نگران حکومت بھی سابقہ نام نہاد جمہوری حکومت کا طرز عمل اختیار کرتے ہوئے
عوام کوریلیف دینے کی بجائے ان کو روزانہ کی بنیاد پر تکلیف اور اذیت
پہنچارہی ہے پاکستان میں ہر سرکاری اور غیر سرکاری محکمے کا بیڑہ غرق اسی
کے عملہ نے کررکھا ہے اور جو جس شاخ پہ بیٹھا ہے اسی شاخ کو کاٹ رہا ہے یہی
وجہ ہے کہ آج پاکستان کے بڑے بڑے ادارے جن میں ریلوے ،پی آئی اے ،پاکستان
اسٹیل شامل ہے اپنوں ہی کے ہاتھوں تباہی سے دوچار ہیں ان سب کی تباہی کی
تفصیلات باری باری عرض کرونگا مگر سب سے پہلے الیکشن کی صورتحال پر اپنے
پڑھنے والوں کی دلچسپی کی خاطر بتاتا چلوں کہ عام انتخابات میں تین ہفتے سے
بھی کم وقت باقی ہے اس کے باوجود انتخابی مہم میں گرماگرمی نہیں آسکی
امیدوار اس گرم موسم میں بھی ٹھنڈی انتخابی مہم چلارہے ہیں الیکشن11مئی کو
شیڈول ہیں جس میں صرف18دن باقی ہیں الیکشن کمیشن کے جاری کردہ ضابطہ اخلاق
کے مطابق انتخابی مہم پولنگ کے دن سے 48گھنٹے پہلے ختم ہو جائے گی۔یوں
انتخابی مہم کی گہما گہمی میں مزید دو دن کی کمی ہوجائے گی سیاسی ناقدین کا
خیال ہے کہ جماعتوں کی طرف سے ٹکٹوں کے اعلان میں تاخیرنے انتخابی مہم کو
ٹھنڈاکرنے میں اہم کرداراداکیا امن عامہ کی موجودہ صورتحال کا بھی کردار
اہم ہے بجلی کی لوڈشیڈنگ نے رات کی انتخابی مہم کو بالکل ہی ختم کردیا ہے ۔صرف
وہ امیدوار جو جنریٹر وغیرہ کاخرچہ برداشت کرسکتے ہیں۔ انہیں رات کی مہم کے
دوران کوئی مسئلہ نہیں ہے مہنگائی نے کھابے شابے بھی ختم کررکھے ہیں
سیاستدانوں نے گلی محلوں میں دفاترکھولنے کا عمل بھی روک رکھا ہے کاغذات
نامزدگی جمع کروانے سے لے کر سکروٹنی تک اور اپیلوں سے لے کر انتخابی
نشانات الاٹ کرنے تک کئی مرحلے مکمل ہوچکے ہیں اس کے باوجود انتخابی مہم
کچھوے کی رفتارسے چل رہی ہے اورووٹرز روزانہ ایک دوسرے سے اب بھی یہی سوال
پوچھتے ہیں کیا الیکشن ہورہے ہیں؟
تخلیق پاکستان کے بعد تکمیل پاکستان کے لئے قیادت کے فقدان کے باعث ملک
سامراجی اور استبدادی غلامی میں آئے روز جکڑنے کے باعث معاشی تہذیبی دفاعی
طور بحرانوں کا شکار ہوا جمہوری سیاسی نظام پر نسل در نسل جمہوریت نما
آمرحکمرانوں کے قبضہ کے باعث ملک وقوم کوآئے روز بحرانوں میں مبتلا کیے
ہوئے ہیں موجودہ حالات کے تناظر میں خودداری ملی غیرت ہی ہماری قومی بقاءہے
ملک میں قیادت کے فقدان کے باعث آئے روز ملک کو نئے نئے مسائل کا سامنا ہے
کیونکہ جتنی بھی جمہوری جماعتیں ہے ان پر نسل درنسل آمریت مسلط ہے پاکستان
کوجمہوری فلاحی مملکت بنانے کے لیے قائد اعظم محمد علی جناح کے نظریہ کے
مطابق چلانے کی ضرورت ہے کیونکہ پاکستان حاصل ہی نظریاتی طورپر کیا گیا تھا
نظر یہ پر عمل کرنے کی بجائے 65سال تاویلوں میں گذاردیے ہر آنے والے صاحب
اقتدار نے اپنی اپنی پالیسیاں لاگوکرکے ملک وقوم کو بہتری کی نوید سنائی
قوم اپنے آنے والے مستقبل کی خاطر بیوقوف بنتے رہے کسی نے بھی ان راہنماﺅں
سے نہ پوچھا کہ جس نظریہ کی بنیاد پر مسلمان قوم نے لاکھوں جانی قربانیاں
دی اس کاکیا بنا ؟
اگر ان سب باتوں کا ہمیں جواب چاہیے تو اس کے لیے نادیدہ قوتوں کے خلاف
پوری قوم کو متحد ہونا پڑے گا اور جب تک امریکی غلام حکمران ہم پر مسلط
ہوتے رہیں گے پاکستان کی خود مختاری و سلامتی خطرے میں رہے گی سابقہ
حکومتوں کی لوٹ مار کی پالیسیوں نے ملکی حالات کو بدسے بدتر بنا دیا ہے جس
سے ملک کے ہر شعبے اور زندگی کے ہر میدان میں کرپشن اور بد عنوانیوںمیں بے
اضافہ ہوا اور بلخصوص گزشتہ پانچ سالوں کے اندر کرپشن میں ہوشربا اضافہ ہو
اہے۔بنکوں سے قرضوںکی معافی کا بازارگرم رہااہم ترین ادارے بشمول اسٹیل مل
،پی آئی اے،واپڈا،ریلوے اور ٹریڈنگ کار پوریشن خزانہ پر بوجھ بن چکے ہیں
مہنگائی،بے روزگاری اور 18سے20گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ نے عوام کو مصیبت میں ڈال
دیا ہے نہ صرف پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ بلکہ سابق تمام حکومتیں ملک کو
بحرانوںسے نکالنے میںبری طرح ناکام رہی ملک کی داخلی اور خاجی پالیسیوں نے
عوام اورملک کو تباہ کرکے رکھ دیا جس کی وجہ سے اب وطن عزیزشدید بحرانوں
میں مبتلاہے۔آئندہ انتخابات میںعوام کا فرض ہے کہ پاکستان جو ایک مقدس
امانت ہے اس کی حفاظت اور اسلامی اور جمہوری بنیادوں پر اس کی ترقی اور
استحکام کے لئے میدان میں اتریں اور موثر اور پر امن جد و جہد کے ذریعے ملک
کوموجودہ بحرانوں سے نجات دلانے کے لئے اپنی ذمہ داری اداکریں - |