گبررررررر سنگگگگگگگ ویرو نے غصہ میں للکار
کر کہا کمینے میں تیرا خون پی جاؤنگا بسنتی تم ان کمینوں کے سامنے نہی
ناچنا-
پھر کیا تھا گبر سنگ آگ بگولہ ہو گیا اور ویرو پر کوڑے کی برسات کر کے لہو
لہان کر دیا اور پھر کہا کہ ناچوووووووووووو-
پھر کیا تھا کہ بسنتی جھوم جھوم کر ناچنے لگی اور گبر سنگ کے ساتھی جھوم
جھوم کر بسنتی کا ناچ دیکھنے لگے-
اس کے بعد کیا تھا کہ وجے صاحب اچانک نمودار ہوئے ویرو اور بسنتی کو چھڑا
کر لے گئے-
راستے میں وجے کو گولی لگی اور ویروں زخموں کی تاب نہ لا کر چل بسا-
پھر ویرو نے قسم کھائی کے وہ اپنے دوست کے خون کا بدلہ لے کر رہے گا اور
گبر کو زندہ نہیں چھوڑے گا
ویرو جزبات میں آکر نکلتا ہے اور گبر سنگ پر قابو پا لیتا ہے اور پھر اپنا
بدلہ لینے ہی والا ہوتا ہے کہ ٹھاکر بیچ میں آجاتا ہے وہ کہتا ہے کہ وعدہ
کے مطابق تم گبر کو ہمارے حوالے کرو گے۔
ویرو نہیں مانتا ٹھاکر بھی نہیں مانتا گبر ان دونوں کی بحث سے پریشان ہو کر
کہتا ہے کہ بھائیوں تم دونوں لڑائی نہ کروں آپس میں مزاکرات کرو جو مزاکرات
میں کامیاب ہو گیا میں اس کا ہوجاؤنگا لیکن میری ایک شرط ہے۔ ۔ ۔ ۔
یہ سن کر ٹھاکر اور ویرو بولے کہ کونسی شرط ہے یہ سن کر گبر بولا کہ
مزاکرات میں کامیاب ہوا وہ مجھے میرے بتائے ہوئے طریقے سے قتل کرے گا۔ ۔ ۔۔
۔ یہ سن کر ٹھاکر اور ویرو غصہ سے آگ بگولا ہو گئے اور بولے کہ نہی ایسا
نہیں ہو سکتا ہم تم کو اپنے طریقے سے قتل کریں گے اس طرح ان تینوں میں ایک
بحث شروع ہو گئی تینوں آپس میں بحث و تکرار کر رہے تھے کہ اچانک وہاں پولیس
آگئی پولیس نے کہا کہ آپ لوگ آپس میں بحث کیوں کر رہے ہو کیا وجہ ہے؟؟
ویرو نے کہا کہ گبر نے میرے دوست کی جان لے لی اور اور بسنتی کو بھی خوب
نچایا ہے یہ سن کر پولیس والا بولہ کہ آپ کے دوست کو گبر سنگ نے نہیں
طالبان نے مارا ہے اور طالبان ترجمان نے ذمہ داری قبول بھی کر لے ہے رہی
بسنتی کے ناچنے والی بات تو بھائی بسنتی کی تو ناچنے کی عادت ہے وہ پورے
گاؤں میں ناچتی پھرتی ہے اس میں برا منانے والی کیا بات ہے ویرو تم ناراض
نہ ہو گبر تو یہاں کا پرانہ ڈاکو ہے یہ تو بس لوگوں سے پرچی دے کر بھتہ
لیتا ہے اور اگر یہ بھتہ لیتا ہے تو اس میں کیا بری بات ہے تم بھی تو ایک
چور ہو اور تم نے بھی تو گبر کو مارنے کے لیئے ٹھاکر سے سپاری لی تھی۔ یہ
ساری کہانی سن کر ویرو نے روتے ہوئے گبر کو سینے سے لگا لیا اور کہا کہ گبر
بھائی میں نے تم کو غلط سمجھا اصل میں تو ہم دونوں کا ایک ہی کاروبار ہے تم
بھتے لیتے ہو اور میں سپاری پھر اس طرح ویرو اور گبر کی دوستی ہو گئی۔
عزیز دوستوں! یہ ہے جمہوریت میں مزاکرات کی برکت جس کی وجہ سے بڑے بڑے دشمن
دوست بن جاتے ہیں اور بھلا ہو طاہرالقادری کا کہ انہوں نے چار دنوں دک ہمیں
شعلے فلم دکھائی جو کہ ناچ گانے اور ایکشن سے بھرپور تھی اور بھر اس کا آخر
ہماری اسی فلم کی طرح ہوا۔
جئےےےےےےےےےقادری ی ی ی ی ی ی |