شہر قائدؒ کی آس

آپ کو یاد ہوگا کہ ایک وقت تھا جب شہر کراچی کی ٹھنڈی شامیں لوگوں کو لازوال لطف ومزا دیا کرتی تھیں شہری اپنے تمام غموں سے آزاد رات گئے تک سیر و تفریح کیا کرتے تھے معصوم لوگ کسی ڈروخوف کے بغیر اپنی زندگی بسر کیا کرتے تھے لیکن اگر آپ آج کے کراچی کو دیکھیں تو شاید یہ ایک خواب سا لگتا ہے ایک عام آدمی اس تصور کو تسلیم کرنے کو تیار ہی نہیں نظر آتاکہ کبھی کراچی بھی سکوں کا گہوارہ ہوا کرتا تھایقینا اس میں کوئی شک وشبہ نہیں کہ کراچی کو ان حالات میں پہنچادیا گیا ہے کہ کسی بے گناہ معصوم شہری کی زندگی محفوظ نہیں زرا سوچئے دہشتگردی ،خوف قتل و غارت گری کراچی کی پیدائشی بیماریاں نہیں ، تو کیا اس کا علاج ممکن نہیں ۔یقینا ہے مگر حکومت وقت کے اتحادی متحدہ قومی موومنٹ کی قیادت اور عسکری طاقت ایسے حالات پیدا کرنے سے ڈرتی ہے جو اس شہر میں ان کی اہمیت کو شہریوں کے نزدیک کم کردیں اور اس بات کے ٹھوس شواہد ہیں کہ یہ جماعت کراچی میں موجودہ حالات کی اکیلی ذمہ دار ہے تاجر،دوکاندار،ٹھیلے لگانے والے،عام نوکری پیشہ افراد، رکشہ اور ٹیکسی چلانے والے حتیٰ کہ راہ گیر بھی اس جماعت کی دہشتگردی کا شکار بننے سے بچ نہیں پاتے یہ جماعت ازل سے یہ عزائم لیے بیٹھی ہے کہ کراچی میں کوئی کام ان کی مرضی کے بغیر نہ کیا جائے اگر ایسا ہوتا ہے تو یاتو اس کاروبار کو نقصان پہنچایا جاتا ہے یا پھر کاروبار کرنے والے کی اس جماعت کی قیادت کے کہنے پر بوری بند لاش پیک کر دی جاتی ہے اس لیے کراچی کاہر ایک شہری اپنی جان کے ڈر سے مجبوراً اس جماعت کے ہاتھوں یرغمال بنا ہوا ہے شہرقائدؒ کے عوام گزشتہ سالوں سے مایوسی کی تصویر بنے ہوئے ہیںاور اس آس میں ہیں کہ کوئی فرشتہ صفت انسان آکر انھیں ان درندوں کے چنگل سے آزاد کرائے گا۔ایسے میں شہرکراچی کے عوام کی نظریں چیئرمین مہاجرقومی موومنٹ آفاق احمد پر لگی ہوئی ہیں کیونکہ وہ جانتے ہیں کہ آفاق احمد مہاجروں کااصل لیڈر ہے اور متحدہ جیسی گھناﺅنی سوچ رکھنے والوں کو منہ توڑ جواب دینے کی طاقت رکھتا ہے شہر قائدؒ کے عوام جان چکے ہیں کہ آفاق احمد نے کبھی اصولوں کا سودا نہیںکیا کیونکہ جب اسیری میں اسے آزادی اور دیگر دنیاوی عیش وآرام کی آفر کی جارہی تھی تب اس اعلیٰ ظرف لیڈر نے اسیری کا انتخاب کیا اور اپنے ساتھیوں کواس کڑے وقت میں اکیلا چھوڑ کر نہ جانے ایک مثال قائم کی۔یہی نہیں بلکہ آفاق احمد نے اپنے اوپر لگائے گئے تمام الزامات کا سامنا کرکے آزادی حاصل کی اور آج اپنے ساتھیوں کے روح بہ روح ہے جو ایک سچی قیادت کی پہلی نشانی ہے ۔چیئرمین آفاق احمد اسیری کے بعد ایک منجھے ہوئے سیاست دان بن کر ابھرے اورشہر قائدؒ کے باسیوں کے دلوں کی دھڑکن بن گئے اور آج کراچی کی کروڑوں عوام مہاجرقومی موومنٹ پاکستان کی علاقوں میں واپسی کی آس دلوں میں لیے بیٹھے ہیں کیونکہ عوام اب فیصلہ کرچکے ہیں کہ اگر اپنی آنے والی نسلوں کو بچانا ہے تو متحدہ کے وجود کو کسی صورت شہر کراچی میں نہیں رہنے دینگے شہر قائدؒ کے معصوم عوام ایک عرصے سے متحدہ کے ہاتھوں یرغمال ہیں لیکن جب چیئرمین آفاق احمد جیل سے رہا ہوئے اور اپنی صلاحیتوں کالوہا منوایا تو عوام کو یقین ہو چلا کہ اب وہ جلد ہی چیئرمین آفاق احمد کا ساتھ دے کر متحدہ کی قید سے آزاد ہو جائینگے اور بہت جلد اپنا کھویا ہوا سکون اور کراچی کا امن بحال کرالینگے۔انشاءاللہ
Khalid Afaqi
About the Author: Khalid Afaqi Read More Articles by Khalid Afaqi: 6 Articles with 3400 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.