سر زمین گمٹی شریف (مندرہ)راولپنڈی پر انوار و تجلیات کی بارش

 عالمی روحانی تنظیم قاصدا ن اسلام کے زیر اہتمام جامع صدائے مدینہ میں عظیم الشان سالانہ’’ غوث الاعظم کانفرنس ‘‘ کے موقع پر عاشقان رسول ﷺ کا روح پروراجتماع

محبوب سبحانی ،قطب ربانی ،شہبازلا مکانی ،امام الاولیاء حضرت سید نا شیخ عبدالقادر جیلانی ؒ کسی تعارف کے محتاج نہیں آپ ؒ دنیا ئے روحانیت کے ماتھے کا خوبصورت جھومر ہیں ۔آپ ؒ کی پوری زندگی دین اسلام کی ترویج و اشاعت میں بسر ہوئی۔آپؒ نے تبلیغ دین میں حق گوئی اور جرات اظہار کی عظیم تاریخ رقم کی ۔آپ ؒ کی پیدائش سے قبل عالم اسلام انتہائی نازک حالات سے گزر رہا تھا۔لادینیت اپنے عروج پر تھی اور اسلامی تعلیمات دم توڑ رہی تھیں۔فرقہ واریت زور پکڑ رہی تھی،دین اسلام پارہ پارہ ہو چکا تھا۔دولت کی ہوس سے معاشرہ مغلوب تھا،کسی میں جرات نہ تھی کہ حاکمان وقت کے خلاف زبان کھولتا،آپ ؒ نے بلا خوف صدائے حق بلند کی اور آپ ؒ کی پر خلوص کاوشوں سے دین اسلام کو فروغ ملا۔تزکیہ نفس کا دور شروع ہوا،کفر و شرک کا خاتمہ ہوااور لوگ خدا پرستی،توکل اور قناعت کی زندگی بسر کرنے لگے۔ظلم و ستم کی جگہ غریب پروری اور ہمدردی نے لے لی ،ہر طرف دین اسلام کی بہاریں خوشبو بکھرنے لگیں۔اس عظیم خدمت پر آپ ؒکو ’’محی الدین‘‘یعنی دین کو زندہ کرنے والا کے لقب سے نوازا گیا۔گذشتہ دنوں عالمی روحانی تنظیم قاصد ان اسلام کے زیر اہتمام زیر تعمیر جامع صدائے مدینہ گمٹی شریف (مندرہ) میں آپؒ کی ذات پاک کو خراج عقیدت اور آپؒ کی تعلیمات سے عوام الناس کو روشناس کروانے کے سلسلہ میں فقیدالمثال حضرت سید نا غوث الا عظم کانفرنس کا انقاد کیا گیا۔جس کی صدارت پیر طریقت ،رہبر شریعت ،فخر السادات مصنف کتب کثیرہ عالمی مبلغ اسلام حضرت الحاج پیر سید میاں گل بادشاہ الحسینی القادری آف سجادہ نشین درگاہ عالیہ قادریہ غوثیہ گجر خان ،سرپرستی امیر عالمی تنظیم قاصد ان اسلام وسجادہ نشین گمٹی شریف صاحبزادہ مخدوم ارشد محمود القریشی القادری نے فرمائی۔کانفرنس کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا جس کی سعادت زینت القراء قاری نذیر نعیمی آف راولپنڈی اور قاری خادم بلال خادم مجددیآف گوجرانوالہ نے حاصل کی۔نقابت کے فرائض عابد خیال عابد آف لاہور اور محمد شمریز قادری نے سرانجام دئیے جبکہ غازی وقت ،غازی اسلام ،عاشق رسول ﷺ ،تحفظ ناموس رسالت ؐکے جانثار ملک ممتاز احمد قادری کے والد محترم جناب حاجی ملک بشیر احمد اعوان،پیر صاحب بھنگالی شریف صاحبزادہ پیر سید حافظ ساجد سلطان علی شاہ ہمدانی ،سجادہ نشین کنہارہ شریف صاحبزادہ پیر سید زبیر حسین شاہ بخاری،کلیام شریف صاحبزادہ پیر سائیں محسن فقیر چشتی