سراب، سازش اور سرسراہت - حسن نثار

آج میں جناب حسن نثار صاحب کے کالم سے کچھ منتخب تحریریں پیش کرنا چاہ رہا ہوں۔

جمعہ بیس مارچ کے روزنامہ جنگ میں تحریر کرتے ہوئے کہتے ہیں

“ججوں کی بحالی کے بکس سے جو کچھ نکلے گا وہ افقہ بھی ہو گا اور عمودی بھی۔ اسی لئے اس خدشہ کا اظہار کیا تھا کہ بھائی لوگو- بھنگڑے لڈیاں ڈال ڈال کر بے حال ہونے اور تھکنے کے بجائے اپنی ساری انرجی سنبھال کر رکھو تاکہ کسی اگلے مارچ میں کام آسکے اور یہاں یہ بھی یاد رکھیں کہ اگر اگلے کی نوبت آئی تو معاملہ اتنا سادہ نہ ہو گا کیونہ سائیں گزشتہ تجربے سے بہت کچھ سیکھ چکے ہیں۔ کسی میرے جیسے بیوقوف نے کسی سیانے سے پوچھا۔۔۔۔۔۔ “سانپ سے زیادہ کس چیز سے ڈرنا چاہیے ؟“ زخمی سانپ سے“ سیانے نے سرگوشی سے جواب دیا۔ یاد رہے کہ اصلی لانگ مارچ لینڈ کروزروں پر نہیں ہوتے اور نہ ہی ان کی مسافت چند کلومیٹر تک محدود ہوتی ہے۔ “انقلاب“ اور “عظیم فتوحات“ اگر اتنی ہی آسانی سے دستیاب ہوتیں تو ہر قوم “انقلاب“ کے رتھ پر سوار “فاتح اعظم“ ہوتی۔ مائزے تنگ والے لانگ مارچ کا مقابلہ اس فائیو اسٹار “منی مارچ“ سے کریں تو آدمی ہنستے ہنستے فوت ہوجائے ورنہ پاگل ہونا تو یقینی ہے“

اور آگے لکھتے ہیں

“اور اگر اس قسم کے فائیو اسٹار، منرل واٹر، چکن برگر، لینڈ کروزر اور موبائل فون بغیر کسی خراش والے منی مارچ کے نتیجہ میں “انصاف“ اور “جمہوریت“ مل سکتے ہیں تو مجھ سے زیادہ خوش کون ہو سکتا ہے؟ لیکن شائد “مارننگ واک“ قسم کے “لانگ مارچھ“ سراب ، سازش اور سرسراہٹ ہے دے سکتے ہیں“

یہ تو کسی تعصبی نے نہیں لکھا ایک بڑے زبردست لکھاری نے لکھا ہے امید ہے باتیں اب شاید کچھ اور لوگوں کو سمجھ میں آنے لگیں بشمول مجھ جیسے نالائق کے۔
M. Furqan Hanif
About the Author: M. Furqan Hanif Read More Articles by M. Furqan Hanif: 448 Articles with 495391 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.