طوفانِ سینڈی یا قہرِ خدا وندی

قرآن کہتا ہے کہ جو لوگ اللہ اور اس کے رسول ﷺ کو تکلیف دیتے ہیں، لعنت کے ساتھ ساتھ ان کے لئے درد ناک عذاب ہے (سورہ احزاب ، آیت نمبر57)اور عذاب بھی ایسا کہ ہولناک آندھیوں کے ساتھ سمندر میں لا پھینکے گا (صحیح مسلم 7216)جو لوگ اللہ تعالیٰ کے احکام کی خلاف ورزی کرکے اس کے روکے ہوئے کاموں سے نہ رُک کر اس کی نافرمانیوں پر جم کر اسے ناراض کر رہے ہیں اور اس کے رسول کے ذمہ طرح طرح کے بہتان باندھتے ہیں وہ ملعون اور معذب ہیں۔ حضرت عکرمہ ؓ فرماتے ہیں اس سے مراد تصویریں بنانے والے ہیں۔یہ آیت عام ہے کہ کسی طرح بھی اللہ تعالیٰ کے رسول ﷺ کو تکلیف دے وہ اس آیت کے ماتحت ملعون اور معذب ہے اس لئے کہ رسول اللہ ﷺ کو ایذا دینی گویا اللہ تعالیٰ کو ایذا دینی ہے۔ آج ایسا لگتا ہے کہ امریکہ بھی خوفناک آندھیوں میں گھرا ہوا ہے اور کیوں نہ ہو وہ ملعون بھی اسی شہر میں رہتا ہے جہاں پہلے قرآن کی بے حرمتی کی گئی اور اب رسولِ اکرم ﷺ کی تضحیک کی کوشش بھی کی گئی (نعوذ باللہ)
سینڈی بھی قہرِ خدا وندی ہے جس نے امریکہ میں بد ترین تباہی مچانے کے بعد اب کینیڈا کا رُخ کر لیا ہے۔ تیرہ امریکی ریاستوں میں لاکھوں افراد بے گھرہو گئے، مواصلات کا نظام درہم برہم ہو چکا ہے، آفت زدہ علاقوں سے بڑے پیمانے پر نقل مکانی، خالی کھروں اور بڑے بڑے اسٹوروں میں کھربوں روپے کا سامان لاوارث پڑا سڑ رہا ہے جس پر لٹیرے بے دریغ اپنا ہاتھ صاف کرنے میں مشغول ہیں۔ (ویسے بھی امریکہ میں سنا یہی گیا ہے کہ اب تک کے قدرتی آفات کے بعد لوٹ مار کی لعنت عام ہے)چار چار میٹر اونچی لہریں اور بعض مقامات پر تیرہ تیرہ فٹ بلند لہریں اٹھ رہی ہیں اور یہ سب کچھ دیکھ کر عوام پر ہیبت طاری ہے۔ واشنگٹن زیرِ آب آچکا ہے اور ورجینیا سمیت میری لینڈ میں بھی شدید برف باری جاری ہے۔ تقریباً تمام ائیر پورٹس اس وقت بند ہیں، لگ بھگ ایک کروڑ افراد (عوام) بجلی کی سہولت سے محروم ہو چکے ہیں۔ طوفانی ریلے کی وجہ سے دو ایٹمی ری ایکٹر بھی بند کر دیا گیا ہے۔زیرِ زمین ریلوے ٹریک بھی پانی سے بھرے پڑے ہیں۔دس لاکھ افراد کو محفوظ مقامات کی طرف منتقل کر دیا گیا ہے اور اب تک پچاس سے ساٹھ کے قریب بے گناہ لوگ بھی موت کے منہ میں جا چکے ہیں۔ یہ سب اللہ کا عذاب ہی تو ہے ۔ ہمارا تو ایمان ہے کہ اللہ اور اس کے رسول ﷺ کی شان میں گستاخی مہنگی پڑتی ہے جس کا خمیازہ آج امریکہ بھگت رہا ہے مگر اسے اور ان لوگوں کو جنہوں نے یہ گستاخیاں کی ہیں انہیں احساسِ ندامت اب تک نہیں ہوئی۔کوئی ان سے یہ کہہ دے کہ اللہ کی لاٹھی بے آواز ہوتی ہے دوستو!

خوفناک طوفان ‘ تیز آندھی‘ ایسا لگتا ہے بلکہ لگتا ہے نہیں واقعتاً قدرت امریکہ سے ناراض ہے۔ سو سے ایک سو پچاس میل فی گھنٹہ کی رفتار سے آندھی کا چلنا قہرِ خدا وندی سے کم نہیں ہے۔طوفانِ سینڈی نے ریاست نیو یارک میں قیامت ڈھا دی ہے اور شدید سیلاب کا سماں ہے گلیوں اور مارکیٹوں میں پانی بھر گیا ہے ، شہری موم بتیوں کی روشنی میں گزارہ کرنے پر مجبور ہیں۔ہر طرف تباہی کے مناظر میڈیا (ملکی اور غیر ملکی) سب پر نظر آرہا ہے ۔سوچو امریکا کے وہ افراد جنہوں نے ملعون بن کر گستاخانہ فلم بنائی، حرمتِ رسول ﷺ کو داغدار کرنے کی کوشش کی، اب بھی وقت ہے گستاخانِ رسول ﷺ اپنے کئے پر ندامت ظاہر کریں اور معافی کا خواستگار ہوں تاکہ یہ قہر ٹل سکے۔اور آئندہ کیلئے ایسے عذاب سے نجات مل سکے۔ویسے بھی ایسا بہت کم ہی دیکھنے میں آیا ہے کہ کسی نے گستاخانہ ظلم و ستم کی انتہا کی ہو اور وہ سُرخرو ہوا ہو۔جب بھی ظلم حد سے بڑھتا ہے ظالم کی موت اس سے قریب سے قریب تر ہوتی ہے۔

