صبراور برداشت

ہماراتعلق ايسا مذہب سے ہےجہاں انسان کو انسانيت کےاعلٰی درجہ پر فائزکياگياہے۔انسان کو اللہ تعالٰی نے اشرف المخلوقات بنايا۔اسلام نے انسان کو زندگی گزارنے کے سنہرےاصول بتائے۔انہی اصولوں ميںسے ايک اصول صبر اور برداشت کرنا بھی ہے۔اگرہم اس اصول کو اپناليں تو ہماری زندگی کے آدھے مسائل حل ہو جائيں۔ليکن آج کل کے دور ميں انسان جہاں اپنے مذہب سے دور ہوگيا ہے وہاں اسے بہت سے مسائل کا سامنا ہے۔اب لوگوںميں برداشت نام کی چيز ہی ختم ہوگئ ہے۔مختلف جگہوں پہ يہ بات ديکھنے ميں آئی ہے کہ لوگ ايک دوسرے کا خيال نہيں کرتے۔سٹرک پار کرتے ہوئےاکثر گاڑياں پيدل چلنے والوں کا خيال نہيں کرتی اسی طرح ٹريفک بلاک کا مسئلہ بھی اسی وجہ سے ہوتا ہے ہر کسی کو جلدی ہوتی ہے کہ وہ پہلے چلا جائےليکن اگر يہاںصبرکا مظاہرہ کيا جائےتو ٹريفک بلاک کا مسئلہ ہی نہ ہو۔اسی طرح آج کےدور ميںلوگوں ميں صبر بہت کم نظر آتا ہے۔ہر کوئی شارٹ رستہ دھونڈنے کے چکر ميں ہے۔اور پھر اسی وجہ سے انہيں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتاہے۔

اسی طرح ايک اور جگہ پرلوگوں کو صبر کا مظاہرہ کرنا چاہيے جب کسی موقع پر احتجاج کيا جاتا ہے تو لوگ اپنے ہی ملک کو نقصان پہنچاتا ہے جبکہ احتجاج پرامن ہھی کيا جا سکتا ہے۔يہاں لوگوں کو صبر کا مظاہرہ کرتے ہوئے پرامن رہنا چاہے۔جبکہ پاکستان ميں ايسے موقع بہت کم ديکھنے ميں آتے ہيں جہاں لوگ پرامن طريقے سےاحتجاج کرتے نظر آئيں۔

صبر اور برداشت دو ايسی چيزيں ہيں جو کسی بھی انسان کی زندگی ميں بہت اہميت رکھتی ہيں۔اگر کوئی بھی انسان ان دو اصولوں کو اپنا ليےتو اس کی زندگی سنوار سکتی ہےاور اس کے زندگی کے بہت سے مسائل حل ہو سکتے ہيں۔

saira ghafoor
About the Author: saira ghafoor Read More Articles by saira ghafoor: 3 Articles with 2596 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.