تبدیلی آچکی

 امتیاز صاحب تبدیلی آچکی ہے پارٹی ٹکٹ عمران خان نہیں ہم جاری کریں گے ،تحریک انصاف عمران خان کا nick name نہیں بلکہ ایک ایسی جماعت کا نام ہے جو بنائے گی نیا پاکستان ۔اس ملک میں اب بھٹو،زرداری ،میاں ،سومرو،چوہدری اور دیگر بار یاں باند ھ کر حکومت نہیں کرسکتے۔ اب راج کرے گی خلق خُدا جو تم بھی ہواورمیں بھی ۔قارئین محترم یہ گفتگوہے تحریک انصاف کے ایک نوجوان ممبر مرزا عمر بیگ کی۔عمر بیگ پڑھا ،لکھا فکر مند نوجوان ہے ۔عمربیگ کا کہنا ہے کہ تبدیلی آچکی ہم 23مارچ کو مینار پاکستان لاہور کے میدان میں ایک نئی تاریخ رقم کرنے جا رہے ہیں ،23مارچ کا جلسہ نہ صرف پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا جلسہ ہوگا بلکہ پورے ایشےاءکی تاریخ میں کبھی اتنا بڑا جلسہ کبھی کسی سیاسی جماعت نہیں کیا ہوگا جتنا بڑا جلسہ تحریک انصاف کا ہوگا ۔مرزا عمر بیگ نے بڑے اعزاز کے ساتھ کہا کہ تحریک انصاف پاکستان کی پہلی سیاسی جماعت ہے جس کے قائد (عمران خان )نے یہ اعلان کیا ہے کہ جس دن میرا بیٹا تحریک انصاف کا لیڈر بنا میں پارٹی چھوڑ دوں گا آج تک کسی نے اتنی ہمت کی ہے بتائے ،اور پھر عمران خان نے یہ اختیار عوام کو دے دیا ہے وہ جسے چاہے پاکستان تحریک انصاف کا سربراہ منتخب کرلے ۔بڑے بڑے ترم خاں آج تک پارٹی الیکشن نہیں کروا سکے لیکن عمران خان نے پارٹی الیکشن کروا کر ثابت کردیا ہے کہ تحریک انصاف پاکستانی عوام کی جماعت ہے ۔مرزا عمر بیگ نے بڑے ہی پرعزم لہجے میں بتایا کہ اُمیدواروں کوپارٹی ٹکٹ جاری کرنے کا فیصلہ پارٹی قیادت حلقہ میں موجود پارٹی ورکر ز کی مرضی کے بغیر نہیں کرے گی۔میں نے عمر سے سوال کیا کہ کیا آپ کو یقین ہے کہ عمران خان برسراقتدار آکرملک کو درپیش مسائل حل کرسکے گا؟عمر بڑے جوشیلے انداز میں بولا امتیاز صاحب میں personality loverنہیں بلکہ policy loverہوں ،عمران خان کی تما م polices کو آج تمام روائتی سیاست دان بھی قابل عمل تسلیم کررہے ہیں یہ الگ بات کہ وہ اپنے منہ سے کہہ نہیںسکتے۔ میں نہیں سمجھتا کہ عمران خان ملک وقوم کے مسائل کو حل کرسکیں گے لیکن تحریک انصاف برسراقتدار آکر اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے لٹیروں کا ایسا احتساب کرے گی جس کی دنیا میں کوئی مثال نہیں ملے گی ۔باقی رہی مسائل کی بات تو پاکستان کو اللہ تعالیٰ نے ہر طرح کے وسائل سے مالا مال کررکھا ہے ۔نہ کھانے پینے کی کمی ہے اور نہ ہی عقل وشعور کی کمی ہے ۔کمی ہے تو بس ایماندار حکمرانوں کی جو عوام دوست ہوں ،جو خوف خُدا رکھتے ہوں ،جوپڑھے لکھے ہوں اور جن کے گِریبان کرپشن اور لوٹ مارسے پاک ہوں ،جن کے ضمیر زندہ ہوں ،جن کی غیرت اور خدداری انہیں بے غیرتی کرنے سے روکے ۔