حضرت نور محمد مہاروی رحمۃ اللہ
علیہ کے دوست اور ہم جماعت حضرت محکم الدین سیرانی رحمۃ اللہ علیہ کا ایک
دفعہ شہر فرید میں قیام تھا۔ نواح شہر فرید میں یہ مشہور ہوگیا کہ یہ درویش
خراسان سے آیا ہے اور اس کی زبان میں امن اور برکت ہے کہ جس طالب دیدار
نبوی ﷺ کووظیفہ فرما دیتے ہیں وہ اپنے مقصد میں کامیاب ہوجاتا ہے۔ حضرت نور
محمد مہاروی رحمۃ اللہ علیہ کا ایک مرید محمد یوسف نامی قصور کا رہنے والا
تھا‘ مدت سے دولت دیدار نبوی ﷺ کا فریفتہ اور شیدا تھا۔ یہ افواہ سنتے ہی
شہر فرید کی طرف روانہ ہوچلا۔ چونکہ طلب صادق تھی اور بخت یاور تھے اور
اپنا پیر کامل تھا۔ اس لیے بھی ارادہ اسے مخفی کامیابی کے راستے پر لے
جارہا تھا۔ شہر فرید کے راستے میں ایک کنوئیں پر وضو کیلئے ٹھہر گیا۔ یہ
کنواں محمدعظیم نامی ایک درویش منش بزرگ کا تھا جو نہایت صاف باطن اور
بارگاہ رسیدہ اہل دل تھا۔ اس نے میاں محمد یوسف کو پہچان لیا اور پیر بھائی
ہونے کا رشتہ محرک گفتگو ہوا۔
جب میاں محمد یوسف کامقصد اس کومعلوم ہوا تو اس نے کہا تم ایسے بادشاہ کے
مرید ہوکر اپنے پیر کا دروازہ چھوڑے جاتے ہو۔ تم کو اگر دولت دیدار نبوی ﷺ
کا شوق ہے تو میں حضرت خواجہ کا ادنیٰ غلام ہوں‘ آؤ تمہارا یہ مقصد تو میں
حاصل کرادوں۔ یہ کہہ کر اسی جوش کی حالت میں میاںمحمد عظیم اٹھے اور محمد
یوسف کا ہاتھ پکڑ کر کنوئیں کے چکر کے قریب لے گئے اور اس کو ہدایت کی کہ
درودشریف پڑھو اور اس گادھی پر بیٹھ کر کنواں چلاؤ۔ چنانچہ اس گادھی پر اس
کی حالت بدل گئی اور جس دولت کو وہ اِدھر اُدھر تلاش کرتا پھرتا تھا‘ وہ اس
کے پیر بھائی حضرت خواجہ نور محمد مہاروی رحمۃ اللہ علیہ کے مرید کے ذریعہ
اس کو نصیب ہوئی جو کچھ اس نے دیکھا اور جو مکاشفات اس کے دیدہ دل نے
ملاحظہ کیے ان کے بیان کیلئے خاص زبان اور تحریر کرنے کیلئے خاص قلم مطلوب
ہیں۔
حضرت عبدالکریم رام پوری نے تمام ہندوستان کا دورہ کیا۔ اولیائے ہند سے
ملاقاتیں کیں۔ آپ کی دلی تمنا تھی کہ مجھے سرکار دوعالم ﷺ کی خواب میں
زیارت ہو۔ بہت وظائف پڑھنے کے باوجود یہ تمنا پوری نہ ہوئی۔ دوران سیاحت آپ
سرہند تشریف لائے اور حضرت شاہ عنایت جوکا شہرہ سن کر بہلول پور پہنچے اور
اپنی دلی تمنا کا اظہار کیا۔ آپ نے اپنی توتلی زبان میں درود شریف چشتیہ
اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّعَلٰی آلِ مُحَمَّدٍ ط بِعَدَدِ
کُلِّ ذَرَّۃٍ مَائۃِ اَلْفِ اَلْفِ مَرَّۃٍ پڑھنے کیلئے ارشاد فرمایا۔
حضرت شاہ عبدالکریم رام پوری رحمۃ اللہ علیہ المعروف حضرت ملاں اخون نے اس
کی تصحیح کرکے پڑھا لیکن فیضان نہ ہوا۔ دوبارہ حاضر ہوکر تمنا پوری نہ ہونے
کی شکایت کی۔ آپ رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا تم نے صحیح نہیں پڑھا ہوگا۔ مجھے
