہ تو پسند ہے اور نہ ہی اس کے لئے
مواق ہے۔بالکل ٹھیک! امریکہ پوری دنیا میں واحد ایسا ملک ہے جو ہر ملک میں
”پنگا“ لینے سے با ز نہیں آتا۔احقر کا تعلق ایک گاﺅں سے ہے اور ہم نے
روایتی ”چوہدراہٹ“ کو بہت ہی قریب سے دیکھا ہوا ہے۔گاﺅں میں کئی روایتی اور
تنگ نظر لوگ نہ تو کسی کو خوشحال اور زیادہ پڑھا لکھا دیکھ سکتے ہیں اور نہ
ہی اسے لوگوں میں معتبر ہوتا دیکھ سکتے ہیں۔امریکہ کا کردار اس وقت پوری
دنیا میں بالکل ایسا ہی ہوتا جا رہا ہے۔جو پوری دنیا کا چوہدری ہے جب چاہے
جو مرضی کرے۔
پاکستان سمیت پوری دنیا میں مسلمانوں کی سرکوبی اور نسل کشی میں سب سے
نمایاں ہاتھ امریکہ کا ہے۔تاریخ جب بھی لکھی جاتی ہے اس میں بے گناہوں کے
خون کے دھبے کوئی بھی قلم نہ تو چھپا سکتا ہے اور نہ کسی تاریخی کتاب میں
خون کو کسی اور رنگ کی سیاہی سے لکھا جا سکتا ہے۔پوری دنیا میں آج کل یہی
تاثر پھیل رہا ہے کہ امریکہ خود ہی دہشت گردی پھیلاتا ہے اور خود ہی دہشت
گردی ختم کرنے کے بہانے فوجی جارحیت کے راستے بناتا ہے۔اس کی بڑی مثالوں
میں عراق اور افغانستان شامل ہے۔
دنیا میں آجکل ایک بہت بڑا مسئلہ بحری قذاق ہیں لیکن دیکھ لیں ان قذاقوں کے
ہاتھوں پاکستان دنیا کے کئی ممالک کے افراد اور لوگ کئی دفعہ لٹ چکے ہیں
اور یہ قذاق لوگوں کو یرغمال بنا کر کروڑوں روپیہ وصول کرکے بھی کئی ایک کو
موت کی وادی میں دھکیل دیتے ہیں ۔اصل مسئلہ یہ ہے کہ امریکہ جیسے تھانیدا ر
ملک نے ان کی طرف بیان ضرور داغے ہیں لیکن فوج کشی کبھی نہیں کی۔دوسری طرف
یہ قذاق بحری مسافروں اور بحری جہازوں کے لئے ہر لمحہ خطرے کے طور پر صحیح
سلامت 24گھنٹے سمندر میں موجود رہتے ہیں۔جب چاہتے ہیں بحری جہازوں اور
مسافروں کو نہ صرف لوٹ لیتے ہیں بلکہ تاوان بھی وصول کرتے ہیں۔یہاں امریکہ
کی نظر ہی نہیں پڑتی۔
ایران سمیت دنیا میں کسی بھی ملک کو اپنی داخلی اور خارجی سلامتی اور
نگہبانی کے لئے ہر قسم کے ہتھیا ر بنانے کی اجازت ہونی چاہیئے۔علاوہ ازیں
امریکہ نے عراق کو ایٹمی ہتھیار بنانے کے نام پر تباہ کر ڈالا اس کے بعد
امریکن اینٹلی جنس اور برطانوی اینٹلی جنس نے خودتسلیم کیا کہ ان کو
انفارمیشن دینے میں بہت بڑی غلطی ہوئی۔لیبیا کی تباہی میں بھی امریکہ ہی
ملوث ہے۔دنیا میں اور کتنے ملک ہیں جو امریکہ کو نہ صرف آنکھیں دکھاتے ہیں
بلکہ دنیا میں تباہی پھیلانے والے نہ صرف ہتھیار بنا رہے ہیں بلکہ انہیں
فروخت بھی کر رہے ہیں لیکن مجال ہے جو امریکہ ان کی طرف انگلی کا اشارہ بھی
کرے۔اس کی سب سے بڑی مثال اسرائیل ہے۔اسرائیل نے کتنے عرصہ سے فلسطنیوں کی
زندگی کو عذاب بنا رکھا ہے لیکن امریکہ نے ہمیشہ اسرائیلی لابی کو سپورٹ
کیا ہے۔اقوام متحدہ جیسے اہم ادارے بھی امریکہ کے جوتے کی نوک پر رہتے
ہیں۔یہ امریکہ کی تھانیداری نہیں تو بھلا اور کیا ہے؟
ہمارے ملک میں دہشت گردی اور دہشت پھیلانے میں جنا ب حضرت امریکہ کا ہی
ہاتھ ہے۔ہم اور ہمارا ملک امریکن اتحادی ہونے کی وجہ سے طالبانائزیشن اور
طالبان کی تنگ نظری کا شکار ہوا ،اس سے ہمارے بے گناہ پاکستانی عوام اور
سیکورٹی فورسز افراد کی شہادت دن بدن بڑھتی چلی گئی۔ہم مسلمانوں اور ہمارے
مسلمان ممالک کی کمزوری ہر پلیٹ فارم پر نا اتفاقی ہے۔
آج ہم سب کو گستاخان رسولﷺ جیسے افراد اور اقوام کا سامنا ہے اس کی بھی ایک
بڑی وجہ نا اتفاقی ہے۔ہم سب کو ملکر حضور ﷺ کی محبت میں ایسے گم ہونا ہو گا
کہ ساری دنیا کے کافر ،مرتد اور ملعون بھی ہمارے نبیﷺ کے نام نامی کو عزت
سے پکاریں اور ہمارے دین کی عزت کی نگاہ سے دیکھیں۔ہم اگر اپنے گھر کی مثال
لیں تو جس بچے کا نام بگاڑیں اسے محلے والے بھی غلط نام سے پکارتے ہیں۔ہم
سب یعنی دنیا بھر کے مسلمانوں کو حضورﷺ کی محبت اور سنت پر ایسے عمل پیرا
ہونا ہوگا کہ ساری دنیا کے کفار بھی حضرت محمدﷺ کی تکریم کے قائل ہو
جائیں۔گستاخ رسول ﷺ انشاءاللہ تباہ برباد ہونگے۔
احقر اگر انگلش میں کالم لکھنے کا اہل ہوتا تو خدا کی قسم اپنا یہ کالم
واشنگٹن پوسٹ اور بی بی سی اردو کو بھیجتا اور امریکہ کو یہی میسیج دیتا کہ
بھائی پہلے اپنے آپکو ٹھیک کرو۔تمہاری عورتیں،تمہارے مرد اور تمہاری کرپٹ
ہے تم بھلا مسلمانوں کی حفاظت کیسے کر سکتے ہو؟پہلے خود کو بدلو،پھر دنیا
بدل جائے گی اور مسلمان ممالک کو فقط اتحاد کی ضرورت ہے؟ |