پیر صاحب پگارا جن کی پیشن گوئیوں کو سیاسی حلقوں میں انتہائی اہمیت دی
جاتی ہے اور جو بارہا میڈیا کے سامنے جی ایچ کیو سے اپنے تعلق کو بیان فرما
چکے ہیں، انہوں نے فرمایا ہے کہ نواز شریف کا مستقبل تاریک ہے جبکہ شہباز
شریف کے بارے میں انہوں نے فرمایا ہے کہ انکا مستقبل دھندلا ہے۔
اگر پیر صاحب کے اس بیان کا باریک بینی سے تجزیہ کیا جائے تو بات کچھ یوں
واضح ہو سکتی ہے کہ میاں نواز شریف جو کہ قومی سطح کی سیاست اور لیڈرشپ کے
دعویٰ دار ہیں انکا آئندہ ملکی سیاست میں کردار غیر واضح اور مبہم ہے۔
کیونکہ نواز لیگ اب تک جتنی بھی سیاسی جدوجہد کر چکی ہے اس میں صرف پنجاب
کو ہی نوازا گیا ہے جبکہ باقی ماندہ صوبے انکی قیادت کو تسلیم نہیں کرتے جس
کا واضح اظہار گزشتہ عام انتخابات میں کیا جا چکا ہے۔ لہٰذا پیر صاحب نے
نہایت شائستہ الفاظ میں میاں نواز شریف کے مستقبل کی پیشن گوئی فرمائی ہے۔
جس سے مجھے دوسو فیصدی اتفاق ہے۔ رہی بات میاں شہباز شریف کی تو انکا ہمیشہ
سے فوکس پنجاب ہی رہا ہے اور پنجاب میں انکو پذیرائی بھی ملتی ہے۔ انکا
ذاتی ووٹ بنک بھی وجود میں آ چکا ہے جو گزشتہ چند ادوار میں انکی محنتِ
شاکہ کا نتیجہ ہے۔ اب عوام اتنی بھی بے وفا نہیں ہے کہ دونوں برادران کو ہی
ملکی سیاست سے بیدخل کر دیں۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ مسلم لیگ نواز پیر صاحب
پگاڑا کی پیشن گوئی کے بعد کوئی بہتر پروگرام اور منشور پیش کر کے ملکی
سیاست میں اپنا مستقبل محفوظ کرتی ہے یا انکی پیشن گوئی درست ثابت ہوتی ہے۔
اسکا جواب آنے والا وقت ہی بہتر طور پہ دے سکتا ہے۔ |