حکا یا ت میں ایک بزرگ کا واقعہ
لکھا ہوا ہے کہ انہو ں نے اپنے عہد کے با دشا ہ سے ایک دن پو چھا کہ اگر تم
اتفاقاً شکا ر کے لیے کہیں جا ﺅ اور را ستہ بھو ل کر تن تنہا رہ جا ﺅ اور
اس وقت تمہیں شدت سے پیا س لگے ۔حتیٰ کہ اس کے با عث تمہیں یوں محسو س ہو
کہ اب شا ید جان ہی نکل جائے گی اور اسی مشکل وقت میں کوئی شخص تمہارے پا س
ایک پیا لہ پانی لائے اور یہ مطا لبہ کر ے کہ اگر آدھی سلطنت اس کے نا م کر
دی جائے تو تمہیں پانی کا پیالہ ملے گا ۔ تو کیا تم آدھی سلطنت دے کر وہ
پانی کا پیالہ خرید لو گے یا نہیں ؟ بادشاہ نے کہا کیو ں نہیں ۔ میں ضرور
خرید لوں گا ۔ بزرگ نے پھر کہا اگر اتفا ق سے تمہارا پیشاب بند ہو جائے اور
اس مشکل سے نجا ت کی کوئی صورت بھی نظر نہ آئے۔ ایسے میں ایک شخص آئے اور
کہے کہ اپنی آدھی سلطنت مجھے دیدو تو میں تمہیں صحت یا ب کر دو ں گا اس
صورت میں کیا تم اپنی باقی آدھی سلطنت بھی اسے دے دو گے۔ با دشا ہ نے کہا
بالکل میں بقیہ نصف سلطنت بھی اس کو دے دو ں گا ۔ بزرگ یہ جواب سن کر
مسکرائے اور فرمایا ۔ با دشا ہ سلامت آپ کی سلطنت کی یہ قیمت ہے ....ایک
پیالہ پانی اور ایک پیشاب....لیکن آپ اس سلطنت کی محبت میں اس قدر غر ق ہیں
کہ یا دِالہٰی سے محروم ہو گئے۔ |