صابری،دربار عالیہ نوشاہیہ قادریہ چراہ شریف صاحبزادہ پیر سید کوثر علی شاہ بخاری نوشاہی قادری ،دربارعالیہ درکالی شریف صاحبزادہ پیر سید عابد حسین شاہ گیلانی ،ضلع ناظم راولپنڈی راجہ محمد جاوید اخلاص ،سینٹرل کوآرڈینیٹر علماء ومشائخ ونگ اے پی ایم ایل چوہدری اسد محمود ، چیف آرگنائزر مرکزی انجمن محبان اولیاء پاکستان ملک مظہر حسین اعوان ،ممتاز سماجی شخصیت ،مصنف کتب کثیرہ مقصود احمد راہی پی ایچ ڈی،اور محمد نعیم قریشی آف ریڈیو پاکستان راولپنڈی نے بطور مہمان خاص شرکت کی۔کانفر نس سے خطاب کرتے ہوئے مناظر اہلسنت ،عالمی مبلغ اسلام حضرت علامہ پیر سید فدا حسین شاہ حافظ آبادی نے کہا کہ دین اسلام کی تبلیغ واشاعت کے سلسلہ میں جو خدمات اولیاء اﷲ نے سر انجام دی ہیں وہ ناقابل فراموش ہیں۔ان بندگان خدا نے اپنے خون جگر سے اسلام کے پودے کی آبیاری کی ۔لوگوں کا ٹوٹا ہوا رشتہ قرآن و سنت سے جوڑا اور لاکھوں لوگوں کے دلوں میں خوف خدا و عشق مصطفی ﷺ کی شمع کو روشن کیا۔انہوں نے کہا کہ امام الا ولیاء حضرت سید نا شیخ عبدالقادر جیلانی ؒ نے ایک زمانہ کو فیضیاب کیااور قرآن و سنت کے پیغام کو گھر گھر پہنچایا۔آپ ؒ کے درس و تدرس میں دور دراز سے لوگ شرکت کرتے اور ایمان کی دولت حاصل کرکے واپس لوٹتے۔علامہ فدا حسین شاہ نے مزیدکہا کہ حضرت سیدنا شیخ عبدالقادر جیلانی ؒ کی پوری زندگی عشق رسول ﷺ سے عبارت تھی،آپ ؒ کے پاس جو بھی حاضر ہوتا اس کی زندگی بدل جاتی ۔آپ ؒ نے لا تعداد لوگوں کو مشرف بہ اسلام کیا اور ان کے سینوں میں محبت رسول ﷺ کی شمع کو اجاگر کیا۔جہالت و گمراہی کی اندھیر نگر ی کو آپ ؒ نے تعلیمات قرآن و سنت سے منور کیا۔حضرت علامہ ڈاکٹر سجاد ساجد آف گجر خان نے کہا کہ محسن انسانیت ،سرور کائنات ،فخر موجودات ،سید المرسلین ،امام الا نبیاء جناب رسالت مآب حضرت محمد مصطفی ﷺ کی تعلیمات کل عالم انسانیت کے لئے مینارہ نور کی حیثیت رکھتی ہیں جن پر عمل پیرا ہو کر دنیا و آخرت میں کامیابی حاصل کی جاسکتی ہے۔آنحضور ﷺ کی جلوہ گری سے کائنات کا ذرہ ذرہ منور ہوا۔اور ظلم کی چکی میں پستی ،تڑپتی ،سسکتی ہوئی انسانیت نے سکھ کا سانس لیا۔حضور ﷺنے بنی نوع انسانوں کو اخوت و محبت اور امن و سلامتی کا درس دیا۔انہوں نے کہا کہ ادبِ مصطفیﷺ و عشق مصطفیﷺ ہمارے ایمان کی اساس ہے اس کے بغیرایمان نامکمل ہے۔انہوں نے کہا کہ آقا ﷺ کی ناموس کا دفاع کرنا ہر عاشق کی ذمہ داری ہے،سرکار دوعالم ﷺ کی ناموس کی خاطر پاکستان کا بچہ بچہ غازی علم دین شہید ؒ ،ٖغازی عامرچیمہ شہیدؒ اور غازی ممتاز قادری ثابت ہو گا۔عاشقان رسول ﷺ ہر چیزبرداشت کر سکتے ہیں مگر سرکار مدینہ ﷺ اور قرآن پاک کی بے حرمتی ہر گز برداشت نہیں کر سکتے ۔