آج رات بروز اتوار کچھ ایسا معلوم ہورہا ہے کہ جیسے بظاہر عدلیہ بحالی
تحریک میں سرکار ایک یو ٹرن لینے جارہی ہے۔ جسکے اشارے گزشتہ دنوں امریکی
ہیلری کلنٹن کی طرف سے دونوں فریقوں یعنی جناب صدر آصف علی زرداری اور نواز
شریف سے ٹیلی فون اور ہائی کمان امریکی اہم اہلکاروں کی دونوں فریقوں سے
ملاقاتیں شامل ہیں۔ اور بظاہر یہ لگ رہا ہے کہ عدلیہ کی نام نہادی آزادی (جس
سے گرچہ بہت سے متفق ہوں مگر ہر کوئی متفق نہیں) قریب ہے۔
اگر ممکنہ بحالی ہو بھی جاتی ہے تو وکلا کو شائد یہ خیال کرتے رہیں گے اور
ناچتے گاتے رہیں گے کہ عدلیہ بحالی شائد وکلا کی وجہ سے ہوئی ہے جبکہ حقیقت
یہ ہے کہ وکلا تو اپنے اپنے جلسوں میں تاحال پہنچ نہیں پائے ہیں
علی احمد کرد صاحب کوئٹہ سے اپنے زور سے نکل پاتے تو ہمیں وکلا تحریک کی
وجہ کامیابی کا کچھ یقین ہو جاتا، وہ تو جب تک حکومت وقت نا چاہے اپنے صوبے
سے نہیں نکل پارہے جبکہ وہ ایک صوبے کے نہیں بلکہ پاکستان سپریم کورٹ کے
موجودہ صدر ہیں
اعتزاز احسن صاحب بھی کسی بڑے جلسے سے لائیو خطاب نہیں کر پائے ہیں،
اسکے علاوہ عمران خان کا ایک ٹی وی بیان نظر سے گزرا جنکے مطابق وہ اسلیے
روپوش ہیں کہ انکے گھر پر چھاپے پڑ رہے ہیں۔
اب اگر عدلیہ بحال ہو بھی جاتی ہے جس کے امکانات نظر آرہے ہیں تو وہ یقینا
مسلم لیگ ن کی وجہ سے ممکن ہو سکے گا کیونکہ جس قسم کی طاقت کا مظاہرہ ن
لیگ نے اپنے صوبے میں کیا ہے اگر حکومت اس کے خلاف جاتی ہے تو ملک کے حالات
سنگین ہو جائیں گے اور اگر حکومت جج بحال کر بھی دیتی ہے تو کچھ عرصے بعد ن
لیگ نے کوئی اور ایشو اٹھا لینا ہے یقین نا آئے تو کچھ ایک دو مہینے کا
انتظار کر دیکھیے۔
وکلا تحریک کے نامی گرامی جیسے منیر اے ملک، رشید رضوی اور بہت سے دوسرے
حضرات اپنے طور پر کچھ نہیں کر پائے مگر کریڈٹ سب پورا پورا لے جائیں گے۔
بحرحال ضروری نہیں کہ ہمارے سارے اندازے صحیح ثابت ہو ہی جائیں اور عدلیہ
صحیح انداز سے بحال ہو بھی جائے۔
چلیں ہم بھی دیکھتے ہیں کہ آنے والے دنوں میں پاکستان کے ساتھ مزید اور کیا
کیا ہوتا ہے۔ بالفرض معزول ججز اگر بحال ہو بھی گئے تو ہم بھی دیکھتے ہیں
اور آپ بھی دیکھیے گا کہ پاکستان میں کیسا انصاف کا بول بالا ہوتا ہے اور
کیسے ملک میں سب کو برابر انصاف ملتا ہے ۔ کیا شخصیات کی بحالی سے ادارے
بھی بحال اور فعال ہو سکتے ہیں مجھے یہ دیکھنا ہے اور آپ بھی دیکھیے گا۔
بہت سی باتیں ہمیں سمجھ نہیں آتیں اور وہ ہو جاتی ہیں اور بہت سی باتیں
ہمیں سمجھ میں آتیں ہیں اور وہ نہیں ہو پاتیں۔
ابھی تو بہت سے واقعات نظر سے گزریں گے آنے والے دنوں میں اور خصوصا معزول
ججز کی بحالی کے بعد۔
بحرحال جو بھی ہو پاکستان کے لیے کتنا اچھا ہو گا اس کے لیے دعا ہی کر سکتے
ہیں۔ اللہ پاکستان کو بحرانوں سے محفوظ رکھے ۔ |