سوسال کی گیدڑ کی زندگی

سوسال کی گیدڑ کی زندگی سے ایک دن کی شیر کی زندگی بہتر ہے

سوسال کی گیدڑ کی زندگی سے ایک دن کی شیرکی زندگی بہتر ہے- یہ مشہور قول حضرت ٹییپو سلطان اللہ رحمہ کا ہے- جو شیر میسور کے نام سے بھی جانے جاتے ہیں- حضرت ٹییپو سلطان اللہ رحمہ کے ساتھ اگرغداری نہ ہوتی تو شاید انگریز کبھی بھی برصغیر پر قبضہ نہ کرسکتا تھا- اپنوں کی غداری کی وجہ سے انگریز حضرت ٹییپو سلطان اللہ رحمہ کو شکست دینے میں کامیاب ہوگیا اور برصغیر کو فاتحہ کرنے کی راہ ہموار ہوگئی-حضرت ٹییپو سلطان اللہ رحمہ کی بہادری کا یہ عالم تھا کہ جب وہ شہید ہوگئے تو ان کی تلوار ان کے ہاتھ میں تھی اور انگریز جو ان کا دشمن تھا وہ بھی ان کی بہادری کا قائل تھا-اگر حضرت ٹییپو سلطان اللہ رحمہ چاہتے تو وہ شکست کو دیکھ کر فرار ہوسکتے تھے تاہم انہوں اللہ کی راہ میں جان دے دی-مسلمانوں کی تاریخ ایسے بہادروں سے بھری ہوئی ہے کہ انہوں نے اللہ کی راہ میں اپنی جان کا نظرانہ پیش کیا- آج پاکستان کی صورتحال ایسی ہے کہ اس کے حکمران امریکی حملے اپنے لوگوں پر کروا رہے ہیں-آئے دن امریکی حملوں کی وجہ سے کئی ہمارے ہم وطن شہید و زخمی ہورہے ہیں اور ہمارے حکمران صرف یہ کہ کر ہم ان حملوں کی مذمت کرتے ہیں اور امریکہ کو ایسا نہیں کرنا چاہیے-کیا ہمارے حکمران یہ بھول گئے ہیں کہ حکمرانی اللہ کی طرف سے ذمہ داری ہے اور ہر حکمران کواس ذمہ داری کا جواب دینا ہوگا-تاہم ایسا لگتا ہے کہ ہمارے حکمران یہ بھول گئے ہیں-امریکی حملوں کا جواب دینے ان حملوں بند کروانے کی بجائے صرف بیان بازی کردی جاتی ہے-عوام کو بے وقوف بنانے کی کوشیش کی جارہی ہے

اگر تو موجودہ یا سابقہ حکومت نے ان حملوں کی اجازت دی تو کیا اس سوال کا جواب حکمران دے سکتے ہیں کہ کیا امریکہ ہم کو اس قسم کی اجازت دے گا-تو جواب نفی میں ہوگا-کیونکہ ایسا کرنے سے امریکہ کی خود مختاری ختم ہوگی- تو کیا ہماری آزادی و خود مختاری ختم نہیں ہو رہی-کیا امریکہ نے ہمیں اپنی کالونی سمجھ لیا ہے کہ وہ جو چاہے کرتا پھرے۔

امریکہ اگر ازخود ہمارے علاقوں میں کارروائی کررہا ہے تواس کو جواب کیوں نہیں دیا جاتا-ہم ایک ایٹمی قوت ہیں- ہم نے کوئی چوڑیاں تو نہیں پہن رکھیں

میں یہ سوال کرتا ہوں کہ کیا ہمارے حکمران یا ہم اپنے گھر والوں پر کسی سے امداد کے نام پر رشوت لے کر حملے کروا لیں گے تو جواب نفی میں ہی آئے گا ہم میں سے کوئی بھی ایسا نہیں کرے گا-تو پھر کیوں اپنے علاقوں کو تباہ کروایا جا رہا ہے- کیا وہ ہمارے دشمن ہیں کیا وہ ہمارے مخالف ہیں نہیں- لیکن حملے کروا کر اپنے بھائیوں کو مروا کر ان کو اپنا محالف اور دشمن ہی بنایا جارہا ہے

میں بس یہ کہہ کر اپنا کالم ختم کرتا ہوں کہ سو سال کی گیدڑکی زندگی سے۔۔۔ایک دن کی شیر کی زندگی بہتر ہے

Waqas30
About the Author: Waqas30 Read More Articles by Waqas30: 11 Articles with 17188 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.