پاکستان کے مجموعی ووٹرز اور ٹرن آوٹ

پاکستان کی تاریخ کے بہت ہی اہم انتخابات کے میدان سجنے میں بہت کم دن باقی ہے امیدوار ووٹروں کے نخرے اٹھا رہے ہیں اور ووٹر کسی نئی نویلی دلہن کی طرح ان کو اپنے نخرے دکھا رہے ہیں ہر طرف گہما گہمی کا سہاں ہے کیونکہ پہلی بار ایک آزاد عدلیہ اور ایک ایکٹو میڈیانے عوام میں یہ تاثر عام کرنے میں مدد دی ہے کہ ہاں ان کے ووٹ کی بھی کوئی طاقت ہے اب کی بار الیکشن کمیشن کی طرف سے یہ کوشش کی جارہی ہے کہ ٹران اوٹ کو بڑھایا جائے اور لوگوں کی الیکشن میں دلچسپی کو دیکھتے ہوئے الیکشن کمیشن کے اندازوں کی کامیابی یقینی نظر اٹی ہے اور امید ہے کہ ووٹر الیکشن والے دن اپنا ووٹ کاسٹ کرنے کے لئے گھروں سے نکلیں گے اور اس طرھ وہ اپنے ووٹ کو پاکستان کی تعمیر میں استعمال کرتے ہوئے اپنا قومی فریضہ انجام دیں گے عام انتخابات میں گیارہ مئی کو ہوں گے آٹھ کروڑ ستاون لاکھ اڑتیس ہزار سات سو نواسی ووٹرز اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے بیس فیصد رائے دہندگان پہلی مرتبہ اپنا ووٹ ڈالیں گے جن میں زیادہ تر نوجوان ووٹر ہیں جس کی وجہ سے تمام سیاسی جماعتیں ان نوجوانوں کے ووٹ کو اپنے بیلٹ بکس میں دیکھنا چاہتی ہے اور نوجوانوں کو خوش کرنے کے لئے ان کی توجہ حاصل کرنے کے لئے اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں اور تمام سیاسی جماعتیں ان نوجوانوں کو اپنے ساتھ ملانے کے لئے اپنی نوجوان قیادت کو استعمال کر رہی ہے پاکستان پیپلز پارٹی کی طرف سے بلاول بھٹو زرداری ،پاکستان مسلم لیگ (ن) کی طرف سے حمزہ شہباز اور مریم نواز پاکستان مسلم لیگ ق کی طرف سے چوہدری مونس الہیٰ نوجوان خون کو اپنے حق میں کرنے کے لئے پوری جدو جہد کر رہے ہیں اب دیکھنا یہ ہے کہ کہ کون ملک کے اس مستقبل کے آگے کامیاب ہو تا ہے کیونکہ نوجوان طبقہ بہت باشعور اور پڑھا لکھا ہے جو کہ حقیقی تبدیلی کا خواہش مند ہے بات کی جائے آئندہ عام انتخابات میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تو ان کی تعدادآٹھ کروڑ ستاون لاکھ اڑتیس ہزار سات سو نواسی ہے مرد ووٹرز کی تعداد چار کروڑ چوراسی لاکھ سولہ ہزار چار سو تیرہ ہے جوکہ کل ووٹرز کا چھپن اعشاریہ پچاس فیصد بنتا ہے جبکہ خواتین خواتین ووٹرز کی تعدادتین کروڑ تہتر لاکھ بائیس ہزارتین سو چھہتر ہے جوکہ مجموعی رائے دہندگان کی شرح کا تینتالیس اعشاریہ پچاس فیصد ہے صوبہ پنجاب میں مجموعی ووٹرز کی تعدادچار کروڑ نوے لاکھ پانچ ہزار چھ سو اکتالیس ہے جوکہ ملک بھر کے ووٹرز کا ستاون فیصد ہے مرد ووٹرز دوکروڑ چھہتر لا کھ چوبیس ہزار آٹھ سو ستر ہے جو پنجاب کے مجوعی ووٹرز کا چھپن فیصد ہے جبکہ خواتین ووٹرز کا تناسب چوالیس فیصد اور تعداددوکروڑتیرہ لاکھ اسی ہزارسات سو اکہتر ہے صوبہ سندھ میں کل رجسٹرڈ ووٹرز کی تعدادایک کروڑ ستاسی لاکھ تیرہ ہزار پانچ سو تہتر ہے جو مجموعی قومی رائے دہندگان کا بائیس فیصد حصہ بنتا ہے مرد ووٹرز کی تعدادایک کروڑ تین لاکھ پینتیس ہزار آٹھ سو ہے جو صوبے کے مجوعی ووٹرز کا پچپن فیصدہے جبکہ خواتین ووٹرز کی شرح پیتالیس فیصد اور تعداد تیراسی لاکھ ستتر ہزار سات سو تہتر ہے پنجاب مین اب کی بار الیکشن ایسے مواقع پر آئے ہیں جب ایک طرف گندم کی کٹائی کا سلسلہ جاری ہو گا تو