بارہ ربیع الاول ۲۲اپریل ۵۷۱
عیسوی بموقع عام الفیل بروز پیر صبح صادق کے وقت کفر وضلالت اورظلم و
بربریت کی تاریکیوں میں گھری سنگلاخ پہاڑیوں سے رشد وہدایت کے آفتاب و
مہتاب حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے جلوہ افروزہو کر ساری دنیا کو منور
کیا۔
* ایک ہفتہ مادر آغوش میں،ایک ہفتہ بعد دائی حلیمہ سعدیہ کی آغوش میں۔
* دو سال کی عمر میں۔ دودھ چھڑایا گیا، دو بار ہ مادر آغوش میں، وبا کی وجہ
سے دوبارہ حلیمہ سعدیہ کے پاس۔
* ۴ سال کی عمر میں ۔شق صدر کا واقعہ۔
* ۶ سال کی عمر میں ۔ والدہ ماجدہ کا ابوا میں انتقال، اُم ایمن آنحضور کو
لے کر مکّہ معظّمہ آئیں۔ دادا عبدالمطلب نے اپنی کفالت میں آنحضور کو لیا۔
* ۸ سال کی عمر میں۔ دادا عبدالمطلب کا انتقال چچا ابوطالب کی کفالت میں
خانہ کعبہ کی تعمیر میں حصّہ۔
* ۱۰ سال کی عمر میں۔ دوبارہ شق صدر کا واقعہ۔
* ۱۲ سال کی عمر میں۔ چچا ابوطالب کے ساتھ شام کا پہلا تجارتی سفر ، بحیرہ
راہب سے ملاقات نبوت کی پیشین گوئی۔
* ۱۵ سال کی عمر میں۔ حرب الفجار میں شرکت۔
* ۲۴ سال کی عمر میں۔ شام کا دوسرا تجارتی سفر۔
* ۲۵ سال کی عمر میں۔ ام المومنین حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا سے نکاح۔
* ۳۰سال کی عمر میں۔ قوم کی طرف سے ’’الامین‘‘ کا خطاب اور آپ کی صاحبزادی
حضرت زینب کی پیدائش۔
* ۳۵سال کی عمر میں۔ تمام قبائل کی طرف سے حکم بنایاجانا اور حضرت فاطمہ کی
پیدائش اور حضرت علی کی کفالت۔
* ۳۷سال کی عمر میں۔ غار حرا میں عبادت و ریاضت میں مشغول۔
* ۴۰سال کی عمر میں۔ غار حرا میں خلعت نبوت و رسالت سے سرفراز، نزول وحی،
حضرت ابوبکر صدیقؓ، حضرت علیؓ اور زید بن حارثہؓ کا اسلام قبول کرنا۔
* ۲نبوی ، ۴۲سال کی عمر میں۔ خفیہ نبوت کا اعلان، چالیس مردوں و عورتوں کا
قبول اسلام، دارارقم کا پہلی اسلامی درسگاہ منتخب ہونا۔
* ۳نبوی ، ۴۳سال کی عمر میں۔ رقیہ بنت محمدعلیؓ کا حضرت عثمان سے نکاح،
زبیر، سعد، طلحہ اور عبدالرحمنؓ کا قبول اسلام۔
* ۴نبوی ، ۴۴سال کی عمر میں۔ اقربا، اعزا کو قبول اسلام کی دعوت اور
اعلانیہ نبوت۔
* ۵نبوی ، ۴۵سال کی عمر میں۔ مسلمانوں کا حبشہ کی طرف ہجرت اوّل و ثانیہ۔
* ۶نبوی، ۴۶سال کی عمر میں۔ حضرت حمزہؓ و عمرؓ کا قبول اسلام اور اعلانیہ
خانہ کعبہ میں نماز کی ادائیگی۔
* ۷نبوی،۴۷سال کی عمر میں ۔کفار مکہ کی طرف سے معاشرتی بائیکاٹ،شعب ابوطالب
میں محصور،تین سال تک نہایت عسرت و تنگ دستی سے شعب ابو طالب میں زندگی
کزارنا۔
* ۹ نبوی،۴۹ سال کی عمر میں ۔معاشرتی بائیکاٹ کا خاتمہ،معجزہ شق القمر۔
* ۱۰ نبوی، ۵۰ سال کی عمر میں ۔ عام الحزن، ابوطالب اور حضرت خدیجہ رضی
اللہ عنھا کا انتقال، آں حضور کا تبلیغ کے لئے طائف کا سفر، طائف والوں کی
طرف سے سخت اذیت کا سامنا،حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے نکاح۔
* ۱۱ نبوی، ۵۱ سال کی عمر میں ۔ معراج نبوی، مدینہ کے چھ لوگوں کا قبول
اسلام۔
* ۱۲ نبوی، ۵۲ سال کی عمر میں ۔ مدینہ کے ۱۲ لوگوں کا قبول اسلام۔
* ۱۳ نبوی، ۵۳ سال کی عمر میں ۔ مدینہ کے ۷۳ لوگوں کا قبول اسلام۔
* یکم ہجری، ۵۴ سال کی عمر میں ۔ ہجرت مدینہ، شہری نظم و نسق کا سنبھالنا،
