کاٹن لوکل،انٹرنیشنل 24مارچ

کاٹن لوکل،انٹرنیشنل 24مارچ انٹرنیشنل کاٹن مارکیٹ میں چائنہ ڈیمانڈ میں کمی اور مظبوط ڈالر انڈیکس کی وجہ سے مندی کا رجحان ہے، امریکن اور انڈین کاٹن قیمتوں میں کمی دیکھی گئی زیادہ تر ٹریڈرز تیس مارچ کے بعد چائنہ کی امپورٹ پالیسی کا انتظار کر رہے ہیں انٹرنیشنل پریشر کے باوجود پاک لوکل مارکیٹ میں فیلحال کمی تو نہیں ہوئ لیکن ٹریڈ والیوم میں کمی دیکھی جا رہی ہے ملز کی طرف سے کوالٹی کی ڈیمانڈ ہے لیکن پیمنٹ کا ایشو بھت زیادہ ہے کیش میں 7200تک اور ادھار میں 7700تک کام سامنے آئے,اور کے سی اے6900, جبکہ پھٹی کا ریٹ 3500تک رہا گزشتہ ہفتے کی کچھ اہم کاٹن کی خبریں درج زیل ہیں
ملک میں کپاس کی پیدوار کے حامل علاقوں میں 15 مارچ2013 تک کپاس کی پیداوار میں11.71 فیصد کی کمی واقع ہوئی اور مجموعی طور پرایک کروڑ28 لاکھ45 ہزار70 روئی کی گانٹھوں کی پیداوار ریکارڈ کی گئی ہے جبکہ گزشتہ سال کی اسی مدت تک ایک کروڑ45 لاکھ 48 ہزار845 گانٹھوں کی پیداوار ہوئی تھی،
پاکستان کاٹن جنرز ایسویسی ایشن ( پی سی جی اے) کی جانب سے پیر کو جاری ہونے والے تازہ ترین اعدادوشمار ے مطابق 15مارچ2013 تک پنجاب میں کپاس کی پیداوار کے حامل علاقوں میں 20.50 فیصد کی کمی سے 94لاکھ 45 ہزار703روئی کی گانٹھوں کی پیداوار ہوئی ہے جبکہ اسکے برعکس سندھ میں 27.33 فیصد کے اضافے سے 33لاکھ 99 ہزار 367روئی کی گانٹھوں کی پیداوار ہوئی ہے۔

ذرائع کے مطابق پاکستانی ٹیکسٹائل ملز مالکان کی جانب سے بھارت سے خریدی جانے والی روئی کی پاکستان آمد اب ایک سوالیہ نشان بن چکی ہے اور خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ بھارتی روئی برآمد کنندگان کسی پالیسی کو جواز بنا کر پاکستان روئی برآمد کرنے میں رکاوٹیں پیدا کر سکتے ہیں۔ رواں سال رحیم یار خان سمیت پنجاب کے مختلف شہروں میں گنے کی کاشت میں غیر معمولی اضافہ ہونے سے کپاس کی کاشت میں کمی ہو سکتی ہے جس سے پاکستان میں روئی کی پیداوار کم ہونے کا خدشہ ہے
سوئی ناردرن نےیکم اپریل سےپنجاب کی صنعتوں کو گیس فراہمی ایک روز مزیدبڑھا کر ہفتےمیں چارروز کرنےکا فیصلہ کر لیا وفاقی حکومت نے کاٹن سیڈ آئل کی سپلائی پر 2 فیصد سیلز ٹیکس عائد کردیا ہے تاہم خام اور جننگ شدہ روئی کی درآمد اور سپلائی کو سیلز ٹیکس سے مستثنیٰ قرار دیدیا ہے۔

