بہاولپور کی صوبائی حیثیت ختم
کرنے کے بعد اور نواب فیملی میں ڈائریکٹ مداخلت کر کے ان کو سیاسی طور پر
تنہا کرنے کے بعد ان کی وراثت کے معاملات میں ٹانگ اڑا کر ان کو مالی مسائل
میں الجھا کر ان کی ریاست کی املاک پر ڈاکے اور قبضہ کرنے کی روایت تو
حکمرانوں نے قائم کر ہی دی ہے۔یہ وہ ریاست تھی جس کے لارڈ نے تقسیم کے وقت
باقی صوبوں کے انکار پر مہاجرین کو اپنے گلے لگایا اور انصار ہونے کے ساتھ
ساتھ نبی ﷺ کے خاندان کا ہونے کا ثبوت دیا۔انہی لارڈز کی فراست کی وجہ سے
آج بہاولپور پاکستان کا ذرخیز ترین علاقے میں شمار ہوتا ہے ۔جبکہ اس کوصحرا
میں بدلنے کی سازش کے باوجود اس کی زرعی پیداوار کی نہ صرف پاکستان میں
مانگ ہے بلکہ بیرون ملک بھی اس کو بھرپور پذیرائی ملتی ہے۔مگر اب اس ریاست
کواس صوبے کے وسائل کو مسائل میں تبدیل کیا جانے لگا اور اس کو کرپشن کے
عروج پر پہنچا دیا۔جی ہاں عروج پر پہلے اس ریاست کے تمام محلات کو کو
سرکاری تحویل میں لے لیا گیا پھر اس کے باقی ماندہ املاک پر بھی سرکاری
قبضہ کروا کر اس کی بندر بانٹ شروع کردی گئی۔کبھی زرعی گریجوئٹس ،کبھی
ویٹرنری اورکبھی شادباد منصوبوں کے نام پر اربوں کی کرپشن کی گئی۔اور اس
کرپشن کی گنگا جمنا میں سردھونے والے صرف کچھ خاندان ہی ہیں۔کبھی چولستان
میں ترقیاتی سکیموں کے نام پر ملکی خزانے کو نقصان پہنچایا گیا تو کبھی این
جی اوز نے غیر ملکی امداد پر ہاتھ صاف کیئے۔ڈائریکٹر انٹی کرپشن سید زاہد
حسین جیلانی نے انٹی ڈیٹیڈ انتقالات کے ذریعہ 9کی بجائے 976انتقالات درج و
منظور کرنے والے چولستان ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے تحصیلداروں اور پٹواریوں کے
خلاف اسسٹنٹ ڈائریکٹر انٹی کرپشن فرحت حسین فاروق کو تحقیقات کا حکم دیا ہے
تفصیلات کے مطابق صحرائے چولستان میں نہ تو تیل نکلا اور نہ ہی قارون کا
خزانہ نکلنے کی اطلاع تھی لیکن لینڈ مافیا اللہ وسایا کھیڑا گینگ کی جانب
سے چولستان میں غیر قانونی طور پر بیک ڈیٹ میں ایک ایک مرلہ زمین کی
خریداری پرانی تاریخوں میں 967انتقالات درج و منظور کروالئے گئے لینڈ مافیا
متاثرین نیو کنٹونمنٹ اراضی خریداری سکیم بن گئی ایک ایک کرلہ کنال کنال
ریت کے ٹیلوں میں انتقالات درج و منظور کرواکر فی انتقال ساڑھے بارہ ایکڑ
متبادل اراضی کے حصول کیلئے 500سو مربع اراضی ہتھیانے کی سازش پکڑی گئی
بہاولپور سے تعلق رکھنے والی ایلیٹ کلاس کے سیکڑوں خواتین و مرد حضرات نے