انہوں نے کہا کہ یہود و ہنوکبھی بھی مسلمانوں کے خیر خواہ نہیں ہو سکتے ان سے دوستی کسی خطرے سے کم نہیں اب وقت آ چکاہے کہ مسلم حکمران امریکی غلامی چھوڑ کر سرکار مدینہ ﷺ کی غلامی اختیار کریں۔انہوں نے کہا کہ دینی مدارس اسلام کے مضبوط قلعے ہیں جہاں سے علم و حکمت اور توحید و رسالت کے چرا غ روشن ہوتے ہیں۔یہ اسلامی مدرسے تعلیمات قرآن و صاحب قرآنﷺکو عام کرنے میں نہایت اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔آج ضرورت اس امر کی ہے کہ ان مدارس کی تعمیر و ترقی میں بڑھ چڑھ کرحصہ لیا جائے تاکہ تعلیمات قرآن و صاحب قرآن ﷺ کو فروغ ملے ۔انہوں نے حاضرین پر زور دیا کہ وہ زیر تعمیر مدرسہ صدائے مدینہ کے لئے دل کھول کر حصہ ڈالیں۔یہ صدقہ جاریہ ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ حضور غوث پاک ؒ عالم اسلام کے عظیم مبلغ اور سرمایہ تھے جنہوں نے دین اسلام کی سر بلندی اور اصلاح معاشرہ میں کلیدی کردار ادا کیا ہے ۔آپؒ نے لاکھوں دلوں میں عشق مصطفیﷺ کی شمع کو روشن کیا ۔آپؒ کی گیارہویں شریف منانے کا مقصد یہ ہے کہ آپؒ کی تعلیمات کو عام کرتے ہوئے ان پر عمل کیاجائے ۔عالمی روحانی تنظیم قاصدان اسلام کے امیر صاحبزادہ مخدوم ارشد محمود القریشی القادری نے کہا کہ قرآن حکیم ایک مکمل ضابطہ حیات ہے جو زندگی کے تمام شعبوں میں مکمل رہنمائی فراہم کرتا ہے۔یہ اﷲ پاک کی ایسی مقدس بابرکت کتاب ہے جو دیگرمذاہب اور آسمانی کتبُ کی تصدیق کرتا ہے۔قرآن اور صاحب قرآن ﷺ کی تعلیمات امن و سلامتی ،اخوت و محبت اور احترام انسانیت کا درس دیتی ہیں۔قرآن پاک کے ماننے والے دہشت گرد نہیں بلکہ یہ تو امن کے سفیر ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اولیاء امت نے عشق رسول ﷺ میں فنا ہو کر ایک زمانہ کو فیضیاب کیااور عشق مصطفیﷺ کا پیغام گھر گھر ،نگر نگر ،گلی گلی پہنچایا ،امام الاولیاء حضرت سیدنا شیخ عبدالقادر جیلانی ؒ کی تعلیمات کو فروغ دے کر معاشرہ میں امن و امان قائم کیا جا سکتا ہے۔پیر طریقت ،رہبر شریعت حضرت صاحبزادہ پیر سید میاں گل بادشاہ الحسینی القادری نے دعائیہ کلمات میں کہا کہ آج امت مسلمہ جن مسائل میں گھری ہوئی ہے اس کی بنیادی وجہ قرآن و سنت سے روگردانی کا نتیجہ ہے آج بھی امت مسلمہ اگر ان روشن تعلیمات کو اپنا لے تو کوئی وجہ نہیں کہ پوری دنیا پر اسلام کا غلبہ نہ ہو سکے۔قبل ازیں معروف ثناء خوانان مصطفیﷺ قاری شاہد محمد آف ساہیوال ،صاحبزادہ محمدیازر قریشی ،حافظ محمد عامر شہزاد نعیمی چشتی،قاری محمد خلیل چشتی ،قاری محمد اسماعیل چشتی ،ابرار قریشی،غلام جیلانی،طارق محمود قریشی اور محمد نعیم قریشی نے بحضور سرور کونین ﷺ عقیدت کے پھول نچھاور کئے۔