جبکہ ٹیکسٹائل اور لیدر سمیت پانچ زیرو ریٹڈ شعبوں کی تیار کردہ اشیا کی مقامی مارکیٹ میں رجسٹرڈ و ان رجسٹرڈ پروچون فروشوں(ریٹیلرز) یا براہ راست صارفین کو فروخت پر5فیصد سیلز ٹیکس عائد ہوگا البتہ رجسٹرڈ مینوفیکچررز کی طرف سے دوسرے صنعت کاروں و رجسٹرڈ و ان رجسٹرڈ لوگوں کی فیبرکس سمیت دیگر اشیا کی پراسیسنگ پر سیلز ٹیکس کی شرح 5فیصد سے کم کرکے 2فیصد کردی گئی ہے۔

اس ضمن میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) کی طرف سے گزشتہ روز3 نوٹیفکیشنز جاری کردیے گئے جن کے تحت ایف بی آر نے سال 2008 اور2011 میں جاری کردہ ایس آراوز نمبر551(I)/2008 اور 1125(I)/2011 میںترامیم کردی ہیں، اس کے علاوہ تیسرے نوٹیفکیشن نمبر 213(I)/2013 کے تحت کاٹن سیڈ آئل کی سپلائی پر 2فیصد سیلز ٹیکس عائد کردیا گیا ہے جبکہ ایف بی آر کی طرف سے جاری کردہ پہلے ترمیمی ایس آر او نمبر 220(I)/2013 کے تحت خام روئی اور جننگ شدہ روئی کی درآمد اور سپلائی کو سیلز ٹیکس سے مستثنیٰ قرار دیدیا ہے۔

اس کے علاوہ ایف بی آر کے جاری کردہ تیسرے ترمیمی ایس آراو نمبر221()/2013 کے تحت ٹیکسٹائل، لیدر،کارپٹ، اسپورٹس سمیت 5 زیرو ریٹڈ شعبوں کی تیار کردہ اشیا کی مقامی مارکیٹ میں رجسٹرڈ اور ان رجسٹرڈ پروچون فروشوں و صارفین کو فروخت پر 5 فیصد سیلز ٹیکس عائد کیا گیا ہے۔
مذکورہ ترمیمی ایس آر او کے ذریعے انڈسٹریل ان پٹ کے طور پر استعمال ہونے والے خام مال کی سپلائی کو 5 فیصد سیلز ٹیکس سے مستثنیٰ قرار دیدیا گیا ہے اور اس کے لیے یہ شرط بھی ختم کردی گئی ہے کہ یہ زیرو ریٹنگ کی سہولت صرف رجسٹرڈ لوگوں کو ملے گی، اب رجسٹرڈ اور ان رجسٹرڈ دونوں کو انڈسٹریل خام مال زیرو سیلز ٹیکس پر سپلائی ہوسکے گا۔ نوٹیفکیشن کے مطابق ایسے رجسٹرڈ مینوفیکچررز جو ایسا خام مال استعمال کریں گے جس پر سیلز ٹیکس ادا کیا گیا ہوگا تو وہ اسکی ایڈجسٹمنٹ لے سکیں گے تاہم زیرو ریٹڈ اشیا کی مقامی مارکیٹ میں سپلائی پر ریفنڈ کلیم کرنے کی اجازت نہیں ہوگی لیکن برآمد کنندگان اپنی برآمدات پر یہ ریفنڈ کلیم کرسکیں گے۔

نوٹ: اس کالم کے ریٹس فگر اور تجزیات چوبیس مارچ تک کے ہیں اور یہ معلومات وقاص کنسلٹنسی کے تعاون سے آپ تک پہنچائی گئ ہے جو کہ پاکستان کی کاٹن مارکیٹ میں اپڈیٹس بزریعہ ایس ایم اس پہنچانے والا واحد ادارہ ہے مزید رابطہ کیلیئے۔
Waqas saleem Alvi
About the Author: Waqas saleem Alvi Read More Articles by Waqas saleem Alvi: 12 Articles with 8692 views Cotton Consultant.. View More