میرا آج کا یہ کالم عام پاکستانی عوام اور بالخصوس پاکستان تحریکِ انصاف کے
کارکنان کے نام جو الیکشن کے نتائج دیکھنے کے بعد تحریک انصاف کی کارکردگی
سے مطمئن دکھائی نہیں دے رہے۔اب مایوس لوگوں کومیں باور کرانا چاہتا ہوں کہ
الیکشن 2013میں پاکستان تحریک انصاف کی کارکردگی باقی تمام سیاسی جماعتوں
سے بہتر رہی اس کا اندازہ آپ خود لگا سکتے ہیںکہ ایک ایسی سیاسی پارٹی جس
نے پہلی دفعہ الیکشن میں پورے ملک سے اپنے امیدوارکھڑے کیے اور الیکشن کے
نتائج موصول ہونے کے بعدپاکستان کی دوسری بڑی پارٹی بن ابھرنا اگر بہتری
نہیں تو کیا ہے۔پاکستان تحریک انصاف کے کارکنان کا یہ بھی شکوہ ہے کہ
الیکشن میں بد ترین دھاندلی ہوئی تو اس میں کوئی شک نہیں کیونکہ سوشل میڈیا
پر موجود تمام ویڈیوز سے بخوبی معلوم ہوتا ہے واقعی دھاندلی ہوئی ہے اور
الیکشن کے نتائج تبدیل کیے گئے مگر ایسے واقعات صرف کراچی اور پنجاب کے کچھ
علاقوں میں کیونکہ ہم پورے پاکستان میں دھاندلی ہونے کا الزم عائد نہیں کر
سکتے۔پنجاب سے دھاندلی کی شکایت موصول ہونے کے بعد راولپنڈی حلقہPP-07 میں
دوبارہ گنتی کرائی گئی جس میں پاکستان تحریک انصاف کے امیدوارمحمد صدیق خان
کو فاتح قرار دے دیا گیا اور چوہدری نثار علی خان کو شکست کا سامنا کرنا
پڑا جو کہ پہلے نتائج کے مطابق اس سیٹ سے فاتح قرار پائے تھے۔اس سے واضح
معلوم ہو گیاکہ پولنگ کا وقت ختم ہونے کے بعد نتائج تبدیل کر کے ریٹرننگ
آفیسرز کو بھیجے گئے جس کی وجہ سے اس حلقے سے مسلم لیگ کے امیدوار چوہدری
نثار علی خان کو فتح ہوئی تھی۔
پاکستان تحریک انصاف کو ایک یہ اعزاز بھی حاصل ہے کہ اس سیاسی پارٹی نے
پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ الیکشن2013میں نوجوانوں کو سیاست میں آنے
کا سنہری موقع دیا اور الیکشن لڑنے کے لیے ٹکٹ جاری کیے اور نہ صرف یہ بلکہ
اس پارٹی نے 25فیصد ٹکٹ ایسے نوجوانوں کے دیئے جنہوں نے سیاست کے میدان میں
پہلی دفعہ قدم رکھا۔قومی اسمبلی میں ایک نوجوان کا پہنچ جانا بہت بڑی بات
ہے جس کا سہرا بھی پاکستان تحریک انصاف کے سر ہے۔کیونکہ آج تک مسلم لیگ ن ،پی
پی پی یا ایم کیو ایم کا عام نوجوان کارکن اسمبلی تک نہیں پہنچ سکا کیونکہ
یہ پارٹیاں عام کارکنوں کو الیکشن میں حصہ لینے کے لیے ٹکٹ ہی جاری
نہیںکرتیں۔مگر یہ کام سب سے پہلے پی ٹی آئی نے کر دکھا یاور آج سوات سے
تعلق رکھنے والا سادہ لوح نوجوان کارکن مراد سعید پاکستان کی قومی اسمبلی
تک پہنچ گیا۔اس نو منتخب نوجوان کا کہنا ہے کہ اُسے کسی سیکیورٹی یا
پروٹوکول کی ضرورت نہیں وہ عام شخص ہے اور عام لوگوں کی طرح ہی رہے گا عوام
اور ملک کی خدمت کرنا چاہتا ہوں۔
پاکستان تحریک انصاف صوبہ خیبر پختونخوا میں جماعت اسلامی کے ساتھ مل کر
حکومت بنانے میں کامیاب ہو گئے ۔ایک صوبے میں بھی اپنی حکومت بنا لینا بڑی
بات ہے اس میں کوئی شک نہیں کہ تحریک انصاف پارٹی قائد عمران خان کے کلین
سویپ کرنے کے وعدے پر پورا نہ اتر سکی مگر پہلے الیکشن میں ہی ابھر کرملک
کی دوسری بڑی سیاسی پارٹی بن جانا بہت بڑے اعزاز کی بات ہے۔یہ مقام حاصل
کرنے کے بعد بھی اگر تحریک انصاف کے ورکر پارٹی کی کارکردگی سے مایوس ہیں
تو یہ ان کی بہت بڑی غلط فہمی ہے کلین سویپ نہ کرنے بھی شائد کوئی بہتری ہی
ہو کیونکہ مسلم لیگ ن اور دوسری جماعتوں کا بھی حق بنتا ہے کہ وہ بھی حکومت
بنانے میں ساتھ ساتھ ہوں اس لیے جتنی بھی نشستیں پاکستان تحریک انصاف نے
حاصل کر لی ہیں بہت ہیں اس لیے نوجوان نسل خاص کر پاکستان تحریک انصاف کے
کاکنوں کے چاہیے کہ آپ مایوس نہ ہوں کیونکہ مایوسی گناہ ہے جبکہ لوگ تو
باتیں کرتے رہتے ہیں کہ کارکردگی صفر دکھائی ہے تحریک انصاف نے ،ہر گز ایسی
بات نہیں ہے تحر یک انصاف نے پاکستانی سیاست میں اپنا نام بنا لیا ہے اور
اب آپ لوگوں نے حوصلے نہیں ہارنے ہیں کیونکہ علامہ اقبال نے کیا خوب فرمایا
ُ تند ءِ باد مخالف سے نہ گھبرا اے عقاب
یہ تو چلتی ہے تجھے اونچا اُڑانے کے لیے |