11مئی سے قبل ہر سیاسی جماعت بلند و بالا دعوے کر رہی تھی کہ ہم اقتدار
میں آکر نیا پاکستان بنائیں گے ہم قوم کی قسمت اور تقدیر بدل دیں گے تحریک
انصاف کے خان صاحب ہر روز فرماتے تھے کہ تحریک انصاف ہی نیا کرپشن سے پاک
پاکستان بنائے گی نون لیگ کے سربراہ نواز شریف صاحب نے فرمایا کہ اگر ہمیں
اقتدار ملا تو ہم خوشحال پاکستان بنائیں گے جتنے منہ اتنی باتیں پی ٹی آئی
کو 11 مئی کو اپنی فتح کا مکمل یقین تھا کہ عمران خان کہتے تھے کہ ہم 11
مئی کی شام اپنی فتح کا جشن منائیں گے اور نئے پاکستان کا آغاز ہوجائے گا
لیکن معاملہ اسکے بر عکس نکلا 11 مئی کی شام اپنی فتح کے جشن کے دعویدار 12
مئی کی صبح دھرنوں پر بیٹھ گئے اور دھاندلی دھاندلی کا رونا رونے لگے اور
ملک بھر میں احتجاج شروع کردیا الیکشن کمیشن کو کوسنا شروع کردیا اور کیا
خوب کہا تھا الیکشن سے قبل ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہ ارے نئے پاکستان بنانے
کے دعویدار 12 مئی کو دھرنوں پر بیٹھے ہونگے ڈاکٹر طاہرالقادری کی یہ بات
100% فیصد درست ثابت ہوئی بڑے بول سے توبہ کرنی چاہیے عمران خان صاحب کو پی
ٹی آئی میں ایک تو سیاسی پختگی نظر نہیں آتی دوسری بات تحریک انصاف میں
برداشت کا مادہ نہیں ہے تحریک انصاف پارٹی میں ڈسپلن نام کی کوئی چیز ہی
نہیں ہے دھاندلی پر جتنا وا ویلا پی ٹی آئی نے کیا ہے اتنا وا ویلا تو
دوسری بڑی شکست خوردہ سیاسی جماعتوں نے بھی نہیں کیا اب دیکھنا ہے کہ پی ٹی
آئی خببر پختون خواہ کو کس طریقے سے نیا خیبر پختون خواہ بنائے گی. |