اگر پاکستان کے عوام بول سکتے تو
ووٹ دینے سے پہلے سیاستدانوں سے بہت سے سوالات کے جواب طلب کرتے،اگرپاکستان
کے عوام سن سکتے تو سیاست دانوں کی غلط بیانیاں سن کر ان کی مکاری سمجھ
جاتے اور ان فریبیوں کو بار بار ووٹ نہ دیتے ،اوراگر پاکستان کے عوام اندھے
نہ ہوتے دیکھ پاتے تو اپنی آنکھوں سے ان کی کرتوتوں کودیکھ کربھی ووٹ کس
طرح دیتے ؟اگر پاکستان کے عوام کو یہ تین بیماریاں لاحق نا ہوتیں تو آج
پاکستان کی حکمرانی نبی کریمؑ کے غلاموں کے ہاتھ ہوتی نہ کہ منکروں کے۔
ہمارے رسول ﷺنے خواتین ،پڑوسیوں،یتیموں،مسکینوں،غریبوں،بیواوں،مسافروں
اورضرورت مندوں کے حقوق بتائے ہیں حتیٰ کہ کوئی بھی بندہ نہیں جس نے ان کے
حقوق کی بات نہ کی ہوجب بھی کوئی قوم بگڑجاتی توخدااس قوم کو راہ راست پر
لانے کیلئے کوئی پیغمبربھیج دیتا۔خداکے رسول ﷺسے پہلے بھی لوگ خداکی
وحدانیت سے منکرہوگئے تھے اسلئے خدانے ہمارارسول ؐمبعوث فرمایااورآنحضور ﷺ
نے تمام حقوق کے حوالے سے ہم جیسے نافرمان لوگوں کو باخبرکیااوراب تک خداکے
رسول ﷺکے فرمودات سے مسلمان مستفیدہورہے ہیں کیونکہ رسول پاک ﷺخداکے آخری
نبیؐ ہیں اسلئے اگرہم خدااوررسول ؐکے فرمان پرعمل کریں گے توہم صحیح راستے
پررہیں گے اوراگرہم نے اپنی فطرت نافرمان کواپنایاتوخدانے ہمارے لئے جہنم
تیارکررکھا ہے اورہم اس کاایندھن بنیں گے ۔جب خداکے رسول ؐنے یہ اعلان
کیاہے کہ کسی گورے کوکالے پراورکسی عربی کوعجمی پرفوقیت حاصل نہیں توخدا کے
سچے رسول ﷺکی سچی بات سے اورکیابات معتبرہوسکتی ہے کہ اس بات کی بناہ پرہم
غضب کوپھیلانے میں پیش پیش ہیں تواب میں پہلے اپنے وطن اوربعدمیں عالمی سطح
پرتعصب پھیلانے والوں کی بات کروں گی کیونکہ پہلے اپنی اصلاح کرنی چاہئے
بات یہ ہے کہ یہاں جوسیاستدانوں نے اپنی کرسی اوراقتدارکیلئے لوگوں
کوقربانی کے بکرے بناکرگروپس ،پارٹیوں اورقوموں میں بانٹ چکے ہیں اوراسی
فرقہ واریت سے اپناسیاست چمکارہے ہیں اوراس بات پرششدرہو جاتی ہوں کہ یہ
گونگے ،بہرے لوگ ہمیشہ ان دھوکہ بازمنافق اوربے رحم لوگوں کے باتوں میں
آکراپنی زندگی داؤپرلگادیتے ہیں کیونکہ کرسی والے ان لوگوں کے ووٹ
پراقتدارکے ایوانوں تک پہنچ جاتے ہیں لیکن ان لوگوں کی زندگی اجیرن
بناکرتعصب کی دلدل میں پھنس دیتے ہیں اورجب اقتداروالے کرسی پربیٹھ جاتے
ہیں توان لوگوں کوپوچھتے تک نہیں لیکن یہ گونگے اوربہرے لوگ نہیں سمجھتے کہ
یہ لوگ جوہمارے ووٹ سے اقتدارکے ایوانوں تک پہنچ جاتے ہیں اورپھرہم
کوپوچھتے تک نہیں توہم ان مردوداورسیاسی غنڈوں کیلئے کیوں اپنی زندگی
داؤپرلگاکراپنی زندگی اجیرن بنادیتے ہیں اورہرکسی سے دست وگریبان ہوکرتعصب
پھیلاتے ہیں کیونکہ اس کاخمیا زہ پھرہم کوبھگتناپڑتاہے- |