وطن عزیز پاکستان میں جتنے ہی
الیکشن قریب ہوتے جارہے ہیں اُتنی ہی سیاسی میدان میں گہماگہمی میں تیزی
آرہی ہے بڑے جلسوں اخبارات اور سائن بورڈ وغیرہ سمیت اشتہارات میں روز بروز
اضافہ ہورہا ہے کہ آپ کے ووٹ کے صحیح حقدار ہم ہیں۔ ہر پارٹی کے امیدوار
عوام تک رسائی کے حصول کے لئے کوشاں ہے۔ اپنے سیاسی ساکھ کی بحالی کے لئے
برسر اقتدار پارٹیاں نئے نئے منصوبوں کے افتتاح کے لئے سرگرداں ہیں ۔یہ
ساری کشمکش الیکشن والے دن ہی کے لئے ہیں کہ صرف اپنے انتخابی نشان پہ
زیادہ سے زیادہ ووٹروں سے مہریں لگا کر ایوان اقتدار میں پہنچنے کا ذریعہ
بنائیں۔
تاریخ کے اوراق پر اگر تھوڑی دیر کے کے لئے نظر دوڑائی جائے تو آپکو یہ
گہما گہمی صرف الیکشن کے دونوں میں نظر آئیگی الیکشن کے بعد آپ اپنے منتخب
کردہ ایم این اے اور ایم پی ایز کی آنے والے الیکشن کے بعد تھوڑی سی جھلک
بھی نہیں دیکھ سکھیں گے ۔
الیکشن 2013 جس سے پوری قوم نے امیدیں باندھ رکھی ہیں کہ شائد یہ الیکشن
پاکستان کے لئے حقیقی تبدیل کا ذریعہ بنے گا ۔ہر پارٹی کی طرف سے تبدیلی کے
نعرے دیکھنے کو ملتے ہیں ۔لیکن آخر یہ حقیقی تبدیلی کون لائےگا کونسی پارٹی
میں تبدیلی کے صلاحیتیں موجود ہے؟ہاں اس کے لئے پاکستانی قوم کو صحیح طور
پر جاننے کی ضرورت ہے۔ ہمیں سوچنا چاہئے کے ہم جس پارٹی کو اپنی امانتیں
سُپرد کررہے ہیں۔ کیایہ امیدوار یا رہنما جو تبدیل کا نعرہ لگاتے ہیں اس نے
بچپن سے لیکر اب تک اپنی ہی ذات میں کیا تبدیل لائی ہے کہ جو تبدیلی اور
انقلاب کے لئے آواز لگارہی ہے۔۔؟کیا یہ اتنا اہل ہے کہ آپ کی امانتوں کو
صحیح جگہ پر استعمال کرکے ملک وقوم کی خدمت کرسکے گا ۔۔؟
کیا آپ نے اس امیدوار یا پارٹی کے ماضی پر نظر دوڑائی ہے کہ ان میں کونسی
خامیاں اور بھلائیاں ہیں ۔۔؟کیا جس پارٹی کو آپ اپنی امانت سپرد کررہے ہیں
یہ پارٹی مورثی تو نہیں کے باپ کے بعد بیٹا یا کوئی دوسرا رشتے دار پارٹی
رہنما یا MNA,MPAہوگا۔۔ ؟کیا یہ پارٹی جسکا امیدوار اپنے آپ کو ووٹ کا صحیح
حقدار کہتا ہے منظم ہے۔۔ ؟ کہیں ایسا تو نہیں کے بدنظمی سے پورے ملک کو بھی
اسی طرح چلایا جائے۔ کیا جس پارٹی کا امید وار آپ کے ووٹ کا حقدار بن رہا
ہے کرپشن میں ملوث تو نہیں۔۔؟
کیا آپ نے اس امیدوار کی پارٹی کا منشور پڑھا ہے ۔۔؟ کہیں ایسا تو نہیں کہ
ماضی کی طرح اس بار بھی صرف وعدے ہوں۔۔ ؟کیا اس پارٹی کے پاس ایسا سچا ،
امانت دار اور صالح لیڈر ہے جو صدارت ، وزارت اعظمٰی ، وزارت اعلیٰ سنبھال
کر قران وسنت اور 1971کے آئین کی عملی پاسداری کر سکے گا۔۔؟کیا آپ نے اس
امید وار کے عزم ، سوچ اور تعلیمی معیار کو اچھی طرح دیکھا ہے ۔۔؟کیا جس
امیدوار کو آپ منتخب کررہے ہیں کیا آپ اسکا احتساب کرسکتے ہیں ۔۔؟ان سارے
سوالات کو پاکستانی قوم اپنے سامنے رکھ کر ووٹ مانگنے والے امیدوار یا
پارٹی لیڈر کو اس پر اچھی طرح تولے۔لیکن ہماری بدقسمتی یہ ہے کہ ہم نے قران
پر عمل نہیں کیا ہم ہر الیکشن میں قران وسنت کی مخالفت میں جاتے ہیں ۔ جس
کی وجہ سے یہ پیارا پاکستان روز بروز نیچے چلا جارہاہے ۔اس بار اگر ہم نے
قران کے ان آیات پر لبیک کہا کہ ” اپنی امانتیں اہل امانت والوں کو سپرد
کریں “ تو انشاءاللہ ہمارا یہ ووٹ جو امانت ہے صحیح جگہوں پر استعمال ہوگا
جس سے پورا ملک روشن مستقبل کے راہ پر گامزن ہوگا۔ |