ایک 80 سالہ جاپانی کوہ پیما نے اپنا کھویا ہوا ریکارڈ
دوبارہ حاصل کرنے کے لیے ماونٹ ایورسٹ کی چوٹی کی طرف اپنا سفر شروع کر دیا
ہے۔ وہ دنیا کی بلند ترین چوٹی پر پہنچ کر اپنے آپ کو ضعیف ترین کوہ پیما
ثابت کرنا چاہتے ہیں۔
ڈی ڈبلیو ورلڈ کی رپورٹ کے مطابق جاپانی شہری یوئیشیرو میورا Yuichiro
Miura کی ویب سائٹ پر ان کی اپنی ہی آواز میں ریکارڈ کیے گئے پیغام کے
مطابق انہوں نے جمعرات 16 مئی کو ماؤنٹ ایورسٹ سر کرنے کے لیے چڑھائی کا
آغاز کیا۔ انہوں نے توقع ظاہر کی ہے کہ چوٹی تک پہنچنے میں انہیں ایک ہفتے
سے کچھ اوپر کا وقت درکار ہے۔
|
|
میورا کے مطابق، ’’ہم نے 24 مئی کو چوٹی پر پہنچنے کا منصوبہ بنایا ہوا ہے۔۔۔
ہم تمام لوگ ٹھیک ہیں اور تندہی سے پہاڑ کی طرف پہنچنے کی پوزیشن میں ہیں۔‘‘
میورا نے 2003ء میں 70 برس کی عمر میں ماؤنٹ ایورسٹ سر کر کے گنیز بک آف
ورلڈ ریکارڈ میں یہ چوٹی سر کرنے والے بزرگ ترین کوہ پیما کے طور پر اپنا
نام دراج کرایا تھا۔ تاہم ان کا یہ ریکارڈ 2007ء میں ایک اور جاپانی کوہ
پیما نے اس وقت اپنے نام کر لیا جب اس نے 71 برس کی عمر میں یہ چوٹی سر
کرنے میں کامیابی حاصل کرلی۔
اس وقت یہ ریکارڈ ایک نیپالی بہادر شیرچن کے نام ہے، جنہوں نے مئی 2008 میں
76 برس کی عمر میں ماؤنٹ ایورسٹ سر کی تھی۔
میورا نے اس وقت عالمی سطح پر توجہ حاصل کی جب انہوں نے 1970 میں ماؤنٹ
ایورسٹ سے اسکیئنگ کی۔ وہ ایسا کرنے والے پہلے شخص تھے۔ ان کی اس کامیابی
پر 1975 میں ایک ڈاکومینٹری فلم ’’دا مین ہو اسکِیڈ ڈاؤن‘‘ بھی تیار کی گئی
تھی۔ اس فلم نے بعد میں بہترین ڈاکومینٹری ہونے پر "اکیڈمی ایوارڈ" بھی
حاصل کیا۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ میورا کے والد نے 99 برس کی عمر میں مونٹ
بلانک سے اسکیئنگ کی تھی۔
|
|
اب تک 3000 سے زائد لوگوں نے کامیابی کے ساتھ بلند ترین چوٹی ماونٹ ایورسٹ
کو سر کیا ہے لیکن بہت سے کوہ پیما اس کے شدید موسم کی وجہ سے اپنی زندگیوں
سے بھی ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ ماؤنٹ ایورسٹ کی بلندی 8848 میٹر یا 29028 فٹ
ہے۔ |