تجوید و قرات کی اہمیت اور فضائلِ قرآنِ کریم

قرآنِ کریم کو احکامِ تجوید کے عین مطابق پڑھنا اور پڑھانا بے حد ضروری اور لازم ہے کیونکہ عربی وہ فصیح و بلیغ زبان ہے کہ بسا اوقات عربی کلام میں اعراب کی اغلاط سے یا پھر حرف کو حرف سے تبدیل کرنے کی صورت میں یا پھر غلط وقف کر کے آگے کلام شروع کرنے وغیرہ کے سبب معنیٰ و مفہوم بالکل تبدیل ہوجاتا ہے ۔

کلام ُ اللہ عزوجل پڑھنے کا حق
اَلَّذِیْنَ اٰتَیْنٰھُمُ الْکِتٰبَ یَتْلُوْنَہٗ حَقَّ تَلَاوَتِہٖ (پ1 سورۃالبقرۃ آیت 121)
ترجمہ :جنہیں ہم نے کتاب دی وہ اس کو اس طرح پڑھتے ہیں جیسا اس کے پڑھنے کا حق ہے۔

وَرَتِّلِ الْقُرْاٰنَ تَرْتِیْلًا (پ29 سورۃالمزمل آیت 4)
ترجمہ: اور قرآن کو خوب ٹھہر ٹھہر کر پڑھو۔

اس آیتِ کریمہ کے بارے میں جب حضرت علی کرم اللہ تعالٰی وجہہ الکریم سے پوچھا گیا تو آپ کرم اللہ تعالٰی وجہہ الکریم نے ارشاد فرمایا۔

ھُوَ تَجْوِیْدُ الْحُرُوْفِ وَ مَعْرِفَۃُالْوُقُوْفِ
یعنی:حروف کو اس کے صحیح مخرج سے ادا کرنا اور وقف کا جاننا

حضرتِ سَیِّدَتُنَا عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالٰی عنہا سے رسول اللہ صلی اللہ تعالٰی علیہ والہ وسلم کی قرات کے بارے میں دریافت کیا گیا تو آپ رضی اللہ تعالٰی عنہانے ارشاد فرمایا،
لَوْ اَرَادَالسَّامِعَ اَنْ یَّعُدَّحُرُوْفَہٗ لَعَدَّھَا
یعنی: نبی کریم صلی اللہ تعالٰی علیہ والہ وسلم اس قدر اطمینان و وقار سے پڑھتے کہ اگر سننے والا حرفوں کو گننا چاہتا تو باآسانی گن لیتا۔

حضرتِ علامہ بیضاوی علیہ رحمۃالہادی فرماتے ہیں،
اَیْ جَوِّدِالْقُرْاٰنَ تَجْوِیْدًا
یعنی: قرآنِ کریم بہترین ادائیگی کے ساتھ پڑھو۔

وہ معزز تھے زمانے میں مسلماں ہو کر۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔اور ہم خوار ہوئے تارکِ قرآں ہوکر

حدیثِ نبوی صلی اللہ تعالٰی علیہ والہ وسلم:
لَیْسَ مِنَّامَنْ لَّمْ یَتَغَنَّ بِاالْقُرْاٰنِ
ترجمہ: جس نے قرآن خوش الحانی سے نہیں پڑھا وہ ہم میں سے نہیں۔

اسلاف اور ذوقِ قرآن
امامِ اعظم ابو حنیفہ رضی اللہ تعالٰی عنہ تلاوتِ کلامُ اللہ سے اس قدر محبت فرماتے کہ شہادت سے قبل قید خانے کی جس کوٹھڑی میں آپ نے اپنا وقت گزارا، یہاں آپ رضی اللہ تعالٰی عنہ نے 7 ہزار قرآنِ کریم ختم فرمائے۔

حضرتِ ابو بکر عیاش کوفی رحمۃاللہ تعالٰی علیہ کے انتقال کے وقت آپ کی بیٹی رونے لگی تو آپ نے ارشاد فرمایا بیٹی روتی کیوں ہو ، کیا تمہارے باپ کو اللہ عذاب دے گا ارے تمہیں کیا خبر تمہارے باپ نے اپنے مکان کے صرف اس کونے میں 24 ہزار مرتبہ قرآن کریم ختم کیا ہے۔اور پھر اپنے بیٹے کو بُلا کر ارشادفرمایا کہ بیٹا گھر کہ اس بالا خانے میں کوئی گناہ مت کرنا میں نے اس بالا خانے میں 12 ہزار مرتبہ قرآن کریم ختم کیا ہے۔
Azeem Gul
About the Author: Azeem Gul Read More Articles by Azeem Gul: 6 Articles with 24912 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.