سعودی عرب دنیا بھر کے کروڑوں مسلمانوں کا دوسرا گھر
کہلاتا ہے۔ یہاں سال بھر کے دوران 60 لاکھ سے زائد افراد حج اور عمرے کی
ادائیگی کی غرض سے مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ کا سفر کرتے ہیں جبکہ ہر سال
حاجیوں کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے۔جس کے سبب، حاجیوں کو درکار سہولتوں
میں بھی اضافہ ناگزیر ہے۔
سعودی عرب کے مقدس شہر مدینہ میں اس بار حج کے موقع پر ’حجاج کا شہر‘ آباد
ہوگا۔ ایسا شہر جو اپنی مثال آپ اور ایک شاندار شاہکار ہوگا۔
|
|
سعودی عرب کی حکومت نہ صرف حرمین شریف کی توسیع اور انتظامات پر سالانہ
اربوں ڈالر خرچ کرتی ہے بلکہ حاجیوں کے لئے ہر ممکن سہولت بھی فراہم کرتی
ہے۔ انہی سہولتوں کے پیش نظر مدینہ میں ’حجاج کا شہر‘ آباد ہوگا۔ اس منصوبے
پر سرکاری سرپرستی میں چلنے والا ادارہ ’ پبلک انوسٹمنٹ فنڈ ‘سرمایہ کاری
کرے گا۔
منصوبے کے تحت اس شہر میں بیک وقت 2لاکھ زائرین قیام کرسکیں گے۔
|
|
مقامی انگریزی روزنامے ’عرب نیوز‘ کے مطابق شہر حجاج نہایت پر تعیش اور
شاندار ہوگا ۔ شہر کا مجموعی رقبہ 16لاکھ مربع میٹر ہوگا۔ یہاں ایک سے بڑھ
کر ایک ہوٹلز، پرآسائش فلیٹس، ریلوے اسٹیشن، بس اسٹاپ سرکاری دفاتر اور
400بستروں پر مشتمل ایک اسپتال ہوگا۔
|