تجزیاتی و طائرانہ نظر اس طوفان پر ڈالا جائے تو امریکہ اپنی تاریخ کے سب سے تباہ کن سانحے سے اس وقت دوچار ہے۔ آج وہ سمندری طوفان سینڈی کے گردابی لہروں کی زد میں ہے ۔ بقول اوبامہ کے ان کی نظر اس وقت انتخابات پر نہیں بلکہ ان لوگوں کی داد رسی پر ہے جو ان حالات سے پریشان حال ہیں۔ اور ہونا بھی ایسا ہی چاہیئے کیونکہ سربراہِ مملکت کا یہ فرض بھی ہے کہ وہ اپنی رعایا کا جتنا خیال رکھ سکتا ہے رکھے اور یہ بھی ہو سکتا ہے کہ اس خیال سے ہی وہ دوبارہ امریکہ کے صدر منتخب ہو جائیں اس لئے یہ بھی ضروری ہے کہ وہ حد درجہ تک جاکر لوگوں کی خدمت کو شعار بنائیں۔

تجزیہ کاروں کے خیال میں امریکی حکومت نے جو انتظامات اس طوفان سے نمٹنے کیلئے کیا ہے وہ خاطر خواہ بہتر ہے اور ظاہر ہے کہ امریکہ ترقی یافتہ ملک ہے تواپنے عوام کی دیکھ بھال بھی بہتر طور پر کر سکتا ہے ۔ جو وہ کر رہا ہے اور امیدِ قوی بھی یہی ہے کہ وہ ان کاموں میں سرخرو ہونگے کیونکہ ان کے پاس وسائل کی کمی نہیں ہے۔ ہر طرح کی مدد عوام تک پہنچائی جائے گی۔تجزیہ کار کہتے ہیں کہ خطرہ صرف ساحلی علاقوں کو نہیں ہے بلکہ ایک بڑا علاقہ سینڈی کی زد پر ہے۔

طوفانِ سینڈی نے صدارتی انتخابات کی رنگ رلیوں میں بھنگ ڈال دیا ہے اور اس کا مزا پھیکا کر دیا ہے۔ زیرِ زمین ریلوے اسٹیشنز پانی میں بہہ رہا ہے اور اس کا حال یہ ہے کہ ڈوبتے کو تنکے کا سہارا چاہیئے۔ ہزاروں بلند و بالا عمارتیں اور کھیت کھلیان سبھی ملیا میٹ ہو رہا ہے ۔ انتخابی معرکہ اوبامہ اور مٹ رامنی کے درمیان تھا مگر اب ان دونوں کا جھکاﺅ امریکیوں کی مدد کی طرف ہے تاکہ عوام سے ہمدردیاں سمیٹ سکیں اور انتخابات میں اسی مسئلے کو اجاگر کرکے کامیابی سمیٹا جا سکے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ کون سا امیدوار امریکی عوام کی ہمدردیاں زیادہ حاصل کر تا ہے جس کے دورس اثرات وہاں کے انتخابات پر بھی ہونگے۔ اب چاہے جیتے کوئی بھی مگر پاکستان کیلئے سونے کے انڈے دینے والی مرغی وہیں کا ہوگا۔ رومنی نے پاکستان کے بارے میں لفظ کشائی کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو صحیح سمت میں لے جانے کی جستجو ہے تاکہ امریکی فوج افغانستان میں خطرات سے کم دوچار ہوں۔ کیا صدارتی تاج دوسری بار باراک اوبامہ کے سر پر سجے گا یا رومنی کے سر پر یہ تبصرہ ابھی لاحاصل ہے کیونکہ اس وقت تو انہیں طوفانِ سینڈی کا سامنا کرنے کیلئے بڑے تگ و دُو کی ضرورت ہے اور یہ تمام لوگ اس کی طرف مائل ہیں۔

کہتے ہیں کہ سپر پاور امریکہ ہے مگر ہمارے نزدیک تو سپر پاور صرف اور صرف اللہ رب العزت کی ذات ہے ۔ دیکھیں سینڈی طوفان خدائی ڈرون حملہ ہے کیونکہ ربِّ کائنات کی ڈرون نے ہلکی سی جنبش دکھائی تو امریکہ میں تہلکہ مچ گیا ہے ۔ اب امریکہ کو چاہیئے کہ وہ ہر صورت اپنی تمام فوجیں جہاں جہاں انہوں نے جمع کر رکھی ہیں فوری واپسی کا راستہ ہموار کرتے ہوئے انہیں واپس بلائیں، ڈرون کے ذریعے بے قصور لوگوں کا ناحق خون بہانہ بند کرے، دوسری صورت میں سینڈی سے بھی بڑا عذاب اللہ رب العزت نازل کر سکتا ہے ۔ سینڈی سے بوکھلائے ہوئے تمام لوگ اسے اللہ کی طرف سے صرف جھٹکا تصور کریں وہ اس لئے کہ ابھی تو ہلکی سی لغزش دی ہے کائنات کے سپر پاور نے ........ کہیں ایسا نہ ہو کہ بڑا جھٹکا ؟........میرا اشارہ آپ سبھی لوگ سمجھ گئے ہونگے۔ سمجھ گئے نا، کافی ہوشیار ہو گئے ہیں آپ سب لوگ بھی۔ تو پھر بس یہی کافی ہے انہیں راستہ دکھانے کیلئے۔........
Muhammad Jawed Iqbal Siddiqui
About the Author: Muhammad Jawed Iqbal Siddiqui Read More Articles by Muhammad Jawed Iqbal Siddiqui: 372 Articles with 368272 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.