الیکشن 2013ءاور سیاسی جماعتوں کی کارکردگی کاتقابلی جائزہ

ملکِ پاکستان پر جن جماعتوں نے حکمرانی کی ہے اگر ان کی حکمرانی کا جائزہ لیا جائے تومایوسی کے علاوہ کچھ بھی نظر نہیں آتاآج ہم سیاسی جماعتوں کامورثی ہونا،کارنامے،قومی خزانے سے اسراف اور عوام کی حالت کے تحت گفتگو کریں گے تاکہ چند دنوں بعد عوام کو ووٹ کاسٹ کرنے میں آسانی ہو۔ مسلم لیگ شروع میں ملک کو متفقہ آئین نہ دے سکی جس سے ملک میں اتحاد واتفاق کا فقدان رہااور ملک کے اندر اتنی وزاتیں بدلیں کہ ہمارے دشمن نہرو کو یہ کہنے کا موقع ملاکہ پاکستان میں اتنی وزارتیں بدلتیں ہیں جتنی میں شیروانیاں بھی تبدیل نہیں کرتا قائد ؒنے بھی کہا تھا مےری جیب میں کھوٹے سکے ہیں اس کے بعد پاکستان کی بانی جماعت ٹکڑوں میں بٹتی رہی ۔یہاں تک کے الف، ب، ت سے ہوتی ہوئی ن لیگ تک پہنچی۔مسلم لیگ مورثی جماعت نہیں تھی مختلف لوگوں نے مسلم لیگ کے گھوڑے پر سواری کی مگرن لیگ سے پہلے تک یہ مورثی نہیں بنی تھی مگر اب اس کے نام کے ساتھ نواز مسلم لیگ کا ٹیگ لگ گیا ہے اور اپنی اولاد کو ٹکٹ دے کر اسے مورثی بنا دیا گیا ہے۔ن مسلم لیگ کا کارنامہ ہے کہ اس نے ایٹمی دھماکہ کیا اسمبلی میںدو تہائی اکثریت حاصل کی مقبولیت کا گراف سب سے زیادہ ہے مگر شکا ئتیں بھی ہیں۔ مجموعی کارکردگی مناسب نہیں رہی کالا باغ ڈیم نہ بنا سکی، عوام کی حالت نہ بدلی، پاکستان ایشیا کاٹا ئیگر نہ بن سکا، امریکی خواہش پر تعلیمی نصاب میں تبدیلی کی، روشن پاکستان کی باتیں، اس سے قبل آئینی طور پرغیر مسلم قادیانیوں کو بھائی کہنا ،امریکی سفیرمنٹر سے امریکا مخالف ماحول نہ بننے دینے کا وعدہ اور بھارت سے کشمیر کے حل کے بغیر دوستی کی باتیں ایسی ہیں جو عوام کو منظور نہیںا سی وجہ سے مسلم لیگ کے سپورٹر اور د ائمی حماہتی نوائے وقت کے ایڈیٹر مجید نظامی کی برہمی مثال شامل ہے۔ قائد اعظم ؒ اور لیاقت علی خان کے وقت مسلم لیگ ملک کے خزانے سے اسراف کے جرم میں مبتلا نہیںہوئی تھی مگر عوام اعتراض کرتی ہے کہ نواز شریف صاحب نے اپنے دور اقتدار میں ناجائزپیسہ کما کر فیکٹریوں میں اضافہ کیا،رائے ونڈ محل بنایا، پارلیمنٹ، وزیروں، مشیروں اور بیرونی دوروں پر قومی خزانے پر بوجھ اور لندن کے پوش علاقے میں خریداری کے وقت ایک بزرگ پاکستانی کے اعتراض پر نامناسب جواب یعنی یہ کہنا کہ اگر اللہ نے مجھے دیا اور پاکستان کو نہ دیا تو میں کیا کروں یہ باتیں عوام کے لیے قابل اعتراض ہیں۔