خود کو دنیا کے دوسرے بڑے عظیم صحرا ئے چولستان کے باشندے ظاہر کرتے ہوئے
اربوں روپے مالیت کی پانچ سو مربع سرکاری اراضی بطورحصول متبادل اراضی
گزارہ یونٹ سکیم کے تحت الاٹ کروانے کی سازش میں شریک ہوتے ہوئے دفاعی
مقاصد کے لئے ایٹمی سائنسدان ڈاکٹر قدیر خان کی تجویز پر دس ہزار ایکڑ
چولستانی ویران ریت کے ٹیلوں پر مشتمل اراضی خریدی گئی ابتدائی طور پرمحکمہ
دفاع نے صرف 3 افراد سے 800 کنال اراضی خریدی تھی ۔چولستان سمیت بہاولپور
کی سرکاری وزرعی اراضی پر دل کھول کر ہاتھ صاف کیئے گئے۔
ابھی بھی کئی این جی اوز چولستان کی فلاح کی خاطربہت کام کر رہی ہیں مگر
کہاں۔۔۔۔۔۔اب کرپشن کا طریقہ کار ہاؤسنگ سکیمیں بنا کر متعارف کروایا گیا ۔بہاولپور
میں اس وقت کئی ہاؤسنگ سکیمیں سستے رہائشی پلاٹ آسان اقساط اور نقد ادائیگی
پر دے رہی ہیں۔جن کی تشہیر پر بہت رقم خرچ کی گئی ہے ۔اور یہ تاثر دیا گیا
ہے کہ ان سکیموں کو حکومتی اجازت شامل ہے مگر ایسا صرف ان کے اشتہارات کی
حد تک تھا ۔اور حد تو اس بات کی ہے کہ کئی سکیمیں گزشتہ کئی سالوں سے لانچ
ہوئی ہیں اور عوام کو دل کھول کر لوٹا جارہا ہے۔اس سلسلے میں ٹی ایم او(
سٹی )سمیت کئی سرکاری اہلکار اور ادارے اس کرپشن یا چشم پوشی میں ملوث
ہیں۔جس میں نقشہ برانچ اور رجسٹری برانچ بھی پیش پیش ہے۔ ان سکیموں کو پیش
کرتے وقت بہت سی قانونی پیچیدگیوں سے گزرنا ہوتا ہے جس کو ہم میرٹ پلان بھی
کہہ سکتے ہیں ۔اس میرٹ پلان میں چند چیزیں اس کا لازمی جزو ہوتی ہیں جیسے
سیکورٹی،پینے کا پانی ،سیوریج،بجلی،گیس،پلے گراؤنڈز،سکول،ہیلتھ سینٹر،سڑکیں
،مسجد چند چیزوں میں شمار ہوتا ہے۔نقشہ اور انجینئرنگ کونسل کی منظوری بھی
اسی کا ایک حصہ ہے مگر بہاولپور میں تمام سکیموں میں ان چیزوں کو بالائے
طاق رکھ کر ان کی لانچنگ کر دی گئی اور ایک بھی ذمے داران افسر اس کو چیک
کرنا مناسب نہ سمجھا۔جب عوام کی رقم ان کی جیبوں میں پہنچ گئی اور وہ اپنی
جمع پونجی اپنا گھر اپنی جنت کے خواب کی تعبیر کو سچ کرنے کی خواہش میں لٹا
بیٹھے تب ٹی ایم او سٹی نے ایک اشتہار کے ذریعے 2005 کے بعد لانچ ہونے والی
تمام سکیموں کو غیرقانونی قرار دے دیا ۔یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ 2005 سے
لے کر 2011 تک متعلقہ اہلکار اور ذمے داران کہاں تھے؟ کیا انکو ان
غیرقانونی ہاؤسنگ سکیموں کا علم نہیں تھا؟ ان سکیموں کے لیئے NOC کس نے اور
