حضرت مولانا محمد یوسف کاندھلوی
ؒ اپنی تصنیف حیات الصحابہؓ میں تحریر کرتے ہیں کہ ابو داﺅد میں یہ روایت
ہے کہ حضرت معرور بن سوید ؓ کہتے ہیں میں ربذہ بستی میں حضرت ابو ذر ؓ کو
دیکھا کہ اُن کے جسم پر ایک موٹی چادر تھی اور اُن کے غلام کے جسم پر بھی
ویسی ہی موٹی چادر تھی۔لوگوں نے کہا اے ابوذر ؓ اگر آپ اپنے غلام والی چادر
لے کر اپنی اس چادر کے ساتھ ملا کر خود پہن لیتے تو آپ کا جوڑا پورا ہو
جاتا اور اپنے غلام کو کوئی اور کپڑا پہننے کو دے دیتے تو حضرت ابو ذر ؓ نے
فرمایا کہ ایک دفعہ میں نے ایک آدمی کو گالی دی اور اُس کی ماں عجمی تھی۔
میں نے اُسے ماں کے نام سے عار دلائی(یہ دوسرے آدمی حضرت بلال ؓ تھے تو اُن
سے کہہ دیا کہ ہے نا حبشن کا بیٹا) اُس نے جا کر حضور ﷺ سے میری شکایت کر
دی۔ حضور ﷺ نے فرمایا اے ابو ذر ؓ تمہارے اندر ابھی تک جاہلیت والی باتیں
ہیں۔ یہ غلام تمہارے بھائی ہیں۔ اللہ نے تمہیں ان پر فضیلت دی ہے۔ لہذا جس
غلام سے تمہاری طبعیت کا جوڑ نہ بیٹھے تم اُسے بیچ دو اور اللہ کی مخلوق کو
مت ستاﺅ۔ بخاری مسلم اور ترمذی کی روایت میں یہ ہے کہ حضور ﷺ نے فرمایا کہ
یہ غلام تمہارے بھائی ہیں۔ اللہ تعالیٰ نے انہیں تمہارا ماتحت فرمایا ہے ۔
اور اللہ تعالیٰ جس کے بھائی کو اُس کا ماتحت بنائیں تو اُسے چاہیے کہ جو
وہ خود کھاتا ہے اسی میں سے اپنے ماتحت بھائی کو کھلائے اور جو وہ خود
پہنتا ہے اسی میں سے اپنے بھائی کو پہنائے اور اُسے ایسا کام نہ کہے جو اُس
کی طاقت سے زیادہ ہو اور اگر اُسے ایسا کام کہہ دے تو پھر اُس کی اس کام
میں مدد کرے۔
قارئین! چوہدری عبد المجید جب سے وزیر اعظم بنے ہم نے ہمیشہ اُن کی غلطیوں
پر دوستانہ انداز میں تنقید کرتے ہوئے اصلاح کا مشورہ دیا۔ آج کا کالم ہم
چوہدری عبد المجید کو اس نقطہ نظر سے تحفے کے طور پر پیش کررہے ہیں کہ
اُنہوں نے ڈیڑھ سال کے قلیل عرصے میں واقعتا آزادکشمیر میں ترقیاتی کاموں
کا ایک جال بچھا کر اپنے آپ کو ایک کامیاب وزیرِ اعظم ثابت کر دیا۔ رہی بات
غلطیوں کی تو جہاںکام کیا جائے گا وہاں غلطیاں تو ہوں گی۔ ہم نے اسی حوالے
سے FM93ریڈیو آزادکشمیر کے مقبول ترین پروگرام”لائیو ٹاک وِد جنید انصاری“
میں ایک اہم موضوع ”قومی نوعیت کے منصوبہ جات پر اتفاقِ رائے“ کے عنوان سے
ایک مذاکرہ رکھا۔ اس مذاکرے میں وزیرِ اعظم آزادکشمیر کے فرزند چوہدری قاسم
مجید، سابق وفاقی وزیرِ امورِ کشمیر جنرل عبد المجید ملک اور مسلم لیگ (ن)
آزادکشمیر شعبہ خواتین کی مرکزی سیکرٹری اطلاعات بلقیس صابر راجہ نے شرکت
کی۔ ایکسپرٹ کے فرائض ہمارے رہبر اور صحافت کے سر کا تاج اُستادِ محترم
راجہ حبیب اللہ نے انجام دیئے۔ چوہدری قاسم مجید نے گفتگو کرتے ہوئے
کہاوزیر اعظم آزادکشمیر چوہدری عبد المجید نے بی بی شہید سے برطانیہ میں جو
وعدہ لیا صدرِ پاکستان آصف علی زرداری نے محترمہ بےنظیر بھٹو کی شہادت کے
بعد اُس وعدے کو وصیت سمجھ کر عمل درآمد کروایا اور اُس وعدے کی روشنی میں
میرپور میں میڈیکل کالج بھی بنا اور جلد ہی صدرِ پاکستان میرپور میں
