ماڈرن ازم کا خوبصورت نام

ایک دور تھا جب خبروں اور اشتہارات کی تشہیرکا زریعہ،مسجد ومنبر ہوا کرتے تھے۔وقت کے ساتھ انکی جگہ اخبارات ورسائل اور ریڈیو نے لے لی۔زرائع ابلاغ سے خبروں کا حصول آسان ہوا،معلومات عامہ میں بھی اضافہ ہوا۔ تفریح کے بھی مناسب اور معیاری پروگرام میسرآئے۔ لیکن افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہےکہ آج ایسی معیاری نشریات کی تعداد آٹے میں نمک کے برابر ہیں۔میڈیا کی ترقی نے اپنے معیارکے پیمانے کو تبدیل کر لیا ھے۔ صاف ستھری اور معیاری نشریات کی جگہ گھٹیا اور سستی تفریح مہیا کی جا رہی ہے۔ وہ میڈیا جو کبھی ثقافت ومذہبی اقدار کاآئینہ دار ہوا کرتا تھا،اب اسی کےپروگرام اور خبریں معاشرے میں انتشارکا سبب بن رہی ہیں۔بریکنگ نیوزکے نام پرمعاشرے میں سنسنی پھیلائی جا رہی ہےاور بغیر تصدیق خبروں کو نشر کرنا،نیوز چینلزکے معمولات میں شامل ہے۔

ڈراموں،سٹیج پروگرامز،یہاں تک کہ سیاسی ٹاک شوز میں جس طرح کی زبان استعمال ہوتی ہے،اپنی جگہ ایک المیہ ہےاوریہ پروگرامز گھریلو اور معا شرتی نظام پراثر انداز ہورہے ہیں۔رشتوں کا احترام نہ ہونے کے برابر رہ گیا ہے۔ فیشن کے نام پر بے ہودگی اور فحاشی کو فروغ مل رہا ہے،جس کو ماڈرن ازم کا خوبصورت نام دے کرصرفِ نظر کیا جا رہا ہے۔

ضرورت اس بات کی ہے کہ اپنی مذہبی اقدار سے دوبارہ رشتہ استوار کیا جائےاور مذہب و ثقافت کے سانچے میں ڈھلےپروگرام پیش کئیے جائیں،تاکہ ایک صحت مند معاشرہ تشکیل دیا جاسکے۔
sehrish jamal
About the Author: sehrish jamal Read More Articles by sehrish jamal: 5 Articles with 63684 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.