پشاور ہائی کورٹ نے وزارت داخلہ اور پی ٹی اے حکام کو فیس
بک کے دو صفحات بند کرنے کے احکامات جاری کرتے ہوئے پی ٹی اے اور وزارت
داخلہ حکام کو کو شوکاز نوٹس جاری کیا ہے۔ عدالت نے حکام کو سوشل میڈیا اور
دیگر ویب سائٹس پر موجود گستاخانہ اور قابل اعتراض مواد کو بلاک کرنے کے
لیے تین دن کا وقت دیا ہے-
یہ احکامات منگل کو چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ دوست محمد خان اور جسٹس قیصر
رشید پر مشتمل ڈویژن بینچ نے عارف جان ایڈوکیٹ کی جانب سے دائر درخواست کی
سماعت پر جاری کیے-
|
|
عارف جان ایڈوکیٹ نے عدالت کو دلائل دیتے ہوئے بتا یا کہ فیس بک پر اس وقت
غیر اسلامی اور گستا خانہ مواد جاری کیا جا رہا ہے اور ایک کافر تحریک کے
نام سے ایسا گستاخانہ مواد جاری کیا جا رہا ہے جو بحثیت مسلمان ہم سب کا
فریضہ ہے کہ اسے بند کردیں اور اس کے خلاف آواز اٹھائیں-
اس موقع پر عارف جان ایڈوکیٹ نے عدالت کو فیس بک کا مواد بھی پیش کیا اور
کہا کہ میں نے بذات خود پی ٹی اے حکام کو ٹیلی فون کر کے ایسے مواد کو
ہٹانے کی درخواست کی لیکن پی ٹی اے حکام نے جواب دیا کہ آپ کمپلین لکھ کر
بھیجیں تو کیا اس کے لیے میں کمپلین لکھوں-
|
|
عدالت نے قانون دان کی جانب سے فیس پر بک پر دیکھایا جانے والا مواد پڑھنے
کے بعد پی ٹی اے اور وزارت داخلہ سمیت متعلقہ حکام کو فیس بک کے دو صفحات
فوری طور پر بلاک کرنے کا حکم دیتے ہوئے متعلقہ حاکم کو شوکاز نوٹس جاری
کرتے ہوئے 20یوم میں جواب طلب کر لیا۔ |