انٹرنیشنل ایئر پورٹ کا سنگِ بنیاد رکھنے کے لیے خود تشریف لا رہے ہیں۔
میرپور کی بین الاقوامی حیثیت بحال کرنے کے لیے قائدِ اعظم انٹرنیشنل
سٹیڈیم، انٹرنیشنل ایئرپورٹ اور فائیو سٹار ہوٹل کا بننا انتہائی ضروری ہے۔
اگر اس پر کوئی سیاست کر رہا ہے تو اُس کی عقل پر ہم فاتحہ ہی پڑھ سکتے
ہیں۔ میں وزیر اعظم کا سیاسی جانشین نہیں بلکہ ایک ادنیٰ سا ورکر ہوں جو
پیپلز پارٹی کو اپنے سر کا تاج سمجھتا ہے۔ ہمارے نظریات یہ ہیں کہ کشمیر کو
ترقی دی جائے۔ ہم کسی بھی سیاسی کلب کے ممبر نہیں ہیں۔ چوہدری قاسم مجید نے
کہا کہ مجھے میرے والد نے نصیحت کی ہے کہ جب تک تم لوگ زندہ ہو تمہارے
گھروں سے نہ تو پیپلز پارٹی کا جھنڈا اُترے گا اور نہ ہی ہمارا رشتہ گڑھی
خدا بخش سے ٹوٹے گا۔یہاں پر صورتحال یہ ہے کہ گزشتہ حکومتوں نے چونکہ کوئی
کام نہ کیا اس لیے اُن سے کوئی بھی غلطی نہ ہوئی۔ جبکہ ہماری حکومت نے ڈیڑھ
سال کی قلیل مدت میں میگا پراجیکٹس کا ایک جال بچھا دیا جس کی وجہ سے ہم پر
کرپشن کے الزامات لگائے جارہے ہیں۔ جناح ماڈل ٹاﺅن آزادکشمیر کا سب سے
خوبصورت رہائشی منصوبہ ہے ۔ اس پر کرپشن کے الزامات وہ لوگ لگا رہے ہیں
جنہیں یہاں پلاٹ نہیں ملا۔کرپشن کے الزامات لگانے والوں کو یاد رکھنا چاہےے
کہ انہوں نے ایک دن مرنا ہے۔ ہم نے آزادکشمیر میں تاﺅ بٹ سے لے کر وادی
نیلم اور دھیرکوٹ سے لے کر میرپور تک سڑکوں کے جال بچھانے کے منصوبے تیار
کئے ہیں۔ یہ سڑکیں جب تعمیر ہوں گی تو پورے آزادکشمیر کے تمام اضلاع کا آپس
میں رابطہ بھی بحال ہو جائے گا اور معاشی سرگرمی بڑھنے کے ساتھ ساتھ سیاحت
کے شعبے کو ایسی ترقی ملے گی کہ انقلاب آجائے گا۔ سفری سہولیات بہتر ہونے
اور پہاڑی خوبصورت علاقوں میں ہوٹلز اور رہائش گاہوں کی تعمیر سے پاکستان
اور پوری دنیا سے لاکھوں سیاح آزادکشمیر آئیں گے۔ میرپور میں منگلا ڈیم
کنارے درجنوں پارکس اور واٹر سپورٹس کی سہولتیں بہتر ہونے سے یہ شہر بین
الاقوامی حیثیت اختیار کرے گا۔ چوہدری قاسم مجید نے کہا کہ ہماری حکومت نے
8872کنٹریکٹ ملازمین کو مستقل کیا۔ دس ہزار کے قریب پڑھے لکھے بے روزگار
نوجوانوں کو نوکری مہیا کی۔ بے نظیر انکم سپورٹ کے تحت ہزاروں خاندانوں کو
مالی امداد مہیا کی گئی۔ پہلی مرتبہ ہیلتھ پیکیج فراہم کیا۔ جلد ہی
ایجوکیشن پیکیج بھی دے رہے ہیں۔ ہم نے بجٹ میں چھ سو سکول شامل کئے ہیں اور
کالجز کی اپ گریڈیشن بھی کی ہے۔ ایکسپریس وے پر کام شروع ہے۔ مظفر آباد سے
کوہالہ سڑک نیشنل ہائی وے اتھارٹی بنا رہی ہے۔ کوٹلی میں آئی ٹی یونیورسٹی،
باغ میں ویمن یونیورسٹی، کھڑی شریف میں اسلامک انٹرنیشنل یونیورسٹی، میرپور
مظفر آباد اور راولاکوٹ میں کالجز کا قیام اور 12پارکس پر برق رفتاری پر
کام جاری ہے۔ منگلا سے لے کر میرپور اور میرپور سے لے کر خالق آباد اور اُس
کے بعد دھان گلی تک دو رویہ سڑکیں جلد ہی اس علاقے کا نقشہ بدل کر رکھ دیں
گی۔ اگر کسی کو ہمارا کام نظر نہیں آرہا تو مہربانی کر کے گوگل ارتھ اور
