کسی بھی ملک کے الیکشن میں وہاں
کے ان حلقوں پر زیادہ نظر رکھی جاتی ہے جن پر کوئی اہم شحصیات الیکشن لڑ
رہی ہوں یوں تو سارے حلقے اہم ہیں مگر وہ حلقہ جہاں سے وزیراعظم یا اپوزیشن
لیڈر وفاقی وزراالیکشن لڑ رہے ہوں ان کی اہمیت دوچند ہوتی ہے آج جس حلقے کی
بات کرنے جا رہا ہوں وہ ہے سابق اپوزیشن لیڈر جناب چوہدری نثار علی خان کا
حلقہ این اے باون ۔
اب جبکہ الیکشن کا میدان سج چکا ہے انتخابی امیدواروں نے اپنے اپنے کاغذات
نامزدگی حاصل کر لئے ہیں اور کچھ جمع بھی کروا رہے ہیں پاکستان کی تاریخ کا
ایک اہم الیکشن ہونے جا رہا ہے حلقہ این اے باون میں بھی سیاسی سرگرمیاں
عروج پر ہیں امیدواروں کے ہاں میلے کا سا سماں ہیں جیت کی امیدلئے امیدوار
انتخابی موسم بہار میں اپنے گھروں سے باہر نظر آرہے ہیں غرضیکہ ایک میلے کا
سا سماں حلقہ این اے باون میں نظر آ رہا ہے -
یہاں پاکستان پیپلز پارٹی کا اچھا خاصا ووٹ بینک ہے اس کے علاوہ پاکستان
مسلم لیگ ق کابھی ووٹ بینک بھی ہے اب جماعت اسلامی اور تحریک انصافاور ایم
کیو ایم نے پہلی باریہاں سے اپنے اپنے امیدوار یہاں پر آزمانے کا فیصلہ کیا
ہے لیکن ان سب پر جس شحص کو یہاں کے عوام میں پزیرائی حاصل ہے وہ چوہدری
نثار علی خان ہی ہیں ان کا ایک حاص مقام ہے جو انھوں نے اس حلقے کے عوام
میں پیدا کیا ہوا ہے یہاں ان کا نظریاتی ووٹ بینک اتنا زیادہ ہے کے باقی
امیدوارں کو اس کا مقابلے کرنے کے لیے بہت زیادہ محنت کرنے کی ضرورت ہو گی
پاکستان پیپلز پارٹی اور ق لیگ نے اب کی بار یہاں سے چوہدری نثار علی خان
کا مقابلہ کرنے کے لئے سیٹ ایڈ جسمنٹ کی ہے اور سابق امیدوار ق لیگ راجہ
بشارت کو یہاں پر چوہدری نثار علی خان کے خلاف آزمانے کا فیصلہ کیا ہے اس
سے پہلے حاجی نواز کھوکھر کو یہاں سے الیکشن لڑنے کے لئے تیار کیا جا رہا
تھا لیکن نامعلوم وجوہات کی بنا پر یہ حلقہ ق لیگ کو دے دیا گیا جس کی وجہ
پاکستان پیپلز پارٹی کے جیالوں میں مایوسی پائی جاتی ہے یہاں سے پاکستان
پیپلز پارٹی کے بہت سے نامی گرامی چہرے چوہدری نثار علی خان کے مد مقابل
رہے اس حلقے پر ہمیشہ حکمرانی کرنے والا شحص کیوں اتنا زیادہ ہر دل عزیز
لیڈر ہے کہ جب سے اس نے سیاست میں قدم رکھا تب سے نہ ہارنے کا عالمی ریکارڈ
قائم کر چکا ہے کیا اس کی سیاست کی خاص بات ہے اور کیا وہ وجوہات ہیں جو اس
کی کامیابی کی بنیادی وجہ ہے اس کا جواب یہ ہے کہ اپوزیشن لیڈر جناب چوہدری
نثار علی خان نے جس سیاسی جماعت سے اپنی سیاسی زندگی کا آغاز کیا تھا اس کو
انھوں نے چاہیے حالات کیسے بھی ہوں آمریت ہو یا کچھ بھی ہو جائے کوئی اہمیت
دے نہ دے وہ ثابت قدم رہے اور اور جس طرح ایک مسلمان ،مسلمان ہونے کے بعد
اپنا مذہب نہیں بدلتا نہوں نے اپنی پارٹی نہیں بدلی دوسری وجہ وہ ہمیشہ
گراس روٹ لیول پر اپنے ورکروں کا خیال رکھتے آئے ہیں تیسری بڑی وجہ ان کا