کیسے جاری کیئے ؟کیا سائٹ پلان اور نقشے کو دیکھا گیا تھا؟کیا ٹی ایم اے کے
انجینئرز نے سائٹ کو چیک کر کے اوکے کی رپورٹ جاری کی تھی؟ان سکیموں میں
عوام کی ڈوبی ہوئی رقوم کی ذمے داری کس پہ ہوگی؟ کیا یہ خریدار اپنا گھر
اپنی جنت کے حصول کی خواہش میں دیوانی مقدمات کی پیروی کریں گے؟اپنی جنت کی
تلاش میں اپنی اصل رقم سے بھی ہاتھ دھو بیٹھیں گے؟ اس سلسلے میں ایک بھی
افسر بالا نے اپنے فرائض کو فرض سمجھ کر ادا کرنے سے گریز کیا اور عوام کے
کروڑوں روپے لینڈ مافیا کے پاس پھنسوا دیے۔ اب بھی کئی سکیمیں عدلیہ سے
لیئے ہوئے حکم امتناعی کی آڑ میں اپنا کاروبار جاری رکھے ہوئے ہیں مگر ان
سکیموں میں وہ سہولیات جن کی بنا پر NCO جاری ہوتا ہے ان کا تا حال فقدان
ہے۔اور اس کی آڑ میں لو گ کروڑ پتی ہو چکے ہیں۔خادم اعلیٰ کی اس اعلیٰ لیول
پر کرپشن پر خاموشی معنی خیز ہے۔۔۔۔۔۔۔اور بیوروکریسی اس سلسلے میں اپنا
کردار ادا کرنے میں ناکام ثابت ہوئی ہے۔کمشنر بہاولپور کے ترجمان نے اس
سلسلے میں کسی بھی قسم کی کمنٹس دینے سے گریز کیا اور کہا کہ ان غیر قانونی
سکیموں کے خلاف کیا قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ کروڑوں روپے کی
رشوت کے لین دین نے اربوں روپے کے ٹیکس اور مفاد عامہ کے سیکڑوں کنال رقبہ
کے حصول میں رکاؤٹ پیدا کردی قانون کی نظروں سے خود کو بچانے کے لئے ٹی ایم
اے سٹی نے غیر منظور شدہ ہاؤسنگ کالونیوں کے مالکان اور بلڈرز کے خلاف
مقدمات درج کروانے اور نوٹس بھیجنے کے بعد مذید قانونی کاروائی ٹھپ کردی
تحقیقی رپورٹ کے مطابق ٹی ایم اے سٹی بہاولپور نے غیر منظور شدہ ہاؤسنگ
کالونیوں کی جزوی فہرست تفصیل مالکان بلڈرز اور رپورٹ اسسٹنٹ کمشنر کو پیش
کردی ٹی ایم اے سٹی کی رپورٹ کے مطابق غیر منظور شدہ ہاؤسنگ کالونیوں میں
کینال گارڈن ڈویلپر چوہدری پرویز گجر 46کنال 2 کنال پر 30فیصد ترقیاتی کام
سکروٹنی و نقشہ فیس فائل جمع ہے عدالت عالیہ سے حکم امتناعی بحوالہ رٹ
پٹیشن نمبر1930/2008جاری شدہ ہے پیراڈائز سٹی ہاؤسنگ سکیم مالک جام سہیل
مجید 8ایکڑ اراضی حکم امتناعی جاری شدہ ہے پنجاب پرائیویٹ سائٹ اسکیم (
ریگولیشن ) رولز 2005کے مطابق رقبہ پورا نہ ہے رائل سٹی چک نمبر9/BCمالکان
ملک ذوالفقار ،چوہدری مختیار احمد رقبہ 20ایکڑ 50فیصد ترقیاتی کام سکروٹنی
فیس اور نقشہ فائل جمع ہے عدالت عالیہ سے حکم امتناعی جاری شدہ ہے گارڈن