گوگل آئی کے ذریعے انٹرنیٹ پر دیکھ لے۔ پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سابق
وفاقی وزیرِ امورِ کشمیر جنرل عبد المجید ملک نے کہا کہ موجود ہ دور میں
جنگوں کے ذریعے فتوحات حاصل نہیں کی جاسکتیں ۔ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی
ناجائز قبضے کا جواز یہی ہے کہ ہم آزادکشمیر کو اتنی ترقی دے دیں کہ پوری
دنیا اور عالمی برادری یہ کہنے پر مجبور ہو جائے کہ پاکستان اور بھارت میں
واضح فرق ہے۔کشمیر کے اندر موجودہ حکومت کی طرف سے ترقیاتی عمل لائقِ تحسین
ہے۔ اسے مزید ترقی دینے کی ضرورت ہے ۔ پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے مسلم
لیگ (ن) آزادکشمیر شعبہ خواتین کی مرکزی سیکرٹری اطلاعات بلقیس صابر راجہ
نے کہا کہ اگر میرپور میں انٹرنیشنل یئرپورٹ واقعی بنتا ہے تو ہمیں اس کی
بہت خوشی ہے لیکن صرف ہوائی اعلانات کے ذریعے اگر ترقی کی بات کی جاتی ہے
تو اِس کی کوئی اہمیت نہیں۔مسلم لیگ (ن) میاں محمد نواز شریف کی قیادت میں
آئندہ پاکستان کے الیکشن میں ریکارڈ کامیابی حاصل کرے گی اور تحریکِ آزادی
کشمیر کی کامیابی کے لیے اپنا موثر کردار ادا کرے گی۔ چوہدری عبد المجید
اور اُن کی حکومت کے جائز کاموں کی حمایت کریں گے لیکن کرپشن اور بدعنوانی
کے تمام منصوبوں کا راستہ روکا جائے گا۔ بلقیس صابر راجہ نے کہا کہ پاکستان
میں حالیہ ضمنی انتخابات میں مسلم لیگ (ن ) کی تاریخی کامیابی یہ ثابت کر
رہی ہے کہ پاکستان عوام پیپلز پارٹی سے تنگ آچکے ہیں اور مسلم لیگ (ن) اور
میاں محمد نواز شریف اٹھارہ کروڑ پاکستانیوں اور کشمیریوں کی اُمیدوں کا
واحد مرکز ہیں۔ہم تنقید برائے تنقید کے قائل نہیں ۔ چوہدری عبد المجید نے
میڈیکل کالجز قائم کئے۔ تعلیم اور صحت کے اداروں کو تقویت دی ۔ غریب عوام
کو ریلیف دیا ۔ متاثرین منگلا ڈیم کے لیے کام کیا۔ یہ سب باتیں قابلِ ستائش
اور میگا پراجیکٹس قابلِ تحسین ہیں لیکن میگا کرپشن کا جواب کون دے گا۔
قارئین!یہ تمام گفتگو ہم نے بغیر نمک مرچ لگائے آپ کی خدمت میں پیش کر دی
ہے ۔ اب اس سے آگے ہم اپنی ناقص رائے آپ کے سامنے پیش کر رہے ہیں۔ وہ
آزادکشمیر جس نے 65سال بغیر ایک میڈیکل کالج کے گزارے اور مختلف اضلاع آپس
میں لڑتے رہے اُس میں تین میڈیکل کالجز قائم کرنا بہت بڑا کارنامہ ہے۔ اگر
میرپور میں انٹرنیشنل ایئر پورٹ بن گیا تو وہ معاشی سرگرمی وجود میں آئے گی
جو پورے آزادکشمیر کی تقدیر بدل کر رکھ دے گی۔ ہم ان تمام کارناموں پر صرف
اتنا کہتے ہیں کہ ویلڈن چوہدری عبد المجید آپ اپنا درست کام جاری رکھیں جو
غلطیاں کریں گے اپوزیشن اور ہم زبان دراز صحافی آپ کی اصلاح کرنے کے لیے
موجود ہیں۔
آخر میں حسب روایت لطیفہ پیشِ خدمت ہے۔
استاد نے شاگرد سے پوچھا ۔ہفتے میں تمہارے لیے سب سے خوشگوار دن کون سا
ہوتا ہے۔
شاگرد نے برجستہ جواب دیا۔
”اُستاد جی جس دن آپ چھٹی پر ہوتے ہیں۔“
قارئین! ہم نہیں جانتے کہ حکومت کے لیے خوشگوار دن کون سا ہوتا ہے اور
اپوزیشن کے لیے اچھا دن کون سا ہوتا ہے۔ کیونکہ ہمیں عوام سے غرض ہے ہم
عوام کا حصہ ہیں۔ |