عید میلادالنبیؐ اور فساد

سجی ہوئی ہے درودوسلام کی محفل
مگر دلوں میں کہیں آخرت کا نام نہیں

جب بھی ہندوستان میں مسلمانوں نے اسلام اور اسلامی روایات کے خلاف کوئی کام کیا ہے تب تب مسلمانوں پر قہر نازل ہوتا آیا ہے ۔عید میلاد النبی کے موقع پر بھلواڑہ ضلع کے دو قصبوں میں تشدد کے دوران بلوائیوں نے اقلیتی طبقے کو جم کرنشانہ بنایا اور ہماری پولیس فورس سابقہ روایات کی طرح خاموش تماشائی بنی مسلمانوں پر ظلم ہوتے دیکھتی رہی ۔دوسرا واقعہ بریلی کے گاؤں دھولی موروپورا میں جلوس محمدی میں شامل ہونے آرہی انجمن کو روک کر شرپسندوں نے ان کے ساتھ مار پیٹ شروع کر دی ۔یہ ایک تلخ حقیقت ہے کہ ہندوستان و بر صغیر میں اسلام کی تبلیغ صحیح طریقے سے نہیں کی گئی ہے،اس میں کوئی شک نہیں کہ اسلام میں بہت ساری ایسی روایات اور رسم و رواج کو بے جا داخل کردیا گیا ہے جو ہندوستانی رسم و رواج کے عین مطابق ہو جب کہ اس رسم ورواج کا اسلام سے دور دور کا واسطہ نہیں جسے حرف عام میں ہم بدعت کہتے ہیں ۔آج سائنس و ٹکنالوجی اور انفارمیشن بروڈکاسٹنگ کا زمانہ ہے وہ وقت چلا گیا جب ہم کسی بزرگ اور رسم و روایات کو اس کی حقانیت تسلیم کرتے ہوئے مناتے تھے لیکن آج پوری دنیا اور تمام علم ہمارے سامنے موجود ہے انٹرنیٹ کے دور میں ہم سعودی عرب کی تہذیب و ثقافت وہاں کی رسم و رواج کو دیکھ اور پڑھ سکتے ہیں اب ہماری آنکھوں کے سامنے کوئی بھی شے ڈھکی چھپی نہیں ہے پھر بھی ہم ایسے تہوار اور پروگرام کو یہ سمجھ کر مناتے ہیں کہ وہ اسلامی تہوار ہے یا پھر ہمارے ایمان کا تقاضہ ہے جو ایک سراب کے سوا کچھ بھی نہیں ہے ۔یہ ہماری جہالت و پستی کا ثبوت ہے کہ غیر اسلامی رسم ورواج کو ہوا دینے اور منانے کیلئے پوری قوم اپنی جان کی بازی لگانے پر تلی ہوئی ہے ۔بڑے بڑے جلسوں اور جلوس میں علماء کرام برتھ ڈے کو غیر اسلامی قرار دیتے ہیں اور ہندوستان میں آج بھی 75%فیصد مسلمان برتھ ڈے کو غیر اسلامی تصور کرتے ہیں اور اسے عیسائی کاطریقہ قرار دیتے ہیں تو پھر محمد مصطفی ﷺ کے عید میلادالنبی کے موقع پر جلسہ جلوس کا انعقاد کیوں کر ہوتا ہے ۔ بقول مولانا عامر عثمانی :
سجی ہوئی ہے درودوسلام کی محفل
مگر دلوں میں کہیں آخرت کا نام نہیں

یہی وجہ ہے کہ مسلمانوں کے بد خواہوں کو ہم اپنے اوپر ظلم و زیادتی کرنے کا موقع فراہم کر دیتے ہیں اور باآسانی وہ مسلمانوں کونشانہ بنا تے ہیں ۔خدا کا یہ وعدہ ہے کہ جب مسلمان اسلام اور مسلمانوں کے ساتھ انصاف کرنا چھوڑ دیں گے تو ہم ان کے اوپر ایک ایسی قوم کو مسلط کر دیں گے جو ان سے بھی بڑے ظالم و جابر ہوں گے ۔یہ فساد نہیں بلکہ ہمارے لئے عبرت ہے تاکہ ہم اسلام کی صحیح روح کو سمجھیں اور اس پر عمل کریں ہم اپنا محاسبہ کریں کہیں یہ عمل غیر اسلامی تو نہیں ہے جس کو ہم ثواب کی نیت سے کر رہے ہیں ۔مجھے اپنے والد محترم کی وہ بات یاد ہے کہ جب میں بچپن میں روتا ہوا گھر آتا تھا اور کہتا تھا ابو فلاں لڑکے نے مجھے مارا ہے تو میرے والد کہتے تھے بیٹا غلطی تمہاری ہے تم وہاں گئے ہی کیوں ؟نا تم وہاں جاتے اور نا وہ تمہیں مارتا ۔
Falah Uddin Falahi
About the Author: Falah Uddin Falahi Read More Articles by Falah Uddin Falahi: 135 Articles with 112573 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.