ٹاؤن 12/BCیزمان روڈ محمد عمران چیمہ وغیرہ رقبہ 12ایکڑ5 کنال70فیصد
ترقیاتی کام سکروٹنی فیس اور نقشہ فائل جمع ہے دربار محل ٹاؤن جام سہیل
مجید رقبہ 8ایکڑ فیصل باغ ہاؤسنگ سکیم ملک فیصل رقبہ20ایکڑ 80فیصد ترقیاتی
کام بلا اجازت تعمیر کے سلسلے میں مالک اسکیم کے خلاف مقدمہ نمبر12/2008درج
کروایا ہوا ہے علامہ اقبال ٹاؤن جھانگی والا روڈ محمد وسیم ،طاہر
بشیررقبہ20ایکڑ 70فیصد ترقیاتی کام عدالت عالیہ سے حکم امتناعی جاری شدہ ہے
چیمہ ٹاؤن فیزIچوہدری طاہر شفیق وغیرہ رقبہ7ایکڑ مالک کے خلاف ایف آئی آر
درج کروانے کے لئے تحریر بھجوائی جا چکی ہے چیمہ ٹاؤن فیزIIقاری خلیل اللہ
وغیرہ رقبہ تحریر بھجوائی جا چکی ہے شادمان ہاؤسنگ سکیم طلعت محمود وغیر
رقبہ43ایکڑ 14مرلے سکروٹنی فیس نقشہ فائل جمع ہے عدالت عالیہ سے حکم
امتناعی جاری شدہ ہے بہاول ٹاؤن چک نمبر10/BCطلعت محمود ولد رمضان
رقبہ8ایکٹر عدالت عالیہ سے حکم امتناعی جاری شدہ ہے خالد گارڈن و آصف ٹاؤن
رفیع قمر روڈ حاجی رب نواز ولد حاجی اللہ یار رقبہ 12ایکڑ 40فیصد ترقیاتی
کام سکروٹنی فیس نقشہ فائل جمع ہے عدالت عالیہ سے حکم امتناعی جاری شدہ ہے
نیو شاداب کالونی عقب شاداب کالونی نزد بستی ککڑاں غلام عباس ولد محمد اسلم
چنڑ وغیرہ رقبہ9ایکڑ کینال سٹی موضع قادر بخش چنڑ جھانگی والا روڈ چوہدری
مختیار احمد ولد محمد شریف رقبہ7ایکڑ الخیر ہاؤسنگ سکیم جھانگی والا روڈ
محمد افضل ولد خیر محمد رقبہ3ایکڑ عدالت عالیہ سے حکم امتناعی جاری شدہ ہے
پنجاب پرائیویٹ سائٹ اسکیم ( ریگولیشن ) رولز 2005کے مطابق رقبہ پورا نہ ہے
عمر ہاؤسنگ سکیم چک نمبر9/BCمحمد عرفان ولد عبدالمجید رقبہ7ایکڑ ترقیاتی
کام نہ ہے عدالت عالیہ سے حکم امتناعی جاری شدہ ہے پنجاب پرائیویٹ سائٹ
اسکیم ( ریگولیشن ) رولز 2005کے مطابق رقبہ پورا نہ ہے مدنی ٹاؤن چک نمبر8/BCمحمد
شریف ولد خدا بخش رقبہ9ایکڑ عاطف عزیز ٹاؤن موضع کرنا نزد نہر بندرہ شاہد
عزیز عاعف عزیز وغیرہ پسران صوبیدار (ر) عبدالعزیز رقبہ8ایکڑ 50فیصد
ترقیاتی کام بلا اجازت تعمیر کے نوٹس جاری پنجاب پرائیویٹ سائٹ اسکیم (
ریگولیشن ) رولز 2005کے مطابق رقبہ پورا نہ ہے الحرم گارڈن موضع کرنا ملحقہ
باغ یاسین جام سہیل مجید ولد عبدالمجید رقبہ 5ایکڑ 50فیصد ترقیاتی کام بلا
اجازت تعمیر پر نوٹس جاری طارق عزیز ٹاؤن موضع بندرہ نزد عباسی ٹاؤن چوہدری
محمد خالد وغیرہ رقبہ 3ایکڑ 50 فیصد ترقیاتی کام مکمل بلا اجازت تعمیر پر
