غزل کے ہر شعر میں قافیہ اور ردیف ہوتی ہے۔
ملتے جلتے الفاظ کو قافیہ کہا جاتا ہے
ردیف سے مراد ایک لفظ یا زیادہ الفاظ باربار دہرائے لائے جائے
قافیہ لازمی ہے
قافیہ! عالم،غم،کم،نم
غزل کے پہلے شعر کو مطلع کہتے ہے
غزل کے آخری شعر کو مقطع
غزل عام طور پر پانچ اور سات اشعار پر مشتمل ہوتی ہے
کوئی بھی غزل چھوٹی یا بڑی بحر میں لکھی جاسکتی ہے لیکن پوری غزل ایک ہی
بحر میں ہونی چاہئے
بحر کا مطلب وزن سے مراد ردھم کے لحاظ سے الفاظوں کو سیٹ کرنا ہوتا ہے
غزل کا ہر مصرع ایک ہی آھنگ یا وزن میں ہوتا ہے
نہ ٹوٹ کر وہ چاہے مجھے
اب یہ ادا بھی بھائے مجھے |