شہر قائد کب امن کا گہوارہ بنے گا

پاکستان کا تجارتی و صنعتی مرکز جیسے شہر قائد پاکستان کا حب کہا جاتا ہے کراچی جو کہ روشنیوں کا شہر کہلاتا تھا مازی میں جہاں امن محبت کے سائے رقص کرتے تھے آج اس شہر پر موت اور نفرتوں کے سائے رقص کرتے ہے کراچی تو پاکستان کا دل ہے شہہ رگ ہے معاشی حب ہے -

ماضی میں جہاں شہر قائد پر امن محبتیں راج کیا کرتی تھی آج اس شہر میں دشہت موت اور نفرتوں کا بسیرا ہے آج اس شہر کے رہنے والے قوم پرستی فرقا پرستی زبان پرستی کی بنیاد پر آپس میں ایک دوسرے کو قتل کررہے ہے اسکی بنیادی وجہ یہ ہےکہ ہم میں اتحاد بھائی چارگی انسانیات نام کی شے ہی ختم ہوچکی ہے -

ہر روز شہر قائد میں دس بارہ افراد کا مرنا روز مرہ کا معمول بن چکا ہے اردو بولنے والوں کو اور ایم کیو ایم کے کارکنوں کو بےدردی سے قتل کیا جارہا ہے یہ سلسلا پورے پانچ سال سے آج تک جاری و ساری ہے پانچ سالا نام نہاد جمہوریت ختم ہوگی مگر شہر قائد میں قتل و غارت ختم نہ ہوسکی پرویز مشرف کے دور حکومت میں خاصا امن تھا کراچی میں-

کراچی کے حالات نہ تو راتوں رات خراب ہوے اور نہ ہی راتوں رات ٹھیک ہوسکتے ہیں-

کراچی کے خراب حالات میں کون ملوث ہے کون نہیں اسکا الزام کسی ایک سیاسی جماعت پر لگانا صداقت نہیں اکثر دیکھنے میں آتا ہے کہ تمام برائیوں کی جڑ ایم کیو ایم کو گردانا جاتا ہے جبکہ ایم کیو ایم کے کارکن تو روز قتل اور اغوا ہورہے ہے -

شہر قائد میں تو ہر روز کسی نہ کسی گھر کا چراغ گل کردیا جاتا ہے اور لوگ نہ چاہتے ہوے اپنے پیاروں کی لاشوں کو اٹھاتے ہے
‏ شہر قائد نہ جانے کب امن کا گہوارہ بنے گا
حالات شہر کے گمان سے ڈر لگتا ہے
آج انسان کو انسان سے ڈر لگتا ہے
خاک میں مل گی کراچی کی حسین روشنیاں
اب تو خود اپنی ہی پہچان سے ڈر لگتا ہے
شہر کا شہر پریشان افسردہ ہے
تزکرائے شیطان سے ڈر لگتا ہے
جانے کب کون کیسے مار دے کافر کہہ کر
اب مسلمان کو مسلمان سے ڈر لگتاہے
کون آئے گا ہمیں پیار سیکھانے یارب
وحشت حضرت انسان سے ڈر لگتا ہے.

mohsin noor
About the Author: mohsin noor Read More Articles by mohsin noor: 273 Articles with 261919 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.