نیا جال لایا پرانا کھلاڑی
(Najeeb Ur Rehman, Lahore)
جمہوريت اک طرزِ حکومت ہے کہ جس ميں
بندوں کو گنا کرتے ہيں تولا نہيں کرتے
امریکی صدارتی انتخاب کے بعد کبھی کبھی ايسی منظر کشی و پراپیگنڈا کیا جاتا
رہا ہے کہ اوبامہ، ایک سیاہ فام کی کاميابی نے امريکہ کو ايک بار پھر دنيا
کی 'مہذب ترين قوم' ثابت کرديا ہے حالانکہ 'تورا بورا'، ابو غريب جيل،
افغانستان ميں طالبانوں کی آڑ میں شادی بیاہ کے ہجوم پر بمباری جیسے واقعات
سے ايسا سوچنا کبوتر کی طرح آنکھيں بند کر کے سوچنے کے مترادف ہے- جبکہ ذرا
بغور ديکھا جائے تو امريکيوں کا اوبامہ کو صدر بنانا انکی ايک بہت بڑی
سياسی چال ہے- یا یوں کہنا بجا ہوگا کہ امریکیوں نے اوبامہ کو صدر بنا کر
اور بش کو شکست سے دوچار کر کے ‘نیا جال لایا پرانا کھلاڑی‘ کا مظاہرہ کیا
ہے-
محترم عمران چنگیزی صاحب کے آرٹیکل بعنوان ‘بھارتی عوام نے را کی سازش
ناکام بنا دی‘ کی طرح بہت سے لوگ، تجزيہ کار، اخبار نويس، تبصرہ نگارز،
سياستدان، اور پرنٹ و اليکٹرانک اور سائبر ميڈيا، ڈيموکريٹ اميدوار اوبامہ
کو سياہ فاموں کی جيت کا معجزہ قرار ديکر امريکيوں کی بحثيت رنگ ونسل سے
بالاتر، جمہوريت پسندی، نسلی تعصب سے پاک قوم کی تعريفوں کے پل باندھ رہے
ہيں- حالانکہ گلوبلائزيشن تحريک کے تناظر ميں سياہ وسفيد کی باتيں کرنا وقت
ضائع کرنے، گڑھے مردے اکھاڑنے اور سوچوں کو منتشر کرنے کے مترادف ہے-
یہ تاثر درست نہیں کہ امریکی عوام نے تبدیلی کے لیے اوبامہ کو صدر بنایا ہے
اور نہ ہی اوبامہ کی جیت بش کی پالیسیوں پر عدم اعتماد ہے- درحقیقت، اوبامہ
کو صرف بش کی 'وار آن ٹيرر' بابت پاليسيوں کو مزيد جلا بخشنے کے بيانات
مثلاً 'مکہ پر حملہ'، عراق سے افغانستان فوجوں کی منتقلی، پاکستان پر براہ
راست حملوں وغيرہ کی وجہ سے امريکی قوم نے ووٹ ديکر جتوايا ہے نہ کہ انہوں
نے تبديلی کيلیے يا 'جمہوريت' کی پختگی و نشوونما کيلیے ووٹ ديا ہے- امریکی
صدارتی انتخاب میں صرف چہرہ بدلا ہے پالیسیاں نہیں بدلیں-
نفسیاتی نقطہ نگاہ سے دیکھا جائے تو امریکیوں نے اوبامہ کو اس وجہ سے صدر
منتخب کیا ہے کہ جان مکين اور بش کی نسبت اوبامہ قدرے جوان، صحتمند اور
تروتازہ ہيں لہٰذا ان کا جوش و ولولہ بھی جوان ہے اور 'کچھ کرنے' کا جذبہ
اس عمر ميں فطرتاً موجود ہوتا ہے- نتيجتاً يہ 'نيو ورلڈ آرڈر' باالفاظ ديگر
'گلوبلائزيشن' کا 'سائيکل' جلد مکمل کرنے کی صلاحيت رکھتے ہيں اور یہ بات
امریکہ کے پاکستان کے پیچھے ہاتھ دھو کر دوالے ہونے سے بھی عیاں ہو جاتی ہے-
مُکدی گل، اوبامہ کو صدر منتخب کر کے امريکيوں نے کمالِ ہوشياری سے، دنيا
کی آنکھوں ميں دھول جھونک کر، 'سياہ سفيد سياہ سفيد' کا واويلا مچا کر ايک
تير سے کئی شکار کيے ہيں-
مجھ کو بھی گرچہ چہرہ شناسی کا زعم تھا
مشکل يہ آ پڑی کہ اداکار وہ بھی تھا
|
|