نواز شریف 1980 سے 1985 تک وزیر خزانہ رہے1985 سے 1990 تک وزیر اعلیٰ پنجاب رہے1990 سے1993 وزیر اعظم رہے1997 سے 1999 پھر وزیر اعظم رہے اسی طرح ان کے بھائی بھی اقتدارمیں رہے مگر عوام کی حالت نہ بدلی اب اگر اقتدار ملا تو کیا کریں گے۔ پیپلز پارٹی مسلم لیگ کے جسد سے پیدا ہوئی مورثی جماعت بن چکی ہے ہمیشہ بھٹو کے نام سے عوام میں جاتی اور اقتدار میں آتی رہی ہے اب بھی اسی نام سے ووٹ مانگ رہی ہے اقتدار کی لالچ میں زرداری خاندان کو بھٹو خاندان میں مصنوی طور پر تبدیل کر دیا گیااس نے پاکستان کو1973ءکا متفقہ آئین دیا ،قادیانیوں کو اقلیت قرار دیا، پاکستان کے ایٹمی پروگرام کی بنیاد رکھی، پہلی اسلام کانفرنس، جمعہ کی چھٹی اورشراب پر پابندی اس کے کارنامے ہیں اس کے بانی ذولفقار علی بھٹو صاحب نے عوام کے جذبات اُبھارے ، مزدرو ںکو فیکٹری مالکان سے، ہاریوں کو زمیداروں اور عام عوام کو سبز باغ دکھائے، پورے نہ کر سکنے والے وعدے کئے عوام کو بے وقوف بنانے میں کامیاب ہو گئے اس دور میں دانشور حضرات کہتے ہوئے سنے گئے تھے بھٹو صاحب یا تو پاکستان کو بنا دے گا یا تباہ کر دے گے ان کا تجزیہ صحیح ثا بت ہوا اورپاکستان دو لخت ہو گیا پاکستان کی تاریخ مرتب کرنے والوں نے لکھا ہے اور بجا لکھا ہے اگر پولینڈ کی قرارداد نہ پھاڑی جاتی، ادھر ہم اورادھر تم کا نعرہ نہ لگایا جاتا اور ڈھاکہ جانے والوں کی ٹانگیں توڑنے کی دھمکیاں نہ دی جاتیں تو پاکستان دو لخت ہونے سے بچ سکتا تھا۔اس پارٹی نے قومی خزانے سے اسراف کی تو حد کر دی ہے گھوڑوں کو مرابہ کھلانے ،پر آسائش زندگی گزرانے، مسٹر ٹین پرسنٹ مشہور ہونے، کچن کی تزین و آرائش پر 17 کروڑ کے خرچے کے چرچے اخبارات میں آ چکے ہیں مرکزی قیادت سے لیکر کارکنان تک کرپشن کی انتہا کر دی اسی وجہ سے غیر ممالک نے حکومت کو امداد دینے کے بجائے سول اداروں کو مدد دی۔عوام کی حالت نہ بدلی کرپشن،امن وامان، گیس بجلی کی لوڈ شیڈنگ،دھماکے،بیرونی دشمن ایجنٹوں کی ملک میںمداخلت، بیروزگاری کیا کیا بیان کیا جائے ان کے وزیر خارجہ پر امریکی ایجنٹ ہونے کا الزام لگا اب بھی مقدمہ عدالت میں چل رہا ہے عوام کی زندگی اجیرن کر دی اب پھر بھٹو صاحب کے نام اور نہ پورے ہو سکنے والے وعدوں پر ووٹ مانگے جارہے ہیں۔

