بِسۡمِ اللهِ الرَّحۡمٰنِ الرَّحِيۡمِ
١-وَاِذَا قِيۡلَ لَهُمۡ لَا تُفۡسِدُوۡا فِىۡ الۡاَرۡضِۙ قَالُوۡاۤ
اِنَّمَا نَحۡنُ مُصۡلِحُوۡنَ - البَقَرَة ﴿۱۱﴾
اور جب انہیں کہا جاتا ہے کہ ملک میں فساد نہ ڈالو تو کہتے ہیں کہ ہم ہی تو
اصلاح کرنے والے ہیں.
٢- اَلَا ۤ اِنَّهُمۡ هُمُ الۡمُفۡسِدُوۡنَ وَلٰـكِنۡ لَّا يَشۡعُرُوۡنَ -
البَقَرَة ﴿۱۲﴾
خبردار بے شک وہی لوگ فسادی ہیں لیکن نہیں سمجھتے ﴿۱۲﴾
٣- الَّذِيۡنَ يَنۡقُضُوۡنَ عَهۡدَ اللّٰهِ مِنۡۢ بَعۡدِ مِيۡثَاقِه
وَيَقۡطَعُوۡنَ مَآ اَمَرَ اللّٰهُ بِه اَنۡ يُّوۡصَلَ وَيُفۡسِدُوۡنَ فِى
الۡاَرۡضِ اُولٰٓكَ هُمُ الۡخٰسِرُوۡنَ - البَقَرَة﴿۲۷﴾
جو الله کے عہد کو پختہ کرنے کے بعد توڑتے ہیں اور جس کے جوڑنے کا الله نے
حکم دیا ہے اسے توڑتے ہیں اور ملک میں فساد کرتے ہیں وہی لوگ نقصان اٹھانے
والے ہیں.
٤- وَالۡفِتۡنَةُ اَکۡبَرُ مِنَ الۡقَتۡلِ -( البَقَرَة ٢١٧)
اور فتنہ انگیزی تو قتل سے بھی بڑا جرم ہے-
٥- فَاِنۡ تَوَلَّوۡا فَاِنَّ اللّٰهَ عَلِيۡمٌۢ بِالۡمُفۡسِدِيۡنَ - آل
عِمرَان( ۶۳﴾
پھر اگر پھر جائیں تو بے شک الله فساد کرنے والوں کو جانتا ہے.
٦- اِنَّمَا جَزٰٓؤُا الَّذِيۡنَ يُحَارِبُوۡنَ اللّٰهَ وَرَسُوۡلَه
وَيَسۡعَوۡنَ فِى الۡاَرۡضِ فَسَادًا اَنۡ يُّقَتَّلُوۡۤا اَوۡ
يُصَلَّبُوۡۤا اَوۡ تُقَطَّعَ اَيۡدِيۡهِمۡ وَاَرۡجُلُهُمۡ مِّنۡ خِلَافٍ
اَوۡ يُنۡفَوۡا مِنَ الۡاَرۡضِ ذٰ لِكَ لَهُمۡ خِزۡىٌ فِى الدُّنۡيَا وَ
لَهُمۡ فِى الۡاٰخِرَةِ عَذَابٌ عَظِيۡمٌ ۙ -المَائدة ﴿۳۳﴾
ان کی بھی یہی سزا ہے جو الله اور اس کے رسول سے لڑتے ہیں اور ملک میں فساد
کرنے کو دوڑتے ہیں یہ کہ ان کو قتل کیا جائے یا وہ سولی چڑھائے جائیں یا ان
کے ہاتھ اور پاؤں مخالف جانب سے کاٹے جائیں یا وہ جلا وطن کر دیے جائیں یہ
ذلت ان کے لیے دنیا میں ہے اور آخرت میں ان کے لیے بڑا عذاب ہے.
٧- وَيَسۡعَوۡنَ فِى الۡاَرۡضِ فَسَادًا وَاللّٰهُ لَا يُحِبُّ
الۡمُفۡسِدِيۡنَ- المَائدة ﴿۶۴﴾
یہ زمین میں فساد پھیلانے کی کوشش کرتے ہیں اور الله فساد کرنے والوں کو
پسند نہیں کرتا.
٨- وَلَا تُفۡسِدُوۡا فِى الۡاَرۡضِ بَعۡدَ اِصۡلَاحِهَا وَادۡعُوۡهُ
خَوۡفًا وَّطَمَعًا اِنَّ رَحۡمَتَ اللّٰهِ قَرِيۡبٌ مِّنَ
الۡمُحۡسِنِيۡنَ - الاٴعرَاف ﴿۵۶﴾
اور زمین میں اس کی اصلاح کے بعد فساد مت کرو اور اسے ڈر اور طمع سے پکارو
بے شک الله کی رحمت نیکو کاروں سے قریب ہے.
٩- وَالَّذِيۡنَ يَنۡقُضُوۡنَ عَهۡدَ اللّٰهِ مِنۡۢ بَعۡدِ مِيۡثَاقِه
وَيَقۡطَعُوۡنَ مَاۤ اَمَرَ اللّٰهُ بِه اَنۡ يُّوۡصَلَ وَيُفۡسِدُوۡنَ فِى
الۡاَرۡضِۙ اُولٰۤكَ لَهُمُ اللَّعۡنَةُ وَلَهُمۡ سُوۡۤءُ الدَّارِ
-الرّعد ﴿۲۵﴾
اور جو لوگ الله کا عہد مضبوط کرنے کے بعد توڑتے ہیں اور اس چیز کو توڑتے
ہیں جسے الله نے جوڑنے کا حکم فرمایا اور ملک میں فساد کرتے ہیں ان کے لیے
لعنت ہے اور ان کے لیے برا گھر ہے.