اپنے علاقے میں ترقیاتی کاموں کا جال بچھانا جو کہ پنجاب کی تمام تحصیلیوں
میں کلر سیداں کی ترقی ایک ریکارڈ ہے یہ پنجاب کی وہ واحد تحصیل ہے جو جی
ٹی روڈ سے دور ہونے کے بجائے دہری سڑک کی حامل ہے اگرچہ منصوبہ ابھی زیر
تکمیل ہے مگر اس کاتمام کریڈٹ چوہدری نثار علی خان کو جاتا ہے چوہدری نثار
علی خان کااکثر کہنا ہوتا ہے کہ میں تلخ ضرور ہوں لیکن دل کا برا نہیں ہوں
اﷲ کا بہت خوف ہوتا ہے میرے دل میں ان کی اس عوام دوست کی وجہ سے ان کے
حلقے میں کسی اور کا کامیاب ہونا مشکل دیکھائی دیتا ہے اب کی بار چوہدری
نثار علی خان کے ترقیاتی انھیں یہاں پر مضبوط بنا رہے ہیں کیونکہ ان کا یہ
دعویٰ کے کلر سیداں کو تمام پنجاب کی تحصیلوں میں ترقیاتی کاموں کے حوالے
سے رول ماڈل بنا گیا ہے بلکل صاٖف نظر آ رہا ہے جس سے پتا چلتا ہے کہ وہ
اپنے حریفوں کو آسان نہیں سمجھ رہے اور ان کے لیے کوئی جگہ خالی چھوڑنے کے
لیے تیار نظر نہیں آ رہے جس کا ان کے مخالفین انتظار کر رہے ہیں کہ کہیں ان
کی کوئی غلظی ان کے ہاتھ لگے اور وہ اس کو کیش کروا سکیں علاقے کی لوگوں کی
محبت کی ایک اور بڑی وجہ ان کا بے داغ ماضی ہے جس پر کھبی بھی کو ئی کرپشن
یا اختیارات کا ناجائز استعمال یا کسی بھی قسم کا الزام نہیں آیا ہاں مگر
جس پوائنٹ کا ان کے مخالفین تذکرہ کرتے نظر آتے ہیں وہ ان کا تلخ لہجہ ہے
جس کو وہ کیش کروانا چاہتے ہیں بار بار وہ اپنی تقریروں اور جلسوں میں اس
کا تذکرہ کرتے نظر آتے ہیں کیونکہ ورکر بہت معصوم اور سادہ دل ہوتے ہیں ان
کے جذبات کا خیا ل رکھنے والے لیڈر ہی صدا بہارلیڈر ہو سکتے ہیں اپوزیشن
لیڈر جناب چوہدری نثار علی خان نے اپنی اس خامی کا تذکرہ سرعام اپنے جلسوں
میں کر کے ورکروں کا اعتماد حاصل کیا ہے ان کا کہنا ہے کہ خاندان کا اکیلا
آدمی ہوں میرے تمام رشتہ داروں کو ایک ایک کر کے مجھ سے دور کر دیا گیا
کھبی آمریت میں اور کھبی اعلیٰ عہدوں کا لالچ دے کر اس وجہ سے میرے اندر یہ
خامی آگئی ہے لیکن میرے چاہنے والے شاید میری بات کو سمجھ لیں میں عوام میں
سے ہی ہوں اور ہمیشہ ان کے درمیان ہی رہوں گا وہ برملا اس بات کا اظہار
کرتے نظر آتے ہیں ہیں کہ علاقائی مسائل کے لیے ان کے گھر کے دروازے کھلے
ہیں۔
ان سب حقائق کو مد نظر رکھتے ہوئے اس بات کا قوی امکان ہے کہ یہ حلقہ
پاکستان مسلم لیگ(ن )کی جھولی میں پکے ہوئے آم کی طرح آ جائے گا کیونکہ
چوہدری نثار علی خان کا کہنا ہے کہ حلقہ این اے باون میں ہم نہیں بلکہ
ہمارے کروائے ہوئے ترقیاتی کام بولیں گے جس کی گواہی حلقہ این اے باون کی
عوام بھی دیتی نظر آتی ہے لیکن ان ساب دعووں کے باوجود نوجوان نسل کے ووٹ
کی بہت زیادہ اہمیت ہوگی جس کو مد نظر رکھتے ہوئے کچھ بھی کہنا قبل از وقت
ہو گا او اتنے مضبوط امیدواروں کی موجودگی میں کامیابی کس کا مقدر بنے گی
؟اس کا فیصلہ انتخابات کے روز پولنگ ختم ہونے کے بعد ووٹوں کی گنتی کے بعد
ہی ہو گا۔ |