بھارت سے یکطرفہ محبت اور دلی میں پاکستانی سفارتکار پر حملہ؟

ہماری قیادتیں اور ایک خاص طبقہ بھارت سے مغلوب اور بھارتی ثقافت میں رچا بسا نظر آتا ہے جس کے نتیجے میں بھارت سے تعلقات کی بہتری کے نام پر مختلف موقوں پر اور اعلیٰ سطح پر بھی بغیر کسی مشاورت کے بھارت کے ساتھ موقع بے موقع یکطرفہ محبت کا اظہار تسلسل سے کیا جا رہا ہے لیکن شکریہ بھارتی عوام، وزارت خارجہ، حکومت اور فوج کا جو اپنے رویوں سے بار بار اس محاورے کو سچ ثابت کرتے رہتے ہیں ”بغل میں چھری منہ میں رام رام“۔ 3 جون کو اس چھری کا نئی دلی میں سرعام استعمال کرتے ہوئے پاکستانی سفارتخانے کے فرسٹ سیکرٹری تجارت ضرغام رضا اور ان کے ڈرائیور حیدر کو شدید زخمی کردیا گیا۔ بھارت جو جنیوا کنونشن کے تحت پاکستانی سفارتکاروں کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام ہے اکثر و بیشتر پاکستانی سفارتکاروں اور اہلکاروں کو بھارتی خفیہ ایجنسی ”را“ کے اہلکار یا ایجنٹ تشدد کا نشانہ بناتے رہتے ہیں۔ تازہ ترین واقعہ میں پاکستانی سفارتکار شام ساڑھے 6بجے دفتر سے اپنے گھر واقع وسنت کنج کے لئے روانہ ہوئے جب وہ چانکیا پوری کے علاقہ میں جواہر لعل یونیورسٹی کے قریب پہنچے تو موٹرسائیکل پر سوار دو افراد نے ان کی گاڑی کو روک لیا اور اچانک ان پر حملہ کردیا دونوں افراد نے ضرغام رضا اور حیدر کو گھونسوں اور مکوں سے مارنا شروع کردیا اور انہیں سڑک پر گرا کر رفو چکر ہو گئے۔ پاکستانی ہائی کمیشن میں متعین فرسٹ سیکرٹری کمرشل ضرغام رضا کے ساتھ پیش آنے والے حادثے کے بارے میں پاکستان کی وزارت خارجہ نے اپنے ہائی کمیشن سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔ ہائی کمیشن کے ترجمان کے مطابق ایک موٹرسائیکل سوار ضرغام رضا کی گاڑی کا مسلسل تعاقب کررہا تھا اور ایک مرتبہ اس نے دانستہ پاکستانی سفارتکار کی گاڑی کے سامنے آکر گاڑی سے ٹکرا دی جس باعث موٹرسائیکل سوار اور ضرغام رضا کے مابین جھگڑا ہوا اور پاکستانی سفارتکار کو زدوکوب بھی کیا گیا۔ پاکستانی ہائی کمیشن نے بھارتی وزارت خارجہ کو خط لکھ کر اس واقعہ پر شدید احتجاج کیا ہے جس میں پاکستانی سفارتکار ضرغام رضا کو تھانے بھی جانا پڑا۔ پاکستان ہائی کمیشن نے بھارتی حکومت سے اس واقعہ کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن کے مطابق ضرغام رضا زخمی ہیں اور ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔ بھارت میں پاکستان کے سویلین سفارتکار ہی نہیں بلکہ ملٹری اتاشی تک بھارتی ”را“ کے تشدد کا نشانہ بنتے رہے ہیں۔ میجر جنرل(ر) ظہیر الاسلام عباسی مرحوم جب دہلی میں ملٹری اتاشی تھے تو انہیں بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا تھا۔

سچ تو یہ ہے کہ بھارتی ”را“، حکومت اور دہشت گردانہ سوچ رکھنے والی جماعتیں اور عوام پاکستان سے شدید نفرت کرتے ہیں اور امن کی آشا کے جواب میں جنگ کی بھاشا کا مظاہرہ کرتے رہتے ہیں۔ بھارتی ”را“ افغانستان کے ذریعے نہ صرف پاکستان میں دہشت گردی میں ملوث ہے بلکہ ”را اور سی آئی اے“ کے ہاتھوں میں کھیلنے والے حکیم اللہ محسود گروپ کی طرف سے حکومت پاکستان سے مذاکرات کے حامی ولی الرحمن کی ڈرون حملے میں ہلاکت کا مقصد بھی پاکستان میں امن مذاکرات کو ناکام بنانا تھا کیونکہ امن معاہدہ طے پانے کی صورت میں پاکستان میں استحکام آ سکتا تھا اور پاکستان میں عدم استحکام ”را اور سی آئی اے“ کا مشترکہ ایجنڈا ہے۔

Raja Majid Javed Bhatti
About the Author: Raja Majid Javed Bhatti Read More Articles by Raja Majid Javed Bhatti: 10 Articles with 6388 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.