عمر کو اِس قدر پُر اُمید اور پُرجوش دیکھ کر مجھے خوشی بھی ہوئی اور فکر بھی ۔اس موقع پر سینئر صحافی و کالم نویس جناب ایم اے تبسم بڑی خاموشی ے ساتھ موجود رہے۔والہانہ انداز میں بولے امتیاز بھائی میں نے آپ سے کہا تھا نا کہ تبدیلی آچکی ہے ۔انہوں کہا میں عمران خان کو اچھی طرح جانتا ہوں وہ مخلص اور ایماندار شخص ہے اور باقی سیاست دانوں کی طرح ہر عہدہ یاوزارت اپنے خاندان میں تقسیم نہیں کرے گا ،ایم اے تبسم صاحب نے کہا آج آپ نے عمر بیگ کی باتیں سن کر کیا محسوس کیا آپ کو لگتا ہے عمر ایم این اے یاایم این اے کا اُمیدوار ہے ؟میں نے کہا نہیں ۔توپھر یاد رکھوامتیاز تبدیلی اسی کا نام ہے جس کی شروعات عمران خان نے کردی ہے ۔بذریعہ الیکشن تبدیلی آنی ہوتی تو کب کی آچکی ہوتی ،حقیقت یہ ہے کہ تبدیلی کے بعد ہونے والے الیکشن کے ذریعہ ملک وقوم کی حالت سنور سکتی ہے ۔انہوں نے کہا میں آج پاکستانی قوم کو مبارکباد پیش کرتاہوں کہ اب پریشان ہونے کا وقت گزرچکا ،اب نوجوان اپنے وطن کی تعمیروترقی میں اپنا کردار ادا کرنے کے لیے نہ صرف تیار ہیں بلکہ بیتاب بھی ہیں اور نوجوانوں میں اس بات کا شعور اجاگر کرنے کا سہراعمران خان کے سرہے ۔آپ دیکھنا امتیاز عمران خان جیتے نہ جیتے تحریک انصاف ضرور کامیاب ہوگی ۔ خوشی اس بات کی ہے کہ اگر ملک کے نوجوان عمر کی طرح اپنا مستقبل اپنے ہاتھوں میں لینے کا فیصلہ کرلیں تو دنیا کی کوئی طاقت پاکستان کو ترقی سے نہیں روک سکتی اور آج جن مسائل کی وجہ سے ہرپاکستانی پریشان ہے وہ سارے مسائل نوجوانوں کے جوش کے سامنے شائد کچھ پل ہی ٹھہر پائیں ۔فکر اس بات کی ہے کہ اگر عمران خان نے کل کرسی اقتدار پہ بیٹھ کر عمر اور عمرجیسے لاکھوں نوجوانوں کے جذبات کی قدر نہ کی تو پھر نارمل تبدیلی کا وقت گزرجائے گا ۔خیر میں بھی پوری قوم کی طرح دعا گو ہوں کہ اللہ تعالیٰ آئندہ عام انتخابات میں ہمیں اہل ،محب وطن اور عوام کے دکھ درد سمجھنے والے نمائندے عطا فرمائیں ۔میں یہاں یہ بات کلیئر کرتا چلوں کہ میں تحریک کا انصاف ممبر یا عہدے دار نہیں ہوںاگرآپ کو ایسا لگے کہ راقم تحریک انصاف یا عمران خان کا بہت بڑا حامی ہے تو ایسی کوئی بات نہیں ۔ہوسکتا ہے میں اپنا ووٹ کسی اور جماعت کو دُوں۔تحریک انصاف کی کارکردگی کیا ہوگی یہ تو آنے والا وقت بتائے گا لیکن عمر کی پُرجوش اور پُراُمید بھری گفتگوسننے کے بعد مجھے اُمید سی ہوچلی ہے کہ اب پاکستان کی نوجوان نسل اپنا مستقبل اپنے ہاتھوں میں لینے کےلئے تیارہوچکی ہے، اور کسی صورت برداشت نہیں کرے گی کہ اب کوئی اس ملک میں لوٹ مار کرے ۔
Imtiaz Ali Shakir
About the Author: Imtiaz Ali Shakir Read More Articles by Imtiaz Ali Shakir: 630 Articles with 514110 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.