عوامی نیشنل پارٹی سرحدی گا ندی کی بنائی ہوئی پارٹی ہے اس پارٹی کے سربراہ نے پاکستان میں دفن ہونا بھی پسند نہ کیااس نے پاکستان کی مخالفت کی تھی ا ب بھی اپنے پرانے پاکستان مخالف نظریات سے نہیں ہٹی اور بھارت کے ساتھ کنفیڈریشن بنانے کی باتیں کرتی ہے، یہ بھی مورثی پارٹی ہے غفار خان ،ولی خان اور اب اسفند ولی خان اس کے سربراہ ہیں ملکی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کالا باغ نہ بننے دینا بلکہ بم سے اُڑا دینے کی دھمکی دینا ۔ اس کا کار نامہ خیبر پختونخواہ کا نام ہے چاہے وہ ہزارہ،ڈیرا ، کوہستان کی آبادی کو نامنظور ہو۔قائد اعظم ؒ کی قیادت میں اسے شکست ہوئی تھی گو کہ اس کوپہلے خیبرپختواہ اور بلوچستان میں مفتی محمود صاحب کے ساتھ مخلوط حکومت بنانے اور 2008 میں جماعت اسلامی اور دوسری پارٹیوں کے بائیکاٹ اور نواز شریف کی بے وفائی کی وجہ سے خیبرپختونخواہ میں حکومت بنانے کا موقع ملامگر اس کے دور میں خیبرپختونخواہ کے لوگوں کو تاریخی دکھوں کا سامناکرنا پڑا اس کے دور میں 25 لاکھ شہریوں کو اپنی ہی ملک میں مہاجر بننا پڑا اور لاتعداد اب بھی کیمپوں میں زندگی بسر کر رہے ہیں امریکی جنگ میں شریک بن کر مقامی لیڈر شپ سے معاہدے کر کے امریکی شہ پر دھوکا کیا اور سوات جنوبی وزیرستان پر فوجی آپریش کی وجہ سے اب مشکلات میں مبتلا ہے۔ایم کیو ایم حقوق کے نام پر وجود میں آئی اوّل روز سے ہی ٹی وی اور وی سی آر فروخت کرو اور اسلحہ خریدو کے فلسفے کے تحت قتل و غارت پر عمل پیرا ہے مثال کے طور کسی نے مچھیرے سے دریافت کیا آپ کے پردادا کیسے فوت ہوئے اس نے کہا ڈوب کر آپ کے دادا کےسے فوت ہوئے اس نے کہا ڈوب کر آپ کے والد کیسے فوت ہوئے اس نے کہا ڈوب کر ۔ عجیب لوگ ہو سب ڈوب کر فوت ہو رہے ہیں اور آپ مچھیروں والا کام کیوں نہیں چھوڑتے ہواس نے کہا بھائی اس میں ہی ہماری روزی لکھی ہے ایم کیو ایم کی الطاف حسین اور فاروق ستار صاحب کے علاوہ پہلی مرکزی قیادت قتل غارت سے اللہ کو پیارے ہو ئی 25سال سے اقتدار میں ہوتے ہوئے بھی قاتل نہیں پکڑے گئے اب تک انہوں نے اپنی روش نہیں بدلی اور کہا جو قائد کا غدار ہو وہ موت کا حق دار ہے کارنامہ یہ ہے کہ کراچی کے عوام ان کو 25 سال سے منتخب کر رہے ہیں چائے وہ ٹھپہ مافیا سے ہویا جھرلوانتخا بات کے ذرےعے ہو ۔ 70 فی صد ریوینو دینے والا منی پاکستان اس وقت سے قتل و غارت میں نہا رہا ہے معیشت تباہ ہو گئی ہے عوام کے حالت بدتر سے بدتر ہو گئے ہیں کوئی حقوق نہیں مل سکے نہ آئندہ ملنے کی امید ہے اب نعرہ لگ رہا ہے ہمیں منزل نہیں رہنما چاہےے ۔