کچن میں استعمال ہونے والی اکثر اشیاء ایک بار استعمال
ہونے کے بعد بیکار ہوجاتی ہیں لیکن آپ ان معمولی اور بے ضرر چیزوں کو بھی
بہت ہی خاص مقاصد کے لیے استعمال کرسکتے ہیں.زیرِ نظر مضمون میں ہم نے چند
مفید تجاویز دیں ہیں جن کی مدد سے آپ کھانے پینے کی بہت سی اشیاء کو ضائع
ہونے سے بچا سکتے ہیں۔
|
سبزیوں کو دوبارہ اگانا
ہری پیاز بہت سے کھانوں میں استعمال کی جاتی ہے عام طور پر اس کا صرف ہرا
حصہ ہی استعمال کیا جاتا ہے جب کہ سفید حصہ جو پیاز پر مشتمل ہوتا ہے وہ
پھینک دیا جاتا ہے ۔اگر ہری پیاز کے صرف سفید حصوں کو کاٹ کر الگ کر لیا
جائے تو انھیں دوبارہ اگایا جاسکتا ہے۔ یہ بات غیر یقینی تو لگتی ہے لیکن
اسے آزماکر ضرور دیکھیں۔ اس کے لیے آپ ایک گلاس پانی لیں اور پیاز اس میں
ڈال دیں اب اسے سورج کی روشنی میں رکھیں ۔آپ ہر تھوڑے دن کے بعد ان میں سے
ہرے حصوں کو کاٹ کر استعمال کر سکتی ہیں۔اس طریقے سے غیر محدود مدت کے لیے
ہری پیاز خریدنے سے آپ کی جان خلاصی ہوجائے گی۔ |
|
دودھ کو پنیر میں بدل ڈالیں
اکثر اوقات ہم مہینے بھر کا راشن ایک ساتھ لے آتے ہیں۔جس میں دودھ کے گیلن
بھی شامل ہوتے ہیں۔بعض اوقات کافی دودھ بچ جاتا ہے اور ضائع ہو جاتا ہے ۔چوں
کہ دودھ زیادہ دیر تک استعمال نہیں کیا جاسکتا یہ بہت جلد خراب ہو جاتا ہے
اس لیے زائد دودھ کو ضائع ہونے سے بچانے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ اس کی
پنیر بنا لی جائے۔
|
|
چائے اور کافی بنانے کے بعد پتّی سے فائدہ
اٹھائیں
چائے اور کافی بنانے کے بعد اس کی پتی کو پھینکنے کے بجائے استعمال میں
لایا جاسکتا ہے ۔یہ چیونٹیوں کو دور بھگانے میں مفید ثابت ہوتی ہے اس کے
علاوہ اس کی مدد سے بدبو اور تعفن سے نجات حاصل کی جاسکتی ہے۔ نہ صرف یہ
بلکہ یہ پودوں کی نشوونما میں بھی اہم کردار ادا کرتی ہیں اس کے علاوہ بھی
اس کے کئی فوائد ہیں جن سے اس کی اہمیت کا اندازہ بخوبی لگایا جاسکتا ہے۔
|
|
مالٹے کے چھلکے دلائیں کیڑے مکوڑوں سے نجات
مالٹے کے چھلکے اصل میں بے تحاشا مقاصد میں استعمال کے لیے محفوظ کیے جاتے
ہیں۔خاص طور پر گرمیوں میں ان کا استعمال بڑھ جاتا ہے ۔ اگر کینو کے چھلکے
پیس کر کیڑے مکوڑے جیسے کہ مچھر اور چیونٹیوں پر چھڑکے جائیں تو ان سے
چھٹکارا حاصل کیا جاسکتا ہے ۔اس کے علاوہ اگر کسی جگہ سے بہت ناگوار بو
آرہی ہو تو اس سے بھی نجات حاصل کی جاسکتی ہے ۔مالٹے کا چھلکا بیرونی طور
پر سخت اور کھردرا ہوتا ہے اس میں بعض آئل بھی پائے جاتے ہیں۔ جنہیں عطریات