مہاجرین اور انصار کے درمیان مواخات، یہودیوں سے معاہدہ، دو اکابر علمائے
یہود عبداللہ بن سلام، ابو القیس اور سرحہ بن النسل عیسائی راہب کا قبول
اسلام، مسجد نبوی کی تعمیر، منافقت کی ابتدا، غزوہ ودان۔
* ۲ ہجری، ۵۵ سال کی عمر میں ۔ کافروں کا پہلا حملہ، غزوہ بدر کا وقوع،
مسلمانوں کی شاندار کامیابی، کفاروں کو شکست فاش، ۷۰ مقتول، حضرت فاطمہؓ
کاحضرت علیؓ سے نکاح۔
* ۳ ہجری، ۵۶ سال کی عمر میں ۔ کافروں کا دوسرا حملہ، غزوہ اُحد کا وقوع،
مسلمانوں کا بھاری نقصان، آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے دندان مبارک کی
شہادت، آپ کے مشفق چچا حضرت حمزہؓ اور حضرت حنظلہؓ کی شہادت، ۷۰ جانثار
صحابہ کی شہادت، حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کاحفصہ بنت عمرؓ اور حضرت
زینب بنت خزیمہؓ سے نکاح، آپ کی صاحبزادی ام کلثوم کا حضرت عثمان غنیؓ سے
عقد، حضرت حسن بن علیؓ کی پیدائش، شراب کی حرمت۔
* ۴ ہجری، ۵۷ سال کی عمر میں ۔ غزوہ بدر صغری، یوم رجیع ، بیر معونہ کا
حادثہ، آنحضورؐ کا قنوت نازلہ پڑھنا، غزوہ بنو تضیر و ذات الرقاع کا وقوع،
صلوٰۃخوف کا حکم، حسین بن علیؓ کی پیدائش، آنحضورؐ کا سلمہ مخزومیؓ سے نکاح،
حضرت ام المومنین زینب بنت ہلالی کا انتقال۔
* ۵ ہجری، ۵۸ سال کی عمر میں ۔ غزوہ بنی مصطلق،پورا قبیلہ مصطلق کا قبول
اسلام، واقعہ افک،تیمّم کے احکام کا نزول، غزوہ دومتہ الجندل، یہودیوں کی
بد عہدی اور اسکی سزا، سعد بن معاز کی شہادت، وفددوس کی آمد،زینب بنت حجش
اور جو یر یہ بنت حارث خزاعی سے آنحضورؐ کا عقد۔حجاب کے حکم کا نزول۔
* ۶ ہجری، ۵۹ سال کی عمر میں ۔ واقعہ عرینہ، سریہ بن حارثہ ،سریہ فدک، صلح
حدیبیہ۔
* ۷ہجری، ۶۰ سال کی عمر میں ۔ فتح خیبر، نکاح متعہ کی حرمت، معجزہ رد شمس،
سلاطین کے نام دعوت اسلام، قبائل کی جانب سے مختلف
دستے کی آمد، آنحضرتؐ کا دو ہزار صحابہ کے ساتھ عمرہ، حضرت میمونہ بنت حاثؓ
اور صفیہؓ سے نکاح، سیف البحر کا قیام ، عمر و ابن العاص و خالد بن ولید کا
قبول اسلام، مشرکین مکہ کا معاہدہ کی خلاف ورزی کرنا۔
* ۸ ہجری، ۶۱ سال کی عمر میں ۔جنگ موتہ، فتح مکہ، ابو سفیان اور حضرت عباسؓ
کا قبول اسلام، غزوہ اوطاس، حضرت زینب بنت رسول اکرم کا انتقال، اور آپ کے
صاحبزادے حضرت ابراہیم کی پیدائش اور اسی سال انتقال۔
* ۹ ہجری، ۶۲سال کی عمر میں ۔ لوگوں کا جوق در جوق قبول اسلام، غزوہ تبوک،
جزیہ کا حکم،اہل طائف کا قبول اسلام، مسجد ضرار کی آنشزدگی، حضرت ابوبکر
صدیقؓ کا امیر حج مقرر ہونا، فرضیت حج، اُم کلثوم کا انتقال، قبائل کی جانب
سے وفود کی آمد، حضرت خالد بن ولید کو سیف اللہ کا خطاب۔
* ۱۰ ہجری، ۶۳سال کی عمر میں ۔ حجتہ الوداع، حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا
آخری حج، اور اس میں آنحضرت کا آخری اور مشہور خطبہ، آخری ۲۰ روزہ اعتکاف۔
* ۱۱ ہجری، ۶۴ سال کی عمر میں ۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا مسیلمہ بن
کذاب سے مراسلت، حضرت ابو بکرؓ کی امامت اور آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی
رحلت۔ (تناظرات) |