متوقع لانگ مارچ اور سیاسی مافیا کا گٹھ جوڑ

شیخ ا لاسلام ڈا کٹر طاہر ا لقادری صاحب کے مسلک یا مذ ہبی خیالات سے قطعِ نظر یہ بات رو ز ِ روشن کی طرح اب عیاں ہو گئی ہے کہ 23 دسمبر 2012 کو انہوں نے جو پتھر پاکستان کے سیاسی تالاب میں پھینکا تھا۔اس نے سیاست کے گندے تالاب میں اتنی ز بردست ارتعاش پیدا کر دی ہے کہ اس میں تیرنے والے مینڈک اور مگر مچھ بیک ز باں چیخنے چلانے لگے ہیں۔ کوئی کہتا ہے، کہ جمہو ریت کے خلاف سازش ہو رہی ہے،کوئی اس کے ا علان کردہ 14 جنوری کے لانگ مارچ کو غیر ملکی ایجنڈا قرار دے رہا ہے،کو ئی فوج پر تہمت لگا رہا ہے تو کو ئی اسے الیکشن ملتوی کر نے کا بہا نہ بتا رہا ہے۔ مگر یہ بات اظہر من ا لشمش ہے کہ جاگیر دار طبقہ، وڈیرے، سر مایہ دار ،صنعتکار اور پا کستان کے وسائل پر قا بض طبقہ مو جو دہ نظام کو ہر گز ہر گز تبدیل کرنے کے حق میں نہیں ہے۔وہ دل کی بات زباں پر لا کر یہ نہیں کہتے کہ طا ہر ا لقادری کے لانگ مارچ سے جمہو ریت کو خطرہ ہے نہ الیکشن کے ملتوی ہونے کا ڈر ، بلکہ انتخابی اور سیاسی نظام میں تبد یلی سے ان کے کا ر خانوں، بنک بیلنس اور ہا ریوں، کسا نوں،مز دو رو ں اور غریب عوام پر راج کرنے کے خا تمے کا خطرہ ہے۔طا ہر ا لقادری صاحب لاکھ بار اس با ت کی وضا حت کرتے پھریں کہ میں صرف اورصرف فرسودہ، جا گیردارانہ اور ظالمانہ انتخابی نظام میں اصلاحات چا ہتا ہو ں ،میں آ ئین سے متصادم کوئی قدم نہیں اٹھاونگا۔وہ حلفا کہتے رہیں کہ میں کسی کے کہنے پر لانگ مارچ نہیں کر رہا ہوں۔وہ بار بار میڈیا پر آکر قسم کھا یئں کہ میرا مقصد صرف اورصرف انتخابی نظام میں تبدیلی لا کر ایسی جمہو ریت لانا ہے ،جو عوام کے لئے ہو،جو غریب عوام کو امراءطبقہ سے نجات دلا کر پاکستان کو ایک حقیقی ،جمہوری اسلامی ریا ست میں تبدیل کر سکے۔

ظا ہر ہے اگر طا ہر ا لقادری 14 جنوری کو سچ مچ لاکھوں لو گ اکٹھے کرکے اسلام آبا د پہنچ جا تے ہیںتو ایک خاص حد تک وہ اپنی مجو زہ خواہش کی تکمیل میں بھی کامیاب ہو سکتے ہیں۔ مگر ان کی خواہش کی تکمیل پاکستان کی سیاست اور ریاست پر قابض طبقے کی مو ت ہو گی۔یہی وجہ ہو کہ اقتدار کے ایوانوں میں ہلچل مچی ہو ئی ہے۔صلا ح و مشورے ہو رہے ہیں ۔صدر زرداری اور وزیر اعظم پاکستان راجہ پر ویز اشرف جب سر جو ڑ کر بیٹھے تو اس نتیجہ پر پہنچے کہ طاہر ا لقادری کے لا نگ مارچ سے ہمارے قائم کردہ نظام اور مفادات کو سخت خطرہ ہے اسی لئے اپنے سا تھیو ں کو اس کڑے وقت میں مدد کے لئے پکا رنا چا ہئیے۔ و زیراعظم صاحب نے فورا جناب اسفند یا ولی ، مو لا نا فضل ا لر حمن، چو ہد ری شجاعت اور دیگر کئی ساتھیوں کو فوں کرکے مدد کے کئے پکا را۔ رحمن ملک کو فو ری طور پر لندن روانہ کر کے جناب الطا ف حسین کے پیر پکڑنے کو کہا گیا۔شاید ان کو اس بات کا احساس نہیں کہ الطاف بھا ئی نے ساری عمر  جاگیر دارانہ اور سر ما یہ دارانہ نظام کے خا تمے کے لئے جد و جہد کی ہے ۔اب وہ اتنا بے وقوف بھی نہیں کہ تمہا رے کہنے پر اتنا سنہرا مو قع ہا تھ سے جانے دے۔

قصہ مختصر، ملک کے دو بڑے سیا سی پا ر ٹیوں میں ( جس میں ملک کے تمام بڑے بڑے سرمایہ دار شامل ہیں )کھلبلی مچی ہو ئی ہے کیو نکہ خطرہ اب بھی بر قرار ہے۔اور یار لوگ مشورے دے رہے ہیں کہ قادری کو نظر بند کر دو،اسلام آباد کو سیل کر دو،ایجنسیوں کو ٹاسک دے دو کہ پاکستان بھر سے  لانگ مارچ کے لئے تیاری کرنے والے خا ص خاص افراد کو رات کی تا ریکی میں اٹھا کر منظر سے ہی غا ئب کردے۔ الغرض جتنی منہ اتنی با تیں۔

مگر جو حقیقت ہے وہ یہ ہے کہ سورہ رحمن میں بیان کردہ اللہ تعالی کی تمام نعمتیں پاکستان میں مو جود ہیں مگر اس کے باوجود سرما یہ دار طبقہ نے فرسودہ اور نا قص نظام کے ذریعے اس پر اس طرح قبضہ کیا ہو ا ہے کہ اس پاک سر زمین کو اپنے لئے جنت اور غریب عوام کے لئے دوزخ بنا رکھا ہے۔جب تک اس دھرتی کو ان کے چنگل سے آ زاد نہیں کرایا جاتا ، تب تک اس دھرتی پر غریب عوام کا جینا مرنا حرام ہی رہے گا۔

ضرورت اس امر کی ہے کہ عوام اس حقیقت کو جانیں اور سمجھیں کہ امراءطبقہ جمہو ریت ، جمہو ریت پکار کر استحصالی نظام کو قائم رکھنا چا ہتے ہیں۔اس استحصالی نظام کے خلاف جو بھی آ واز بلند کرے گا۔وہ اسے غدار،وطن دشمن، جمہو ریت دشمن اور سا زشی کہیں گے۔لیکن انہیں تا ر یخ کا یہ سبق نہیں بھو لنا چا ہئے کہ دنیا میں اس طرح کا استحصالی نظام زیا دہ عر صہ تک قائم نہیں رہ سکتا۔آ خر اس نے ختم ہی ہو نا ہے خواہ وہ طا ہر القادری کے جو شِ خطا بت اور لانگ مارچ سے ہو یا کسی اور مردِ قلندر کے نعرہِ قلندری سے ہو۔انتظار کیجئے۔عدل و انصاف کا سو رج ضرور طلو ع ہو گا، انشاللہ۔
roshan khattak
About the Author: roshan khattak Read More Articles by roshan khattak: 300 Articles with 316203 views I was born in distt Karak KPk village Deli Mela on 05 Apr 1949.Passed Matric from GHS Sabirabad Karak.then passed M A (Urdu) and B.Ed from University.. View More