ہاتھی کے دانت کھانے کے اور دیکھانے کے اور

ایک بہت مشہور محاورہ ہاتھی کے دانت کھانے کے اور دیکھانے کے اور ہیں- اگر اس کو امریکہ پر لاگو کریں تو یہ غلط نہ ہوگا-امریکہ کا بھی ایسا ہی حال ہے کہ وہ کہتا کچھ اور کرتا کچھ ہے- کبھی وہ اسامہ بن لادن اور طالبان کی پشت پناہی کرتا ہے جب اپنا مقصد نکل جاتا ہے تو ان کے خلاف ہو جاتا ہے- روس کے خلاف طالبان کو مجاہدین کہنا اور اب ان پر دہشت گردی کا الزام لگانا- اس سے صاف ظاہر ہے کہ امریکہ اپنے نظریات کی تکمیل کے لیے اپنے ہی تیار کردہ لوگوں کو اپنا مطلب نکلنے کے بعد اپنے اور دنیا کے لیے خطرہ قرار دے کر کارروائی شروع کر دیتا ہے- ماضی شاہد ہے کہ امریکہ نے پہلے پہل شاہ ایران کی پشت پناہی کی پھر صدام حسین کو ایران کے خلاف اور کویت کے خلاف استعمال کر کے اسی کے خلاف خود میدان میں اتر آیا اس کو شکست دے کر نہ صرف عراق پر قبضہ کیا بلکہ صدام کو رستے سے ہٹا دیا

امریکہ کی یہ عادت رہی ہے کہ وہ اپنے مذموم مقاصد کو حاصل کرنے کے لیے دنیا میں مختلف لوگوں کی پشت پناہی کر کے اور پھر انہی لوگوں کے خلاف ہو کر اپنے مقاصد حاصل کرتا ہے یعنی دوہری صورت سے فائدہ اٹھاتا ہے-امریکہ کی اس پالیسی کو جانتے بوجھتےاس کا ساتھ دینا حماقت ہے-امریکہ کا افغانستان میں ساتھ دینے کا نتیجہ بھی ہمارے سامنے ہے-افغانستان میں کارروائی کرتے کرتے امریکہ نے اپنا پاکستان کی طرف کردیا ہے وہ ہمارے شمالی علاقوں میں ڈرون حملے کر کے پاکستان میں خانہ جنگی کی صورت پیدا کرچکا ہے جیسا کہ ان علاقوں میں ہونے والی شدت پسندوں کی کارروائیاں-اس پر بھی کچھ پتہ نہیں ان کارروائیوں میں امریکہ خود بھی ملوث ہو-ماضی میں جب ٧١ کی جنگ ہوئی تب بھی پاکستانی قیادت امریکہ امداد کا انتظار کرتی رہی اور پھر ہم سب کو معلوم ہے کہ پاکستان کا ایک حصہ الگ ہو گیا-یعنی سقوط ڈھاگہ-اگر ہم اب بھی نہ سنبھلے تواس کے نتائج ہمارے لیے خطرناک ہوں گے-ایٹمی پاکستان امریکہ کی آنکھ میں بہت کٹھک رہا ہے

پاکستان کو امریکہ کو اپنے علاقے میں کسی بھی قسم کی کارروائی کرنے سے روکنا ہوگا
Waqas30
About the Author: Waqas30 Read More Articles by Waqas30: 11 Articles with 18169 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.