سناؤ کیسے پڑھتے ہو۔ حضرت فقیر ملا اخون نے سنایا۔ اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی
سَیِّدِنَا مُحَمَّدٍ وَّعَلٰی آلِ سَیِّدِنَا مُحَمَّدٍ ط بِعَدَدِ کُلِّ
ذَرَّۃٍ مَائۃِ اَلْفِ اَلْفِ مَرَّۃ۔ حضرت شاہ عنایت رحمۃ اللہ علیہ جیو
نے فرمایا تم غلط پڑھتے ہو۔ جس طرح میں پڑھتا ہوں اس طرح پڑھو جب انہوں نے
پڑھا تو اسی رات زیارت رسول مقبول ﷺ
سے مشرف ہوئے۔ سبحان اللہ۔
درود دلوں کا نور ہے
’’روض الفائق‘‘ میں لکھا ہے کہ ایک عورت تھی۔ اس کا لڑکا بہت گناہ گار تھا۔
اس کی ماں اس کو بار بار نصیحت کرتی مگر وہ بالکل نہیں مانتا تھا۔ اسی حال
میں وہ مرگیا۔ اس کی ماں کو بہت ہی رنج تھا کہ وہ بغیر توبہ کے مرا ہے اور
اس کی بڑی تمنا تھی کہ کسی طرح اس کو خواب میں دیکھے۔ اس کو خواب میں دیکھا
تو وہ عذاب میں مبتلا تھا۔ اس کی وجہ سے اس کی ماں کو اور بھی زیادہ صدمہ
ہوا۔ ایک زمانہ کے بعد اس نے اسے دوبارہ خواب میں دیکھا تو وہ بہت اچھی
حالت میں تھا۔ نہایت خوش و خرم۔ ماں نے پوچھاکہ یہ کیا ہوگیا؟
اس نے کہا کہ ایک بہت بڑا گنہگار شخص اس قبرستان میں سے گزرا۔ قبروں کو
دیکھ کر اس کو کچھ عبرت ہوئی۔ وہ اپنی حالت پر رونے لگا اور سچے دل سے توبہ
کی اور کچھ قرآن شریف کی آیات اور بیس مرتبہ درود شریف پڑھ کر اس قبرستان
والوں کو بخشا جس میں میں تھا۔ اس میں سے جو حصہ مجھے اس کا یہ اثر ہے جو
تم دیکھ رہی ہو۔ میری اماں حضورﷺ پر درود‘ دلوں کا نور ہے گناہوں کا کفارہ
ہے اور زندہ اور مردہ دونوں کیلئے رحمت ہے۔ (فضائل درود شریف‘ از محمد
زکریا)
حضرت عبداللہ ابن الحکم رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت امام
شافعی رحمۃ اللہ علیہ کو خواب میں دیکھ کر پوچھا کہ اللہ تعالیٰ نے آپ رحمۃ
اللہ علیہ کے ساتھ کیا سلوک فرمایا۔ آپ رحمۃ اللہ علیہ نے جواب دیا کہ اللہ
تعالیٰ نے میرے حال پر رحم فرماتے ہوئے مجھے بخش دیا۔ میں نے پوچھا کہ یہ
کس وجہ سے ہوا جس پر آپ رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا کہ اس درود پاک کی وجہ
سے۔ وہ درود پاک یہ ہے:۔
اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی سَیِّدِنَا مُحَمَّدٍ عَدَدَ مَاذَکَرَہُ
الذَّاکِرُوْنَ وَعَدَدَ مَاغَفَلَ عَنْ ذِکْرِہِ الْغَافِلُوْنَ۔
خواب میں حدیث کی تصدیق
کنزالبرکات میں لکھا ہے کہ ایک بزرگ نے حضور ﷺ کو خواب میں دیکھا تو عرض
کیا یارسول اللہ ﷺ فلاں شخص نے مجھ سے کہا ہے کہ رسول اکرم ﷺ نے ارشاد
فرمایا ہے کہ جو شخص مجھ پر جمعہ کے دن سومرتبہ درود پڑھے گا اس کے اسی برس
کے گناہ مٹادئیے جائیں گے کیا یہ واقعی آپ ﷺ کا ارشاد مبارک ہے؟ نبی اکرم ﷺ
نے ارشاد فرمایا کہ بے شک یہ میری ہی حدیث ہے۔ سبحان اللہ۔ |