نوٹس جاری الجنت ہاؤسنگ سکیم شیخ عباس اور ابراہیم قریشی رقبہ 16ایکڑ
90فیصد ترقیاتی کام بلا اجازت تعمیر پر نوٹس جاری گلشن اقبال ہاؤسنگ سکیم
ریاض شاہ وغیرہ رقبہ 25ایکڑ ترقیاتی کام 30فیصد بلا اجازت تعمیر پر نوٹس
جاری خاکوانی کالونی میاں احمد رشید عباسی رقبہ5ایکٹر ترقیاتی کام 40فیصد
بلا اجازت تعمیر پر نوٹس جاری عثمان بن عفان ٹاؤن نزد عباسی ٹاأن بندرہ قمر
میاں عباسی رقبہ5ایکٹر ترقیاتی کام 20فیصد بلا اجازت تعمیر پر نوٹس جاری
گلستان کالونی موضع ذخیرہ سمہ سٹہ چیمہ ٹاؤن رانا محمد لقمان و چوہدری محمد
فاروق بلا اجازت تعمیر پر نوٹس جاری سب رجسٹرار بہاولپور سٹی کو بذریعہ
چٹھی نمبر2322مورخہ 15جولائی 2011اور چٹھی نمبر2565مورخہ 1اگست 2011بعنوان
بندش رجسٹریاں اندران حدود ٹی ایم اے سٹی کے بارے میں تحریر کردیا گیا ہے
زکریا ٹاؤن ہاؤسنگ سکیم موضع قادر بخش چنڑ رانا محمد لقمان اور عبدالوحید
رقبہ درج نہ ہے بلا اجازت تعمیر پر نوٹس جاری پنجاب پرائیویٹ سائٹ اسکیم (
ریگولیشن ) رولز 2005کے مطابق رقبہ پورا نہ ہے سب رجسٹرار بہاولپور سٹی کو
بذریعہ چٹھی نمبر2322مورخہ 15جولائی 2011اور چٹھی نمبر2565مورخہ 1اگست
2011بعنوان بندش رجسٹریاں اندران حدود ٹی ایم اے سٹی کے بارے میں تحریر
کردیا گیا ہے عبداللہ سٹی ہاؤسنگ سکیم موضع ہوت والا راؤ جاوید اقبال اور
رانا شاہد لطیف وغیرہ ڈاکٹرز ٹاؤن ہاؤسنگ سکیم نزد ایجوکیشن بورڈموضع ذخیرہ
سمہ سٹہ ڈاکٹر منظور حسین ولد ملک امام بخش بلا اجازت تعمیر پر نوٹس جاری
پنجاب پرائیویٹ سائٹ اسکیم ( ریگولیشن ) رولز 2005کے مطابق رقبہ پورا نہ ہے
سب رجسٹرار بہاولپور سٹی کو بذریعہ چٹھی نمبر2322مورخہ 15جولائی 2011اور
چٹھی نمبر2565مورخہ 1اگست 2011بعنوان بندش رجسٹریاں اندران حدود ٹی ایم اے
سٹی کے بارے میں تحریر کردیا گیا ہے ڈائمنڈ ہاؤسنگ سکیم جھانگی والا روڈ
نزد ڈسٹرکٹ گورنمنٹ ہسپتال جھانگی والا روڈ بہاولپور مذکورہ تمام ہاؤسنگ
سکیم مالکان اور بلڈرز نے مجموعی طور پر اربوں روپے کے پلاٹس فروخت کئے
جبکہ کنڈونیشن فیس اور نقشہ فیس کی مد میں بھاری رقم کے نا دہندہ ہیں ۔ہائی
کورٹ ،سپریم کورٹ اور قانون نافذ کرنے والے ادارے اپنے فرائض کو بہتر طریقے
سے سرانجام دیتے ہوئے عوام کو لٹنے سے بچائیں اور اداروں سے کالی بھیڑوں کا
پاک کریں اور ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کے لیئے اپنا کردار ادا
کریں- |