رسول اکرم ﷺ کی سنت پر عمل کرنا ایمان کا حصہ ہے اور یوں
وہ مسلمان بڑا خوش نصیب ہے جو اس چیز کو پسند کرے جو رسول اکرمﷺ کو پسند
تھی۔ اس طرح اس چیز کا استعمال عبادت اور باعث ثواب قرار پاتا ہے۔ ویسے بھی
ایک مسلمان کے لیے رسول اکرمﷺ کا اسوۃ حسنہ ہی صحیح راہ عمل ہے۔ احادیث
مبارکہ کے مطالعہ سے پتہ چلتا ہے کہ بعض غذاؤں کو رسول اکرم ﷺ خصوصی طور پر
پسند فرماتے تھے۔ ان غذاؤں پر سائنسی و طبی انداز سے تحقیق کی گئی تو ان
کے فوائد کو مسلم قرار دیا گیا۔ ذیل میں ان کا مختصراً ذکر کیا جاتا ہے: -
|
کھجور
کھجور ایک مقوی غذا ہے۔ سب پھلوں میں سے زیادہ توانائی بخش ہے۔ جسم انسانی
کو جس قدر حیاتین کی ضرورت ہوتی ہے اسی قدر کھجور میں ہے۔ کھجور جسم کو
فربہ کرتی ہے۔ صالح خون پیدا کرتی ہے۔ سینہ اور پھیپھڑوں کو قوت بخشنے کے
لیے اس سے بہتر کوئی چیز نہیں ہے۔ کھجور ہمارے نبیﷺ کی مرغوب غذا رہی ہے۔
قرآن مجید میں بھی کھجور کا ذکر آیا ہے۔
کھجور کی ایک قسم عجوہ ہے جو مدینہ منورہ میں ہوتی ہے۔ یہ امراض قلب میں
مفید ہے۔ عجوہ کھجور نبی اکرم ﷺ کو بہت پسند تھی
۔رسول اکرمﷺ کا ارشاد ہے:
عجوہ جنت کا پھل ہے۔ اس میں زہر سے شفا دینے کی تاثیر ہے۔
حضرت عطبہ رضی اللہ عنہ اور عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک دفعہ
آنحضرتﷺ ہمارے ہاں تشریف لائے تو ہم نے آپﷺ کی خدمت میں مکھن اور کھجوریں
پیش کیں کیونکہ آپﷺ یہ پسند فرماتے تھے۔ |
|
دودھ
دودھ حضرت انسان کے لیے ایک مکمل غذا ہے اور اس سے بہتر غذا شاید ہی ہو۔
دودھ میں جسم کی ضرورت کے مطابق تمام اجزا موجود ہیں جن سے جسم صحت مند رہ
سکتا ہے اور اس کی نشونما صحیح ہو سکتی ہے۔ جن علاقوں کے لوگ دودھ استعمال
کرتے ہیں ان کی عمریں زیادہ ہوتی ہیں۔ اللہ کے فرستادہ پیغمبروں کی یہ
پسندیدہ غذا رہی ہے۔ رسول اکرم ﷺ کو دودھ بہت پسند تھا۔ آپﷺ اکثر گائے اور
بکری کا دودھ استعمال فرماتے ۔ آپﷺ کا ارشاد ہے:
کوئی چیز ایسی نہیں جو طعام اور مشروب دونوں کا کام دیتی ہو، مگر دودھ۔
حضرت صہیب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ آپﷺ نے ارشاد فرمایا:
تم لوگ گائے کے دودھ کو اپنے لئے لازم قرار دے دو، کیونکہ یہ شفا بخش ہے
اور اس کا گھی دوا ہے۔
|
|
شہد
شہد کے بارے میں یہ بات طے شدہ ہے کہ یہ بہت سے امراض میں مفید ہے۔ اور اس
کا استعمال جسم کو امراض سے محفوظ رکھتا ہے۔ تمام تر کاوشوں کے باوجود اب
تک شہد کا متبادل تلاش نہیں کیا جا سکا۔ شہد کی ایک خوبی اس کے رس کا جلد
اثر کرنا اور قدرتی انٹی بایوٹک (Anti Biotic) ہوتا ہے۔ یہ حلق سے نیچے
اترتے ہی خون میں شامل ہو جاتا ہے۔ نوزائیدہ بچے سے لے کر جانِ بلب مریض تک
