مقامِ فقہائے کرام

آجکل کے روشن خیال دور میں علمِ دین کی طرف لوگوں کی توجہ بہت کم رہ گئی ہے۔اور جو کچھ لوگ دین سے واقف ہیں بھی ان کی توجہ بھی صرف حکایات و واقعات تک ہی محدود رہتی ہے۔محفلوں میں اچھل اچھل کر شعر سنانے والے یہ لوگ خود کو عشق کا ٹھیکیدار سمجھتے ہیں مگر جانتے تک نہیں کہ دین و عشق کی روح کیا ہے۔ فقہاء کرام کی توہین کرنا ہی ان عشاق کا مشغلہ ہے۔فقہ کو کمتر سمجھتے ہیں حالانکہ خود کمتر ہیں لیکن انہیں اس کا شعور نہیں اور جب شعور ہو گا اس وقت کوئی فائدہ نہ ھو گا۔ ذیل میں چند احادیث پاک اور اولیائے کرام کے اقوال پیش کیے جاتے ہیں تاکہ علمِ فقہ کی عظمت اور افادیت کو بخوبی سمجھا جا سکے۔

چند احادیث پاک
۱۔جس نے کسی عالم کی صحبت اختیار کی گویا اس نے میری صحبت اختیار کی۔
۲۔جس نے کسی عالم سے مصافحہ کیا گویا اس نے مجھ سے مصافہ کیا۔
۳۔میری امت کے علماء بنی اسرائیل کے ابنیاء کی مثل ہیں۔
۴۔بغیر فقہ کے عابد بننے والااس گدھے کی طرح ہے جو سارا دن کام میں لگنے کے
باوجود شام کو جہاں تھا وہیں رہا۔ (کشف المحجوب)
۵۔علماء کی دواتوں کی سیاہی کو شہداء کے خون سے تولا جائے گا پھر بھی علماء کی
دواتوں کی سیاہی کا وزن غالب رہے گا (جنتی زیور)
۶۔اﷲ تعالی جس سے بھلائی کا ارادہ فرما لیتا ہے اسے دین کی فقہ عطا فرماتا ہے۔
(بخاری و مسلم)
۷۔ایک فقیہ ہزار عبادت گزاروں کی نسبت شیطان پر زیادہ سخت ہے۔ (ترمذی۔ ابنِ ماجہ)

حضرت امام مالک رحمتہ اﷲ علیہ
۱۔جس نے صرف علم حاصل کیا وہ بھی زندیق ہوا۔ جس نے صرف تصوف کو حاصل کیا وہ بھی زندیق ہوا۔ جس نے ان دونوں کو جمع کیا وہ محقق ہوا۔

حضرت غوث الاعظم سید عبد القادر جیلانی رحمتہ اﷲ علیہ
عام طور پر عالم صرف ایک فقہی مسلک کے امام ھوتے ہیں لیکن آپ فقہ اربعہ کے عالم ہیں۔ارشاد فرماتے ہیں کہ میں علم پڑھتے پڑھتے قطب بن گیا۔

حضرت غوث الاعظم سید عبد القادر جیلانی رحمتہ اﷲ علیہ
عام طور پر عالم صرف ایک فقہی مسلک کے امام ھوتے ہیں لیکن آپ فقہ اربعہ کے عالم ہیں۔ارشاد فرماتے ہیں کہ میں علم پڑھتے پڑھتے قطب بن گیا۔

حضرت مجدد الفِ ثانی رحمتہ اﷲ ِ علیہ
اپنے مکتوبات شریف میں مختلف مقامات پر فرماتے ہیں:۔
۱۔جن جن مسائل میں علماء اور صوفیا کے درمیان اختلاف پایا جاتا ہے جب میں
بغور دیکھتا ہوں تو مجھے علماء ہی کی طرف حق نظر آتا ہے کیونکہ علماء کرام کے سینے کمالاتِ نبوت سے سرشار ہیں جبکہ صوفیاء کرام کی رسائی کمالاتِ ولایت تک ہوتی
ہے۔ مگر وہ صوفیاء جو کمالاتِ نبوت کے حامل ہیں وہ علما ہی کے مثل ہیں۔
۲۔ علماء جس قدر مسائل کا استنباط کرتے ہیں ان کو اتنے ہی زیادہ کمالاتِ نبوت حاصل ہوتے ہیں۔
۳۔ تصوف کی کتب سے زیادہ ضروری ہے کہ فقہ کی کتب پڑھی جائیں۔

حضرت سلطان باہو رحمتہ اﷲ علیہ
۱۔جس راہ کو شریعت رد کر دے وہ کفر کی راہ ہے۔ (رسائلِ باہو)

حضرت امجد علی اعظمی قادری رحمتہ اﷲ علیہ
۱۔اگر علم پر عمل نہ بھی کیا جائے تب بھی جاہل رہنے سے عالم ہونا بہتر ہے۔(بہارِ شریعت)

Muhammad Abdul Munem
About the Author: Muhammad Abdul Munem Read More Articles by Muhammad Abdul Munem: 4 Articles with 3718 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.