اور معدے کے مقوی مشروبات میں استعمال کیا جاتا ہے۔ مالٹے کے خشک چھلکے
اسہال‘ معدی درد‘ قے اورمتلی میں بطور علاج استعمال ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ
انہیں مختلف کاسمیٹکس میں بھی استعمال کیا جاتا ہے، کیل مہاسوں سے نجات
حاصل کرنے کے لیے اس کا پیسٹ بنا کر منہ پر لگایا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ
انھیں خشک کرکے باریک پیسنے کے بعد بطورِابٹن بھی استعمال کیا جاتا ہے۔
|
|
زیادہ پکے ہوئے کیلوں کو بیک کرلیں
بہت زیادہ پکے ہوئے کیلے جن کے چھلکے کا رنگ تبدیل ہو کر سیاہ ہوجاتا
ہے۔عموماً انھیں پھینک دیا جاتا ہے حالانکہ ان سے ذائقے دار کیلے والی بریڈ
بنائی جاسکتی ہے۔بجائے اسے ضائع کرنے کے اس سے لذیذ اور منفرد میٹھے کا لطف
اُٹھائیں۔
|
|
اب باسی اور نرم چپس بنائیں کرسپی
عموماً چپس ایک بار کھانے کے بعد باسی اور نرم ہوجاتے ہیں۔ اس لیے انھیں
پھینک دیا جاتا ہے اب ان چپس کو پھینکنے کی کوئی ضرورت نہیں کیوں کہ ان
باسی اسنیکس اور چپس کو مائیکرو ویو میں رکھ کر دوبارہ خستہ بنایا جاسکتا
ہے ۔ایک ایسی پلیٹ میں تمام چپس یا اسنیکس ڈالیں جو مائیکرو ویو میں متاثر
نہ ہو اور دس سیکنڈ کے لیے فل پاور پر رکھ دیں یہ پہلے کی طرح خستہ ہو
جائیں گے ۔
|
|
بچا ہوا پیزا
اگر پیزا بچ جائے تو اس کو پھینکنے کے بجائے آپ اس سے جب چاہیں لطف و اندوز
ہو سکتے ہیں لیکن اس کے لیے ما ئیکروویو کے استعمال سے گریز کریں بلکہ ان
نم سلائسز کو 4 سے5 منٹ کے لیے درمیانی آنچ پر توے پر رکھیں ۔اس کے بعد اسے
ایلومینیم ورق میں اچھی طرح لپیٹ دیں اور خستہ اور مزیدار پیزا کا لطف
اُٹھائیں۔
|
|
گرمی میں آئس پاپ کا لطف اُٹھائیں
مختلف اقسام کی سافٹ ڈرنکس اگر ایک بار کھول لی جائیں تو انھیں اُسی وقت
استعمال کرنا پڑتا ہے کیوں کہ کچھ دیر بعد ان کی گیس نکل جاتی ہے اور
بدذائقہ محسوس ہوتی ہیں انھیں پینے میں وہ لطف نہیں رہتا ۔لیکن اسے ضائع
کرنے کی بجائے اگر تھوڑے صبر کا مظاہرہ کیا جائے تو اس سے بھرپور مزا لیا
جاسکتا ہے ۔وہ اس طرح کہ آئس کیوب ٹرے میں بچی ہوئی ڈرنک ڈالیں اور ہر خانے
میں ایک ٹوتھ پک رکھ کر ریفریجریٹر میں رکھ دیں۔ جب یہ جم جائے تو مزے دار
آئس پاپ سے لطف و اندوز ہوں۔ |
|
بچی ہوئی ڈبل روٹی
پرانی بچی ہوئی اور خشک ڈبل روٹی ضائع مت کریں۔جب تک کہ یہ آپ کے دانتوں سے
چپکنا نہ شروع کرے ۔آپ اس ڈبل روٹی کا چورا بنا کر رکھ سکتی ہیں،اس کو
مختلف مصالحے لگا کر تل سکتی ہیں نہ صرف یہ بلکہ سلاد اور سوپ کے لیے اس کے
کروٹن بناکر رکھے جاسکتے ہیں۔ |
|