١٠- وَلَا تُطِيۡعُوۡۤا اَمۡرَ الۡمُسۡرِفِيۡنَۙ ﴿۱۵۱﴾ الَّذِيۡنَ
يُفۡسِدُوۡنَ فِى الۡاَرۡضِ وَ لَا يُصۡلِحُوۡنَ ﴿۱۵۲﴾ الشُّعَرَاء
اور ان حد سے نکلنے والوں کا کہا مت مانو. جو زمین میں فساد کرتے ہیں اور
اصلاح نہیں کرتے.
١١- وَلَا تَبۡخَسُوا النَّاسَ اَشۡيَآءَهُمۡ وَلَا تَعۡثَوۡا فِى
الۡاَرۡضِ مُفۡسِدِيۡنَۚ - الشُّعَرَاء ﴿۱۸۳﴾
اور لوگوں کو ان کی چیزیں کم کر کے نہ دو اور ملک میں فساد مچاتے نہ پھرو.
١٢- وَجَحَدُوۡا بِهَا وَاسۡتَيۡقَنَـتۡهَاۤ اَنۡفُسُهُمۡ ظُلۡمًا
وَّعُلُوًّا فَانْظُرۡ كَيۡفَ كَانَ عَاقِبَةُ الۡمُفۡسِدِيۡنَ - النَّمل
﴿۱۴﴾
اور انہوں نے انکا ظلم اور تکبر سے انکار کرد یا حالانکہ ان کے دل یقین کر
چکے تھے پھر دیکھ مفسدوں کا انجام کیسا ہوا.
١٣- وَابۡتَغِ فِيۡمَاۤ اٰتٰكَ اللّٰهُ الدَّارَ الۡاٰخِرَةَ وَلَا تَنۡسَ
نَصِيۡبَكَ مِنَ الدُّنۡيَا وَاَحۡسِنۡ كَمَاۤ اَحۡسَنَ اللّٰهُ اِلَيۡكَ
وَلَا تَبۡغِ الۡـفَسَادَ فِى الۡاَرۡضِ اِنَّ اللّٰهَ لَا يُحِبُّ
الۡمُفۡسِدِيۡنَ - قصص ﴿۷۷﴾
اور جو کچھ تجھے الله نے دیا ہے اس سے آخرت کا گھر حاصل کر اور اپنا حصہ
دنیا میں سے نہ بھول اور بھلائی کر جس طرح الله نے تیرے ساتھ بھلائی کی ہے
اور ملک میں فساد کا خواہاں نہ ہو بے شک الله فساد کرنے والوں کو پسند نہیں
کرتا.
١٤- تِلۡكَ الدَّارُ الۡاٰخِرَةُ نَجۡعَلُهَا لِلَّذِيۡنَ لَا يُرِيۡدُوۡنَ
عُلُوًّا فِى الۡاَرۡضِ وَلَا فَسَادًا وَالۡعَاقِبَةُ لِلۡمُتَّقِيۡنَ ۔
قصص ﴿۸۳﴾
یہ آخرت کا گھر ہم انہیں کو دیتے ہیں جو ملک میں ظلم اور فساد کا ارادہ
نہیں رکھتے اور نیک انجام تو پرہیز گاروں ہی کا ہے.
١٥- ظَهَرَ الۡفَسَادُ فِى الۡبَرِّ وَالۡبَحۡرِ بِمَا كَسَبَتۡ اَيۡدِى
النَّاسِ لِيُذِيۡقَهُمۡ بَعۡضَ الَّذِىۡ عَمِلُوۡا لَعَلَّهُمۡ
يَرۡجِعُوۡنَ ۔ الرُّوم ﴿۴۱﴾
خشکی اور تری میں لوگوں کے اعمال کے سبب سے فساد پھیل گیا ہے تاکہ الله
انہیں ان کے بعض اعمال کا مزہ چکھائے تاکہ وہ باز آجائیں.
١٦- اۨسۡتِكۡبَارًا فِى الۡاَرۡضِ وَمَكۡرَ السَّيّیٴِ وَلَا يَحِيۡقُ
الۡمَكۡرُ السَّيِّـئُ اِلَّا بِاَهۡلِه فَهَلۡ يَنۡظُرُوۡنَ اِلَّا
سُنَّتَ الۡاَوَّلِيۡنَ ۚ فَلَنۡ تَجِدَ لِسُنَّتِ اللّٰهِ تَبۡدِيۡلًا ۚ
وَلَنۡ تَجِدَ لِسُنَّتِ اللّٰهِ تَحۡوِيۡلًا ۔ ﴿۴۳﴾ فَاطِر
کہ ملک میں سرکشی اور بری تدبیریں کرنے لگ گئے اور بری تدبیر تو تدبیر کرنے
والے ہی پلٹ پڑتی ہے پھر کیا وہ اسی برتاؤ کے منتظر ہیں جو پہلے لوگوں سے
برتا گیا پس تو الله کے قانون میں کوئی تبدیلی نہیں پائے گا اور تو الله کے
قانوں میں کوئی تغیر نہیں پائے گا.
١٧- اَمۡ نَجۡعَلُ الَّذِيۡنَ اٰمَنُوۡا وَعَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ
كَالۡمُفۡسِدِيۡنَ فِى الۡاَرۡضِ اَمۡ نَجۡعَلُ الۡمُتَّقِيۡنَ
كَالۡفُجَّارِ ﴿۲۸﴾ صٓ
کیا ہم کر دیں گے ان کو جو ایمان لائے اور نیک کام کیے ان کی طرح جو زمین
میں فساد کرتے ہیں یا ہم پرہیز گاروں کو بدکاروں کی طرح کر دیں گے. |