ملک میں عام انتخابات قریب آتے
ہی انتخابی سرگرمیاں رفتہ رفتہ زور پکڑنے لگی ہیں اوروہ سیاسی ڈیرے بھی
آباد ہونے لگے ہیں جہاں2008ءکے الیکشن کے بعد سے لے کر اب تک ویرانیاں
چھائی ہوئی تھیں۔ ڈنگ ٹپاﺅ وفاقی حکومت گرتی پڑتی بالآخر اپنی پانچ سالہ
مدت پوری کرنے جارہی ہے ،پاکستان میں جمہوری نظام کا تسلسل اور حکومتوں کا
مدت پوری کرنا ایک نیک شگون ہے ۔ عام انتخابات کی آمد کے ساتھ ہی سیاسی
وفاداریاں بدلنے کا موسم بھی آگیا ہے نئے وعدے، نئی قسمیں کھائی جارہی ہیں
۔ ہوا کا رُخ دیکھ کر لیڈروں کے زائچے بنا بنا کر دیکھنے والوں کی سیاسی
جماعتوں میں آنیاں جانیاں لگی ہوئی ہیں ۔ گرگٹ کی طرح رنگ بدلتے، بعض
سیاستدان نئی سیاسی ضرورتو ں کے تحت نئے آشیانوں میں پناہ لے رہے ہیں۔
موجودہ صورتحال عوام کے لئے ایک نئے موقع کا باعث ہے۔ وہ لوگ جو پچھلے
ساڑھے چار سال سے حکومتوں کا ماتم کررہے ہیں ۔ بجلی،گیس کی لوڈشیڈنگ اور
مہنگائی و بے روزگاری کے ہاتھوں خودکشیاں کرنے کی کوششیں یا دھمکیاں دے رہے
ہیں اور حالات سے پنجہ آزمائی کرتے کرتے بچ نکلنے میں کامیاب ہوگئے ہیں ان
کے لئے سنہری موقع ہے کہ وہ اب اپنے چھوٹے چھوٹے فائدے کیلئے اپنااورملک کا
بھاری نقصان کر ڈالنے کی بجائے ہوش وہواس کو قائم رکھتے ہوئے ملک کے مفاد
میں درست اور تاریخی فیصلہ کریں جس کے فوائد بہرحال پوری قوم تک پہنچیں گے،
گزرا ہوا وقت ہاتھ نہیں آتا۔ بے حس لوگوں کو حکومتوں میں بٹھا کر بعد میں
انہیں ہٹانے کے لئے جھولیاں اُٹھا اُٹھا کر بددُعائیں کرنے سے کہیں بہتر ہے
کہ ایسے لوگوں کو پہلے ہی دھتکار کر اقتدار کے ایوانوں سے دُور رکھا جائے
تاکہ یہ جابر، ظالم اور پتھر دل لوگ طاقت میں آکر غریبوں کے حصے کے دانے نہ
چھین سکیں۔
نیا الیکشن ملکی بقاءو سلامتی کے لئے انتہائی اہم ہوگا ۔ بعض قوتوں نے ابھی
سے احتساب کے نام پر الیکشن کے التواءکی کوششوں کا آغاز کردیا ہے لیکن عوام
حالات کو بھانپ کر صورتحال کا صحیح اِدراک کرتے ہوئے قومی معاملات پر اپنا
بھرپور کرداراَدا کرنے کی ٹھان لیں تو کسی بدنیت کو اس کے ارادوں میں
کامیابی نہیں مل سکے گی۔ پاکستان کے مسائل کا حقیقی حل خود عوام کے اپنے
ہاتھ میں ہے آج بھی درست فیصلوں سے درست سمت میں پیش قدمی کی جاسکتی ہے ۔
مایوسیوں اور فقط بیٹھ کر حکمرانوں کی برائیاں کرنے سے حالات بدلنے والے
نہیں ہیں۔ ووٹ کی قوت سے بننے والے ملک کے باسی وطن کی حالت ووٹ بدلنے کی
ٹھان لیں تو منزل کا حصول دُور نہیں ہے۔ ووٹ کا صحیح استعمال کے ٹو یا ماﺅنٹ
ایورسٹ سر کرنے جیسا مشکل کام نہیں ہے، اب دیکھئے آنے والے دنوں میں روتے
بلکتے عوام موقع ملنے پر کس ردعمل کامظاہرہ کرتے ہیں۔ |