کانفرنس میں راجن پور سے خلیفہ ظفر اقبال قادری ،ڈاکٹر ندیم قادری ،الحاج عبدالرحمن قادری ،فیصل آباد سے پیر سید افتخار حسین شاہ ،گوجرانوالہ سے چوہدری غلام سلیمان قادری ،حکیم الطاف حسین قادری ،لاہور سے حکیم عمران قادری ،صوفی امانت علی چوہان ،سیالکوٹ سے محمد فیصل قادری ،جھنگ سے سائیں محمد ارشد قادری ،پنڈ دادنخان سے ساجد قادری ،پنڈی گھیب سے محمد صادق پاشا ،ٹھیکیدار محمد زوالفقار قادری ،ہری پور سے ماسٹر محمد صدیق ،ماسٹر اسحاق ،صوفی صدیق ،پونچھ آزاد کشمیر سے حاجی کیپٹن احمد طاہر ،کلرسیداں سے محمد زوالفقارقادری ،گجر خان سے محمد شمریز قادری،روات محمد سعید قادری کی قیادت میں عقیدت مندان نے جوق در جوق شرکت کی،علاوہ ازیں پاکپتن ،چارسدہ ،اٹک ،جنڈ ،میانوالی ،چکوال ،جہلم،سرگودھا،کہوٹہ اور بارہ کہوسے بھی مریدین و زائرین کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ کانفرنس کے دوران گمٹی شریف کی فضائیں نعرہ تکبر اﷲ اکبر ،نعرہ رسالت یارسول اﷲ ﷺ ،نعرہ حیدری یا علی ؓ ،نعرہ غوثیہ یا غوث اعظم ؒ،غلام ہیں غلام ہیں رسول ﷺ کے غلام ہیں،غلامی رسول ؐ میں موت بھی قبول ہے ،نہ ہو عشق مصطفی ؐتو زندگی فضول ہے کے ایمان افروز نعروں سے گونجتی رہیں۔یہ کانفرنس روحانیت کے اعتبار سے بھی اپنی مثال آپ تھی کیونکہ اس روحانی ،وجدانی اور روح پرور محفل میں غازی اسلام ،محافظ ناموس رسالت ﷺ ملک ممتاز اعوان قادری کے والد محترم حاجی بشیر احمد اعوان کی خصوصی تشریف آوری سے وجدانی سی کیفیت طاری تھی،محفل کے دوران عاشقان مصطفیﷺ ان کی دست بوسی اور سلام عقیدت پیش کرتے رہے علاو ہ ازیں مختلف روحانی آستانوں کے سجادگان کی شرکت کی وجہ سے بھی یہ کانفرنس روحانی منازل کے عروج پر پہنچی۔کانفرنس کے شرکاء کیلئے ایک بہت بڑا پنڈال بنایا گیا۔سیکیورٹی کے فول پروف انتظامات تھے،پولیس کے چاک و چوبند نوجوانوں کے علاوہ تنظیم قاصدان اسلام کے کارکنان نے حاجی امین قادری، حافظ شاہد قادری،محمد عبدالحی قادری،غلام جیلانی قریشی ،صوبیدار(ر) محمد ارشد،محبوب شاہ ،محمد طارق کی قیادت میں بھر پور ڈیوٹی سرانجام دی۔لنگر غوثیہ کا وسیع بندوبست تھا۔کانفرنس کے اختتام پر صاحبزادہ پیر سید آغامیاں گل بادشاہ نے ملک و ملت کی سلامتی و خوشحالی اور ملک ممتاز قادری کی رہائی کیلئے خصوصی اجتماعی دعا کروائی یوں یہ ایک روزہ کانفرنس اختتام پذیرہوئی اور ملک کے کونے کونے سے آنیوالے قافلے اپنی اپنی منزلوں کی طرف روا ں دواں ہوئے۔
Malik Mazhar Hussain Awan
About the Author: Malik Mazhar Hussain Awan Read More Articles by Malik Mazhar Hussain Awan: 13 Articles with 17506 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.