پہلے 100سے زیادہ ہڑتالیں کیں اوراب پھر ہر روز ہڑتالیوں کا سلسلہ جاری ہے جس سے ملک کی معیشت تباہ ہو گئی ہے جمعیت علمائے اسلام جو جمعیت علمائے ہند کے وجود میں سے نکلی ہے تحریک پاکستان کے وقت جمعیت علمائے ہند نے کہا تھا قومیں اوطان سے بنتی ہیں لہٰذا ہندوستانی ایک قوم ہیں یعنی دو قومی نظرےے کی مخالفت اور کانگریس کی حمایت کی تھی مسلم لیگ نے قائد اعظم ؒ کی قیادت اور مولانا مودودی ؒ کے قومیت پر مضامین کہ مسلمان قوم نظریے سے بنتی ہے کانگرس کو شکست دی تھی اور پاکستان وجود میں آیا تھا گو کہ مفتی محمود صاحب نے پاکستان بننے کے بعد کہا تھا کی مسجد بنتے وقت کہ کس طرح بننی چاہےے اختلاف ہو سکتا ہے مگر مسجد بن جانے کے بعد اپنی رائے سے رجوع کرلینا چاہےے اور ہم نے رجوع کر لیا انہوں نے عوامی نیشنل پارٹی سے مل کر حکومت بھی بنائی ۔ وکی لیک کے مطابق جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ نے امریکی سے درخواست کی تھی کہ انہیں پاکستان کا وزیر اعظم بنا دیں ۔کیا مدد کرنے والی قوت اپنی مرضی کے کام کرنے کے لےے نہیں کہے گی؟ کیا کسی اسلامی پارٹی سے امریکا سے ایسی درخواست کی تواقع کی جا سکتی ہے؟ جب انہیں متحدہ مجلس عمل کے تحت دوصوبوں میں حکومت کرنے کا موقع ملا تو مشرف کی طرف جھکاﺅ کی خبریں مےڈیا میں آتی رہیں ہیں اس وجہ سے جماعت اسلامی ان سے ناراض ہوئی ایک عرصہ تک وہ این آر او زدہ حکومت میںرہے حتی کہ زرداری صاحب کا کہنا کہ مولانا صاحب کو میں منوا لوں گا ۔مسلم لیگ ق کی کیا بات ہے پاکستانی فوج کو امریکی کرایے کی فوج بنانے والے قوم کے مجرم ڈ کٹیٹر مشرف کادفاع کرنے،ڈکٹیٹر کو 100 بار وردی میں منتخب کرنے والے، لال مسجداور حفصہ مدرسہ کے واقعات ابھی عوام کے دلوں میں زندہ ہیں یہ پارٹی ڈکٹیٹرمشرف کے ان جرائم میں پوری کی پوری شریک ہے قاتل لیگ کہنے والوںسے اس نے اتحاد کر لیا ہے تاکہ مل کر عوام کو مذید دھوکہ دیں یہ لوگ کس منہ سے عوام سے ووٹ مانگ رہے ہیں۔اب ایک نئی پارٹی تحریک انصاف میدان میں اُتری ہے ان کا رنگ ڈھنگ بھٹو مرحوم سے ملتا جلتا ہے وہ سونامی سونامی کرتے ملک بھر میں اپنے ہیلی کاپٹر سے سفر کر کے جلسے کر رہے ہیں عوام سے نہ پورے ہونے والے وعدے کر کے نوجوانوں میں ہلچل پیدا کر رہے ہیں اخبارات میں قادیانیوں سے ووٹ مانگنے والی تحریک انصاف کی عہدہ دار خاتون کی فوٹو شائع ہوئی ہے اس سلسلے میں وڈیو بھی سوشل میڈیا پر دیکھی جا سکتی ہے عمران خان کے حوالے سے امریکی سفیر منٹر کہہ چکے ہیں کہ عمران امریکا خلاف مہم عوام میں نہیں چلائیں گے سارے بھگوڑے ان کی جماعت میں داخل ہو چکے ہیں ۔