سب کے لئے غذا اور دوا ہے۔ رسول اکرم ﷺ کو شہد بہت پسند تھا۔ اور اس کا بہت
استعمال فرماتے تھے۔حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ آپ ﷺ شہد پسند
فرماتے تھے۔
شہد کی شفا بخشی کا ذکر قرآن میں بھی آیا ہے اور اسے موت کے علاوہ ہر مرض
کا علاج قرار دیا گیا ہے۔
|
|
گوشت
گوشت جسم انسانی کی صحت و توانائی کے لئے بہت مفید قرار دیا جاتا ہے۔ اس
میں جسم کی طاقت و توانائی کے لئے اہم اجزا ہوتے ہیں۔ رسول اکرمﷺ حلال
جانوروں کا گوشت بہت شوق سے کھاتے تھے۔ بلکہ گوشت آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی
مرغوب غذا تھی۔ مرغ کا گوشت بھی آپﷺ پسند فرماتے۔ حضرت ابو الدرداء سے
روایت ہے کہ آنحضرتﷺ نے فرمایا:
دنیا و جنت دونوں جگہ سب کھانوں کا سردار گوشت ہے۔
اس کا مطلب یہ ہے کہ گوشت دنیا و آخرت میں بہترین سالن ہے اور گوشت تمام
کھانوں کا سردار ہے۔ حضرت مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک
دفعہ آنحضرتﷺ کے ہمراہ کسی شخص کے ہاں کھانے پر گیا۔ پس آنحضرتﷺ نے بکرے کا
بازو بھوننے کا حکم دیا۔ پھر آپﷺ اس میں سے کاٹ کاٹ کر مجھے دینے لگے۔
|
|
کدو
کدو ایک سبزی ہے جو ذائقہ میں لذیذ اور تاثیر میں زود ہضم ، صحت بخش اور
دماغی صلاحیتوں کو بڑھانے والا ہے۔ کدو مفرح قلب، جگر اور اعصاب کے لیے
مفید سبزی ہے۔ کدو ہمارے پیغمبر اسلامﷺ کو بہت زیادہ پسند تھا۔ پسندیدگی کا
یہ عالم تھا کہ گوشت اور کدو کے سالن سے کدو کے قتلے اٹھا اٹھا کر پہلے
کھاتے تھے۔ حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک درزی نے آنحضرتﷺ کو
کھانے پر بلایا ، میں آپﷺ کے ساتھ تھا۔صاحب خانہ نے جو کی روٹی اور شوربہ
پیش کیا۔ شوربہ میں کدو گوشت تھا۔ پس میں نے دیکھا کہ آپﷺ کدو کے ٹکڑے اٹھا
اٹھا کر نکالتے تھے۔ اس دن سے میں بھی کدو کو پسند کرنے لگا۔
|
|
ثرید
ثرید اس کھانے کو کہا جاتا ہے جو شوربے یا پتلی دال میں بھگو کر تیار کیا
جاتا ہے۔ حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ آنحضرت ﷺ کا
محبوب ترین کھانا ثرید تھا۔
|
|
حلوہ
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا اور حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت
ہے کہ آپ ﷺ حلوہ کو پسند فرماتے تھے۔
|
|
زیتون اور اس کا تیل
حضرت ابو رشید انصاری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ آنحضرت ﷺ نے ارشاد
فرمایا:
کہ تم زیتون کا پھل کھاؤ اور اس کا تیل استعمال کرو کیونکہ یہ بابرکت درخت
ہے۔
|
|
سرکہ اور جو کی روٹی
آنحضرتﷺ کو سرکہ اور جو کی روٹی بہت پسند تھی۔ آپﷺ اکثر ان دونوں کا
استعمال فرماتے۔ گوشت کدو اور جو کی روٹی کو پسند فرماتے اور بڑی رغبت سے
تناول فرماتے۔
|
|
شکریہ : (جناب حکیم راحت نسیم سوہدروی)
|