دوسری طرف الیکشن کا دنگل جس کی وجہ سے ٹرن آوٹ پر خاطر خواہ اثر پڑے گا خیبر پختونخوا میں کل ووٹرز کی تعداد ایک کروڑ تیئس لاکھ گیارہ ہزار ہے جوحق رائے دہی استعمال کرے والوں کے چودہ فیصد تناسب کے برابر ہے مرد ووٹر کی تعدادستر لاکھ اننچاس ہزار دوسوپینسٹھ ہے جو صوبے کے مجوعی ووٹرز کی ستاون فیصد بنتی ہے، جبکہ خواتین رائے دہندگان کی شرح تینتالیس فیصد اور تعداد باون لاکھ اکسٹھ ہزارسات سو چھتیس ہے وہاں پر امن و امان کا مسئلہ گھمبیر صورت اختیار کئے ہوئے ہے جس کی وجہ سے ٹرن اوٹ کم ہونے کی توقع ہے مگر اب کی بار وہاں کا نوجوان طبقہ بہت جوش سے ان انتخابات میں حصہ لے رہا ہے ۔ صوبہ بلوچستان میں مجموعی ووٹرز کا تناسب قومی رائے دہندگان کا چار فیصد ہے صوبے میں مجموعی ووٹرز کی تعداد تینتیس لاکھ پیتالیس ہزار سڑسٹھ ہے مرد ووٹرز کی تعداد انیس لاکھ بائیس ہزار چھ سو اٹھائیس ہے صوبے میں مرد ووٹرز کا تناسب ستاون فیصد ہے جبکہ خواتین رائے دہندگان کی شرح تینتالیس فیصد اور تعداد چودہ لاکھ بائیس ہزار چار سو انتالیس ہے اس صوبے میں ماضی میں بھی ٹرن آوٹ کم رہا ہے بات کی جائے فاٹا کی تو فاٹامیں کل ووٹرز کی تعدادسترہ لاکھ انچاس ہزار تین سو اکتیس ہے جو مجموعی رائے دہندگان کا دو فیصدی بنتا ہے فاٹا مین مرد ووٹرز کی تعدادگیارہ لاکھ ترپن ہزار تہتر ہے جو علاقے کے مجوعی ووٹرز کا چھیاسٹھ فیصد ہے خواتین ووٹرز کی شرح چونتیس فیصد اور تعداد پانچ لاکھ چھیانوے ہزاردوسواٹھاون ہے یہاں پر دہشت گردی کی لہر کی وجہ سے انتخابی امیدوار گھروں میں مقید ہیں اور زرائع ابلاغ کے سہارے اپنی اپنی انتخابی مہم کو چلانے میں مصروف ہیں جس کی وجہ سے یہاں بھی ووٹ کا ٹران اوٹ کم رہنے کی توقع ہے اب کی بار فاٹا میں الیکشن کمیشن نے خواتین کے ووٹ کو لازمی کاسٹ کروانے کے لئے اقدامات اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے جو کہ کافی خوش آئیند بات ہیبات کی جائے پاکستان کے فیڈرل ایریازکی جس میں مجموعی ووٹرز کی تعدادچھ لاکھ چودہ ہزار ایک سو چھہتر ہے جو مجموعی حق رائے دہی کا ایک فیصد بنتا ہے۔ فیڈرل ایریاز میں حق رائے دہی استعمال کرنے والے مردون کی تعداد تینتیس لاکھ سات سو ستتر ہے جو علاقے کے مجموعی ووٹرز کا چون فیصد بنتا ہے جبکہ خواتین رائے دہندگان کی شرح چھیالیس فیصد اور تعداد دولاکھ تیراسی ہزار تین سو ننانوے ہے ان دوں حلقوں میں اب کی بار الیکشن کی گہما گہمی دیکھنے سے تعلق رکھتی ہے ہر امیدوار جیت کی امید لئے آئے دن گلی محلوں میں گھر گھر انتخابی مہم چلانے میں مصروف نظر آرہا ہے اب دیکھنا یہ رائے دہندگان اپنا حق رائے دہی استعمال کرتے ہوئے پاکستان میں اگلی حکومت کے قیام کا مینڈیٹ کس کو دیتے ہیں کیونکہ تمام جماعتیں ہی اپنی اپنی کامیابی کی دعوے بڑی امید سے کرتی نظر آتی ہیں اس لئے اب کی بار الیکشن جیتنے کے بارے میں کچھ بھی نہیں کہا جا سکتا دیکھنا یہ کہ گیارہ مئی کو الیکشن کے اس میدان میں کون سرخرو ہوتا ہے اور کون جیت کا سہرا اپنے سر سجاتا ہے-

rajatahir mahmood
About the Author: rajatahir mahmood Read More Articles by rajatahir mahmood : 304 Articles with 227328 views raja tahir mahmood news reporter and artila writer in urdu news papers in pakistan .. View More