جماعت اسلامی جو 1970ءکے بعد پہلی دفعہ اپنے منشور،جھنڈے اور نشان کے ساتھ الیکشن میں اتری ہے مورثی جماعت نہیں ہے۔ اصلاح معاشرہ کے مضبوط نٹ ورک پر کام کر رہی ہے پاکستان کی سب سے بڑی این جی او الخدمت فاﺅنڈیشن کے ذرےعے دکھی انسانیت کی خدمت کر رہی ہے پاکستان میں اسلامی نظام کی داعی ہے قول و فعل میں سچی ہے عوام میں دین اسلام کی تربیت کر رہی ہے اس کے نمائندے کرپشن میں ملوث نہیں رہے پاکستان کو مدےنے کی فلاحی اسلامی رےاست بنانے کا منشور رکھتی ہے خیبرپختونخواہ میں ۵ سال حکومت میں شامل رہی اس کے حکومتی اہلکار قومی خزانے پر بوجھ نہیں بنے اس کا سینئر وزیر پشاور سے لاہور تک پبلک ٹرنسپورٹ پر سفر کرتا ہے اور خزانے سے صرف 625 روپے کا بل و صول کیا،گڈگورنرز کا بیرونی اداروں نے سر ٹیفکیٹ بھی جاری کیا،بیرونی دوروں میں اسراف سے بچنے کے لےے مہنگے ہوٹلوں میں قیام کے بجائے مسجد میں قیام کیا دورے حکمرانی میں عوام سے روزانہ کی ملاقاتوں کا پروگرام مسجد میں رکھا۔ملک میں الیکشن لڑنے والی جماعتوں میں جماعت اسلامی کا دامن پاک صاف ہے اگر عوام اس پارٹی کو کامیاب کرےں تو پاکستان میں اصلاح کی توقع کی جا سکتی ہے ۔ الیکشن کمیشن نے جعلی ڈگری، کرپشن اور نااہل امیدواروں کی جولسٹ جاری کی ہے اس میں پیپلز پارٹی کے29 ،عوامی نیشنل پارٹی کے 14،ایم کیو ایم کے ۷،ق لیگ کے ۵ ، ن لیگ کے۴، جمعیت علمائے اسلام کے۴،پی ٹی آئی کے ۲ کارکن شامل ہیں جبکہ جماعت اسلامی کا ایک بھی کارکن شامل نہیں ہے۔ ساری جماعتوں کے تجزیے سے کھل کر جو بات سامنے آتی ہے وہ یہ ہے کرپشن، مہنگائی،گیس بجلی کی لوڈ شیڈنگ،بدامنی،قتل و غارت،بے روزگاری،بم دھماکے،خود کش حملے ، بیرونی مداخلت ،عدالتوں کے فیصلوں کے خلاف ٹال مٹو ل ،کارکنوں اوررشتہ داروں کو قومی خزانے سے نوازنے، عدالتوں سے سزا یافتہ اپنے کارکنوں کو حکومتی عہدوں پر تعینات کرنے،جن لوگوں کے جرم عدالتوں میں ثابت ہوئے اور لوٹی ہوئی رقم واپس بھی کی وہ دوبارہ ا س لیے نمائندے بنائے گئے تاکہ جیت کر آئندہ پھر کرپشن کریں۔

قارئین ہم نے ملک کی تمام جماعتوں کی کارکردگی کا نقشہ آپ کے سامنے رکھ دیا ہے ۱۱ مئی کا دن قریب ہے تبدیل جیسی آپ اپنی ووٹ کے ذریعے چاہتے وہ آپ کے صحیح فیصلے سے آسکتی ہے ملک کامقدر آپ کے ہاتھ میں ہے اللہ ہمیں صحےح فیصلہ کرنے کی توفیق عطا فرمائے آمین

Mir Afsar Aman
About the Author: Mir Afsar Aman Read More Articles by Mir Afsar Aman: 1130 Articles with 1094871 views born in hazro distt attoch punjab pakistan.. View More