متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف
حسین کی اس بات میں کامل صداقت ہے کہ ، مہاجروں اور پختونوں کو لڑانے کی
سازش میں نقصان صرف عام عوام کا ہے ۔جس کا فائدہ صرف مفاد پرست عناصر کو ہی
ملتا ہے ، کراچی تا خیبر پختونوں اور مہاجروں کے قتل عام سے صرف نفرتوں کی
فصل بوئی جا رہی ہے ، جیسے بد قسمتی سے کاٹنے کے بجائے آبیاری کرکے ،
قومیتوں کے درمیان مزید خلیج پیدا کی جاتی ہے،موجودہ پختونوں کی نام نہاد
قیادت کا دعویٰ کرنے والے ، پختونوں کے مسائل کو کماحقہ حل کرنے اور
نمائندگی کرنے میں مکمل ناکام ہوچکے ہیں۔متحدہ قومی موومنٹ کیونکہ نچلے
طبقے کے محروم عوام کے جذبات کی عکاس بن کر ابھری ، اس لئے پاکستان میں
انھیں اردو ، پختون فسادات کے ذریعے محدود رکھنے کی کوشش کی گئی ، جس کا
سلسلہ ایوب خان دور حکومت سے لیکر آج تک مذموم سازشوں کی شکل میں جاری ہے ،
لیکن بدقسمتی سے ان سازشوں کو ختم کرنے کی تمام کوششوں کو ، فروعی سیاست
کرنے والے ناکام بنادیتے ہیں ،جس کی وجہ سے قومیتوں کے درمیان پائی جانے
والی خلیج ، میں کمی واقع ہونے میں ایم کیو ایم کو نہایت دشواریوں کا سامنا
رہتا ہے۔ماضی میں اسٹیبلشمنٹ کیجانب سے قومتیوں کے درمیان ، نفرتوں ،
عداوتوں اور دشمنیوں کی جو روایات ڈالیں گئیں ہیں ، انھیں کم کرنے کی کوشش
میں ، ایم کیو ایم کا ساتھ دینے کےلئے پختون حلقوں میں ،سنجیدہ کوششوں کو
ہمیشہ ناکام بنانے پر ہی سازشی عناصر کی توجہ مرکوز رہتی ہے۔پختون معاشرے
میں ہمیشہ ، ملائیت و تھیا کریسٹ کا غلبہ رہا ہے ، مضافاتی علاقوں میں ،
مذہبی روایات کی شدت کے ساتھ پابندی کی جاتی ہے،موجودہ صورتحال میں اس جمود
کو توڑنے کےلئے سیاسی لائحہ عمل میں تبدیلی ایک جان جوکھم مشق ہے۔جیسے عام
روایتی طریقوں سے توڑا نہیں جاسکتا۔خیبر پختونخوا کے تمام مضافاتی علاقوں
میں علاقائی و قبائلی روایات کے تحت اپنے معاملات چلائے جاتے ہیں۔ جبکہ
پختون اپنی روایات کے مطابق اپنی ثقافت کو قائم دائم رکھنا چاہتا ہے ۔کراچی
، پختونوں کی آبادی کے لحاظ سے پوری دنیا میں کثیر آبادی ولا شہر ہے ، جہاں
پختون طبقات کے تمام افراد با کثرت پائے جاتے ہیں۔عمومی طور پر ہزارہ شہر
میں رہنے والے ، پختون النسل ہیں ، لیکن انھیں پختون قومیت سے جداگانہ تصور
کرنے کی وجہ سے ،عام پختون کے اذہان میں طبقاتی تفریق کا احساس پیدا ہوتا
ہے۔ ایم کیو ایم کی فکر کو اگر خیبر پختونخوا میں کامیاب کرانا ہے تو ، اس
کی بہترین گراﺅنڈ کراچی میں موجود ہے ، جہاں صدق دلی سے کام کرنے سے خیبر
پختونخوا ، بلوچستان کی پختون بیلٹ ، بلکہ افغانستان تک ایم کیو ایم کا
نظریہ پہنچایا جاسکتا ہے۔یقینی طور پر ایم کیو ایم فراخدلی کا مظاہرہ کرتی
ہے اور اس حوالے سے مخلص ہے کہ سازشی عناصروں کو مہاجر اور پختون قومیتوں
کے درمیان ، محاذ آرائی کرانے میں ناکام کردے ، دعا ہے کہ یم کیو ایم ،
اپنی کاوشوں میں کامیاب ہو ، لیکن میں یہ کہنا ضروری سمجھتا ہوں کہ اگر
خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں کامیابی حاصل کرنی ہے تو کراچی میں پختونوں
اور پشتونوں کے دل جیتنا ہونگے۔۔تاہم اب تک" جلسہ پیغام محبت" سے پہلے
پختون اور مہاجروں کے درمیان بد اعتمادی کی فضا میں تبدیلی پیدا ہوئی ہے،
وہ " جلسہ پیغام محبت" اور "خیبر پختونخوا کنونشن" سے مزید بہتر ہونے کی
مکمل توقع ہے۔جو کراچی سمیت پورے پاکستان کے لئے نیک شگون ہے۔ |